Inquilab Logo

عراق کی آئندہ حکومت میں مقتدیٰ الصدرکا گروپ شامل نہیں ہوگا، سیاسی بحران مزید طویل ہوگا

Updated: October 17, 2022, 1:40 PM IST | Agency | Baghdad

ایران حمایت یافتہ محمد شیاع السودانی حکومت سازی کیلئے سرگرم ، اکثر سیاسی جماعتوں کی حمایت کا دعویٰ

Muqtada al-Sadr .Picture:INN
عراق کے اہم لیڈر مقتدیٰ الصدر۔ تصویر:آئی این این

عراق کی آئندہ حکومت میں مقتدیٰ الصدر کے حامی شامل نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔  عراق میں ایک سال کے سنگین سیاسی بحران کے بعد گزشتہ دنوں عراق کے پارلیمانی اراکین نے عبداللطیف رشید کو صدر منتخب کیا اور انہوں نے محمد شیاع السودانی کو کابینہ تشکیل دینے کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔ محمد شیاع السودانی کو حکومت تشکیل دینے کی ذمہ داری  دینے پر مقتدیٰ الصدر کے قریبی ساتھی محمد العراقی نے کہا  کہ الصدر گروپ حکومت میں شامل نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا ،’’ہمیں امید ہے کہ عراق  غیر ملکیوں کا  کھلونا نہیں بنے گا اور  بدعنوان سیاستداں قوم کا سرمایہ نہیں لوٹیں گے۔‘‘ اہم بات ہےکہ عراق میں الصدر دھڑے نے ایسی حالت میں کابینہ میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا ہے کہ جب محمد شیاع السودانی  حکومت سازی کیلئے سرگرم ہوگئےہیں۔ انہوں نےاکثر سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا  ہے ۔  وہ کابینہ کے اراکین کے انتخاب کے سلسلے  میں ملک کی مختلف سیاسی جماعتوں کے  اہم لیڈروں سے رابطہ کررہےہیں ۔ واضح رہےکہ عراق میں گزشتہ برس ہونے والے انتخابات کے بعد سے جاری سیاسی بحران کے خاتمے کی  امید پیدا ہوگئی تھی۔ صدر کے انتخاب کیلئے جمعرات کو عراقی پارلیمنٹ کا اجلاس  ہواجس میں عبد اللطیف  جمال رشید صدر کو منتخب کیا گیا ۔یاد رہےکہ عراق میں صدر کا عہدہ رسمی اور علامتی  ہوتا ہے اور یہ روایتی طور پر عراقی کرد اقلیت کے کسی رکن کے حوالے کیا جاتا ہے لیکن صدر کے انتخاب کے بعد ہی نئے وزیراعظم کے انتخاب کی راہ ہموار ہوتی ہے۔  یہاں یہ بات ذہن نشین رہےکہ عراق  گزشتہ ایک سال سے مسلسل سیاسی بحران  کی زد میں  ہے جس کے اثرات وقفے وقفے سے مظاہروں اور دھرنوں کی صورت میں بھی دکھائی دے رہے ہیں۔  اس دورانمظاہروں کے درمیان عراقی سیاسی جماعتوں نے حکومت کے قیام کی کوششیں جاری رکھیں۔  اہم بات یہ ہے کہ اس سےپہلے تک عراق میں  مرکزی شیعہ جماعتیں روایتی طور پر اتحاد قائم کر کے حکومت تشکیل دیتی تھیں ،چاہے پارلیمان میں ان کی نشستوں کی تعداد کچھ بھی ہو لیکن اس بار مقتدیٰ الصدر نےسنی اور کرد اتحادیوں کے ساتھ  ملک میں اکثریتی حکومت بنانے کی کوشش کی لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی  ۔

iraq Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK