Inquilab Logo

ممبئی میں یکم مارچ سے ۱۰؍ تا ۱۵؍فیصد پانی کٹوتی کا امکان

Updated: February 27, 2024, 6:38 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی جھیلوں  میں  ۴۴؍ فیصد پانی ہی بچا ہے۔

A lake supplying water to Mumbai. Photo: INN
ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی ایک جھیل۔ تصویر: آئی این این

ممبئی کے شہریوں کو پانی کی سپلائی میں  یکم مارچ سے ۱۰؍ تا ۱۵؍ فیصد کٹوتی کا سامنا کرنا پڑسکتاہے۔ ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والی ۷؍ جھیلوں  میں  ۴۴؍ فیصد پانی ہی بچا ہے۔ بی ایم سی کے مطابق شدید گرمی کے سبب جھیلوں میں موجود پانی کے ذخائر کا بڑا حصہ آبی بخارات بن کر ہوا میں تحلیل ہو جائےگا۔ 
اپر ویترنا، موڈک ساگر، تانسا، مدھیہ ویترنا، بھاتسا، ویہار اور تلسی سے ممبئی، تھانے اور نوی ممبئی کور وزانہ ۳؍ ہزار ۸۵۰؍ ملین لیٹر پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔ ان ۷؍ جھیلوں میں فیصد کے اعتبار سے ۴۴ء۸۱؍ فیصد پانی بچا ہے۔ ۲۵؍ فروری کو مذکورہ جھیلو ں میں ۶؍ لاکھ ۴۸؍ ہزار ۵۳۵؍ ملین لیٹر پانی کا ذخیرہ موجودہ تھا۔ گزشتہ سال ۲۵؍ فروری کو یہ مقدار ۷؍ لاکھ ۲۱؍ ہزار ۵۷؍ ملین تھی۔ 
جھیلوں میں حالانکہ ۱۸۰؍ دنوں کا پانی اب بھی موجود ہے جو شہر کو باآسانی اگست کے درمیان تک سپلائی کیا جاسکتا ہے مگر بی ایم سی نے بعد میں   پانی کی شدید قلت کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امسال مارچ، اپریل اور مئی میں شدید گرمی پڑے گی جس کا اثر جھیلوں میں موجود پانی پر بھی پڑے گا۔ یہی وجہ ہے کہ احتیاطی تدابیر کے تحت یکم مارچ سے شہر اور مضافات میں ۱۰؍ فیصد پانی کی کٹوتی کا سلسلہ شروع کیا جائےگا۔ 
شہر یو ں کو پانی کی قلت نہ ہو اور پانی کٹوتی نہ کرنا پڑے اس کیلئے بی ایم سی نے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کو آگاہ کرتے ہوئے بھاتسا اور اپر ویترنا کے پانی کے ریزرو ذخائر کو استعمال کرنے کی اجازت مانگی ہے لیکن اب تک اس سلسلہ میں کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی موسم باراں کی آمد میں تاخیر کے سبب ۱۰؍ فیصد پانی کی کٹوتی کی گئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK