Inquilab Logo

اندھیری، میراروڈ، کلیان اور پنویل میں شرپسندی، پولیس کی کارروائی، حالات قابو میں

Updated: January 23, 2024, 8:54 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ملت نگرمیں شرانگیزی ۔ نیانگر کے لودھاروڈ پراشتعال انگیزنعرےبازی پرمارپیٹ ۔ ۱۳؍ افراد گرفتار۔ پنویل کے علاقے مسلم ناکہ میں کشیدگی ۔کلیان میں مقامی افراد کی شر پسندوں کے ساتھ ہاتھا پائی۔ گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے

After the mischief incident, a strict police arrangement is seen at Nihal corner of Mira Road
شرپسندی کے واقعہ کے بعدمیراروڈ کے نہال کارنر پر پولیس کا سخت بندوبست نظر آرہا ہے

ساجدمحمودشیخ ،اعجازعبدالغنی، وسیم احمد پٹیل)  : ممبئی اور اطراف کے اقلیتی فرقے کے علاقوں میں شرپسندی کی کوشش کی گئی لیکن پولیس کی بروقت کارروائی سے حالات خراب نہیں ہوئے۔ فی الحال ان علاقوں میں  حالات پُرامن ہیں۔لوگوں کو افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔
ملت نگر (اندھیری) میں گھس کر نعرے بازی
 اتوارکی شب میں اندھیری کے ملت نگر میں  شرانگیزوں نے پہلے  سوسائٹی کے باہر۲؍ چکر لگائے اور اشتعال انگیز نعرے بازی کی اور اس کےبعد۳۰؍بلڈنگوں پر مشتمل ہاؤسنگ سوسائٹی میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ایک مقامی شخص کے مطابق  تقریباً ۱۵۰؍ افرادموٹرسائیکلوں اور کاروں  سے رات ساڑھے ۱۲؍  بجے ملت نگر  ہاؤسنگ سوسائٹی کے گیٹ  ون سے ۵۰؍ تا ۱۰۰؍ میٹر اندر داخل ہو گئے تھے۔چند نوجوان جو چہل قدمی کر رہے تھے، انہوں نے  موٹر سائیکل کی مدد سے اندر داخل ہونے سے روکا جس کے بعد انہیں مجبوراً   لوٹنا پڑا۔ اس سلسلے میں ہم نے پولیس میں شکایت بھی کی اور انہیں سی سی ٹی وی فوٹیج اور  ویڈیوز بھی دکھائے لیکن پولیس  عذر پیش کر رہی ہے کہ قافلہ راستہ بھٹک گیا تھا۔ البتہ ان کے خلاف کوئی معاملہ درج نہیں کیاگیا ہے۔ مقامی شخص نے کہاکہ ’’ہم فیڈریشن کی جانب سے  پولیس کو تحریری شکایت دیں گے اور اگر مقدمہ درج نہیں کیا تو عدالت رجوع کریں گے ۔‘‘
میراروڈ میں پولیس کا سخت بندوبست
  اتوارکی شب ساڑھے ۱۰؍ بجے میراروڈ کے مسلم اکثریتی علاقے نیا نگر کے لودھا روڈ پر کچھ لوگ اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہوئے گزر رہے تھے جس پر چند مقامی افراد نے اعتراض کیا اوران کے ساتھ مار پیٹ کی  نیز ان کی گاڑیوں کے شیشے توڑدیئے جس کی اطلاع طوری پر پولیس کو دی گئی۔ پولیس فوری طور وہاں پہنچ گئی اور حالات کو قابو میں کیا۔ شب میں پولیس نے فلیگ مارچ کیا ۔اس موقع پر پولیس کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔
  نیا نگر میں پولیس کا سخت بندو بست ہے۔ سڑکوں پر غیر ضروری طور پر کھڑے افراد سے اپنے اپنے گھر جانے کی اپیل کی گئی ۔ نیا نگر میںجگہ جگہ پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ علاقے میں  بیریکیڈنگ کی گئی ہے ۔پولیس افسران نے عوام سے پر امن رہنے اور افواہوں پر دھیان نہ دینے کی درخواست کی ہے۔ پولیس نے اتوار کی صبح بڑے پیمانے پر کومبنگ آپریشن کیا۔اقلیتی فرقے کے تقریباً ۵۰؍ نوجوانوں کو پوچھ تاچھ کیلئے پولیس اسٹیشن طلب کیا ہے جن میں سے ۱۰ ؍افراد کے خلاف  تعزیراتِ ہند کی دفعہ ۳۰۷ ؍کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔مقامی رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک نے پولیس کمشنر سے ملاقات کرکے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا، بصورت دیگر ۲۵ ؍جنوری کو بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے اور میرابھائندر بند کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ علاقے کے رکن اسمبلی پرتاپ سرنائک نے پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے سے ملاقات کی اور انہیں مکتوب سونپا جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ واقعہ کے وقت وہاں دو سو افراد موجود تھے، ان لوگوں کی تلاش کیلئے پولیس فوری طور پر کومبنگ آپریشن کرے اور انہیں گرفتار کرے۔  ہم نے پولیس کو ۴۸  ؍گھنٹے کی مہلت دی ہے۔
  میرابھائندر مدارس ومساجد فیڈریشن کے صدر اقبال مہاڈک نے انقلاب کو بتایا کہ ایک وفد نے نیا نگر پولیس اسٹیشن میں مکتوب دیا تھا اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا مگر اتوار کی شب چند شرپسندوں نے ماحول خراب کیا ۔ہم ڈی سی پی اور سینئر انسپکٹر سے بات کرکے پولیس کا پہرہ لگوایا ہے۔ ڈی سی پی جینت بجبلے اور سینئر انسپکٹر ولاس سوپے دونوں کے تال میل سے حالات خراب ہونے سے بچ گئے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور صبر سے کام لیں ۔
 سد بھاؤنا منچ  میراروڈ کے ذمہ داران نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرکے عوام سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کی کوشش کرنے کی درخواست کی ہے ۔
اقلیتی فرقے کے افرادکابے قصوروں پر کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ
 پورے دن اقلیتی فرقے کے افراد پولیس اسٹیشن کے باہر جمع رہے اور بے قصورافراد کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا جس پر پولیس نے بے قصوروں پرکارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
کلیان میں پرامن ماحول خراب کی کوشش 
  سنیچر کے روز سیکوریٹی فورس کے اہلکاروں نے کلیان اور ڈومبیولی میں فلیگ مارچ نکا ل کر امن وامان اور بھائی چارہ کی فضاءقائم ر کھنے کی اپیل کی تھی، باوجود اس کے کلیان کے مسلم اکثر یتی علاقوں میں شر پسندوں نے نعرے بازی کر کے ماحول کو خراب کر نے کی کوشش کی۔کچھ لوگوں نے مسجد کے باہر شر انگیز نعرے لگانے والو ں کو پہلے سمجھایا،  بعد ازاں دونوں گروپ میں مار پیٹ شروع ہو گئی۔ در یں اثناء محلہ کے سر کردہ افراد نے وہاں پہنچ کر حالات مزید بگڑ نے سے بچا لیا۔  واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ افسران بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے۔ خبر لکھے جانے تک شیو سینا،بی جے پی ، بجر نگ دل اور وشو ہندو پر یشد کے سیکڑ وں کار کنان بازار پیٹھ پولیس اسٹیشن پر جمع ہو کر مسلم نوجوانوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے تھے۔   
       رام مندر کے افتتاح کی خوشی میں فر قہ پرست عناصر بائیک اور کاروں پر زعفرا نی پر چم لگا کر دن بھرپورے شہر میں گھومتے رہیں۔ اس دوران دوپہر تقریباً ایک بجے ۸ ؍ سے ۱۰؍ کاروں کا قافلہ پولیس کے روکنے کے با وجود چر اغ ہوٹل کی سمت بڑ ھا ۔ چونکہ کنکر یٹ کی سڑک کا کام شروع ہے اس لئے کار کھنڈی مسجد کے آگے راستہ بند ہےلہٰذا  کاروں کا قافلہ کارکھنڈی قبرستان سے واپس مڑ گیا۔ بعد ازاں کچھ شر پسندوں نے مسجد کے باہر کھڑے ہو کر جے شری رام کے نعرے لگائے ۔ اُس وقت مسجد میں ظہر کی نماز ادا کی جارہی تھی۔ نماز ختم ہو نے کے بعد کچھ مقامی لوگوں نے غصہ کی حالت میں شر پسندوں کی گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے۔ اس دوران ۵؍ سے ۷؍ افراد کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مجلس مشاورین کے صدر شرف الد ین کرتے سمیت کئی سر کردہ افراد وہاں پہنچ گئے اور حالات کو بگڑ نے سے بچا لیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK