Inquilab Logo

منی لانڈرنگ کیس: عمر عبداللہ سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ

Updated: April 08, 2022, 10:37 AM IST | new Delhi

۱۲؍ سال قبل جموں کشمیر بینک کی عمارت خریدنے کا معاملہ ، نیشنل کانفرنس نے انتقامی سیاست قرار دیا

Former Chief Minister Omar Abdullah
سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ

 اپوزیشن لیڈران کے خلاف غیر ضروری طور پر سرگرم مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی(انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ) نے اب جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو اپنے نشانے پر لیا ہے۔ اس نے عمر عبداللہ کو دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں طلب کرکے ان سے منی لانڈرنگ کے معاملے میں کئی گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی ۔در اصل ای ڈی جو جموں کشمیر بینک کے گھوٹالے اور بینک کے ذریعے عمارت خریدنے کے معاملے میں منی لانڈرنگ کی جانچ کرر ہی ہے ، نے عمر عبداللہ کو بھی اس معاملے میں طلب کیاہے کیوں کہ یہ معاملہ ۱۲؍ سال قبل کا ہے اور اس وقت کشمیر میں  عمر عبداللہ کی سرکار تھی ۔ 
 عمر عبداللہ صبح ای ڈی کے دفتر پہنچے جہاں ان سے تقریباً ۶؍ گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی گئی ۔ اس بارے میں ای ڈی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر عبداللہ نے بینک کی عمارت کی خریداری میں کسی بھی طرح کے گھوٹالے سے صاف انکار کیا ہے اور منی لانڈرنگ کے الزامات پر تو انہوں نے ای ڈی کے افسران کو سخت سست کہا۔ حالانکہ تب بھی افسران نے ان سے پوچھ تاچھ جاری رکھی اور ایک ہی سوال کو کئی طرح سے پوچھا لیکن عمر عبداللہ کا جواب بالکل واضح اور صاف تھا ۔یاد رہے کہ اس سال کی شروعات میں ای ڈی نےجموں کشمیر بینک میں گھوٹالے اور منی لانڈرنگ کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی اور بینک کے سابق ڈائریکٹر مشتاق احمد شیخ اور دیگر افسران کے خلاف کیس درج کیا تھا ۔ اسی سلسلے میں جمعرا ت کو عمر عبداللہ سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی ۔ 
 دوسری طرف عمر عبداللہ کی پارٹی نیشنل کانفرنس نے ای ڈی کے ذریعے انہیں طلب کئے جانے پر سخت تنقید کی ہے۔ پارٹی کی جانب سے  بیان جاری کرکے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال اور اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنانے کی روش پر سخت تنقید کی ہے۔ پارٹی نے کہا کہ یہ انتقامی سیاست ہے جس کے ذریعے مودی حکومت اور بی جے پی اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے لیکن اسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ بی جے پی کی ہر حرکت کی مخالفت کی جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK