Inquilab Logo

جو بائیڈن ایران کے تعلق سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں: مائیک پومپیو

Updated: December 06, 2020, 10:42 AM IST | Agency | Washington

امریکی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر تہران پر دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام لگایا ، زیادہ سے زیادہ دبائوڈال کر ایران کو ’تنہا کرنے کا دعویٰ

Mike Pompeo - Pic : INN
مائیک پومپیو ۔ تصویر : آئی این این

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے نومنتخب صدر جو بائیڈن کو مشورہ دیا ہے کہ  وہ ایران کے تعلق سے کوئی بھی فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں۔ انہوں نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ ایرانی حکومت اپنے عوام کے خلاف دہشت گردکارروائی کر رہی ہے  اور دنیا بھرمیں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے۔ واضح رہے کہ پومپیو کا یہ بیان جوبائیڈن کے ایک روز قبل دئیے گئے اس بیان کے رد عمل میں آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی ایران پر  زیادہ سے زیادہ دبائو ڈالنے والی پالیسی نے ایران کو نیوکلیئر ہتھیار سے قریب کر دیا ہے۔ 
 پومپیو نے بائیڈن کے بیان کے جواب میں کہا کہ ’’ امریکہ کی ایران پر `زیادہ سے زیادہ دباؤ کی مہم نے تہران کو سیاسی اور معاشی طور پر تنہا کر دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ  بعض لوگ ایران کو خوش کرنے کیلئے تہران کے ساتھ سمجھوتے کی بات کرتے ہیں۔ میں نئی امریکی انتظامیہ اور صدر جوبائیڈن پر زور دوں گا کہ وہ ایران کے معاملے میں سوچ سمجھ کر فیصلے کریں۔‘‘ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے’ منامہ ڈائیلاگ فورم‘ میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ’قدس فورس‘ کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو ایران کو سرخ لکیر دکھانے کیلئے ہلاک کیا گیا تھا۔
 انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم نے فلسطین ۔ اسرائیل تنازع  کے حل کیلئے  ماضی کے برعکس اور مختلف نقطہ نظر اختیار کیا۔ اس کے نتیجے میں کچھ ممالک اسرائیل کے ساتھ امن عمل میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بیشتر ممالک حزب اللہ کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کیلئے تیار ہیں۔پومپیو نےکہا کہ ایران کو ا پنے’ مذموم طرز عمل‘ سے دور رہتے ہوئے ایک عام ملک کی طرح کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں بشار الاسد حکومت کیلئے ایران کی حمایت نے بہت سے شامی لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے۔
 امریکی وزیر خارجہ نے تصدیق کی کہ ایران ۲۰؍ فیصد یورینیم افزودگی تک پہنچ گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران   دباؤ کی  مہم کی بدولت مذاکرات کی میز پر واپس جانے کیلئے کوشاں ہے۔ یہ سب ہماری کاوشوں کا ثمر ہے کہ ایران بات چیت کی طرف آ رہا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن کو یقین ہے کہ دوسرے ممالک اسرائیل کے ساتھ امن معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
 اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ میں نے اسرائیل کا دورہ کیا اور اپنے اسرائیلی ہم منصب سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں۔ اس دوران ہم نے اسرائیل اور عرب ممالک کے مابین امن معاہدوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ۱۹۷۳ء میں اسرائیل اور عرب ملک کے درمیان پہلا معاہدہ ہوا۔ لوگ آج ہماری کوششوں سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اعلانات کو حیرت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا ہماری ہمیں یقین تھا کہ اس معاملے سے مشرق وسطیٰ کے تمام لوگوں اور فلسطینیوں میں بھی امن ، خوشحالی اور بہتر مستقبل کے امکانات موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مفروضوں سے باہرنکل کر ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جنہیں ہم نافذ کرسکیں۔پومپیو نےالزام لگایا کہ عراقی ملیشیا کی دھمکیوں کے علاوہ لبنانی حزب اللہ اور فلسطینی تنظیم حماس خطے میں ایرانی آلۂ کار ہیں۔ واضح رہے کہ جو بائیڈن  ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کے حق میں ہیں جسے ڈونالڈٹرمپ کی حکومت نے منسوخ کر دیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK