Inquilab Logo

سیسودیا کی گرفتاری پرملک گیر احتجاج،ایمرجنسی سے موازنہ

Updated: February 28, 2023, 11:27 AM IST | New Delhi

دہلی میں ’آپ‘ کے زیادہ تر لیڈروںکو حراست میں لینے کا الزام، عدالت میں سی بی آئی کو کامیابی، کورٹ نے نائب وزیراعلیٰ کو ۴؍ مارچ تک ریمانڈ میں بھیج دیا

Police trying to stop Aam Aadmi Party protest against Manish Sisodia`s arrest.(PTI)
منیش سیسودیا کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کے مظاہرہ کو پولیس روکنے کی کوشش کرتے ہوئے۔( پی ٹی آئی)

دہلی میں نائب وزیراعلیٰ منیش سیسودیا کی گرفتاری کے خلاف ایک طرف جہاں عام آدمی پارٹی نے پیر کو پورے ملک میں  ’یوم سیاہ‘ مناتے ہوئے زبردست احتجاج کیا وہیں  سی بی آئی نے سیسودیا کو عدالت میں  پیش کر کے  ۴؍ مارچ تک کیلئے ان کا ریمانڈ حاصل کرلیا۔  عام آدمی پارٹی نے سیسودیا کی گرفتاری پر ملک میں  ایمرجنسی کے نفاذ کے آثار کا دعویٰ کیا۔ انہوں  نے الزام لگایا کہ احتجاج کوروکنے کیلئے دہلی پولیس نے دہلی میں ’’آپ‘‘ کی ۸۰؍ فیصد قیادت کو حراست میں  لے لیا ہے۔اتناہی نہیں پارٹی کارکنوں کو مظاہرہ سے باز رکھنے کیلئے پولیس پر بلا وارنٹ پارڈ دفتر میں گھس جانے کا بھی الزام عائد کیاگیاہے۔ 
 سیسودیا کو ۵؍ دن کا ریمانڈ
 نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کو شراب گھوٹالہ معاملہ میںعدالت نے ۵؍ دن کی سی بی آئی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ سی بی آئی نے عدالت سے۵؍ دن کی تحویل کی ہی درخواست کی تھی ۔ اتوار کو گرفتار کئے گئے منیش سیسودیا کوپیر کو سی بی آئی نے اسپیشل جج ایم کے ناگپال کی عدالت میں پیش کیا۔ سی بی آئی نے ثبوتوں کی بنیاد پر عدالت سے ۵؍دن کی تحویل کا مطالبہ کیاا ور دعویٰ کیا کہ ایکسائز ڈیوٹی کے گھوٹالے میں سیسودیا ہی ملزم نمبر ایک ہیں۔
دوسری طرف سیسودیا کی جانب سے  وکلاء کی پوری  ٹیم موجود تھی ۔ ان کی  پیروی کرتے ہوئے  سینئر وکیل موہت ماتھر نے سی بی آئی تحویل کی مخالفت کی اور کہاکہ سیسودیا کے خلاف کوئی ایسا ثبوت نہیں ہے، جس کی بنیاد پر انھیں تحویل میں بھیجا جائے۔ انھوںنے یہ بھی کہاکہ ایل جی کے ذریعہ تجویز منظور کی گئی تھی، تبھی پالیسی کو نافذ کیا گیا، اس کیلئے بات چیت کی ضرورت تھی۔ عدالت کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیسودیا کو ایسے وقت میں گرفتار کیا گیا ہے جب وہ دہلی کا بجٹ تیار کررہے تھے۔  وکلاء نے کہا کہ یہ معاملہ ایک شخص کے ساتھ ساتھ ایک ادارہ پر بھی حملہ ہے۔ 
منیش سیسودیا پر تعاون نہ کرنے کا الزام
دوسری جانب سی بی آئی نے الزام لگایا کہ منیش سیسودیا جانچ میں تعاون نہیں کررہے  ہیں اور  سوالوں کےسیدھے سیدھے جواب بھی نہیںدے رہے  ہیں۔ انھوںنے سرکاری مفادات کو بھی  ملحوظ نہیں رکھا ۔سی بی آئی نے یہ بھی کہاکہ جب ایکسائز پالیسی مرتب کی جارہی تھی تب سیسودیا نے کئی بار اپنے فون تبدیل کئے اور ثبوتوں کو مٹانے کی کوشش کی۔ ساتھ ہی انھوںنے اپنے قریبی افرادکو فائدہ پہنچایا۔ وکیل نے کہاکہ پالیسی کے پاس ہونے اور لاگو ہونے سے پہلے شراب کاروباریوں کو اس کا نوٹ بھیجا گیا تھا ۔اس گھوٹالہ کو بڑے ہی شاطرانہ انداز میں انجام دیا گیا ہے۔
ملک میں ایمرجنسی کے آثار
   اس بیچ عام آدمی پارٹی کے کارکنوں  نے پورے ملک میں اس گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا۔ پارٹی نے ملک میں ایمرجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ دہلی میں نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی  پارٹی کی۸۰؍ فیصد قیادت کو پولیس نے  حراست میں لے لیا ہے۔ 
 ’’آپ‘‘  سینئر لیڈر سوربھ بھردواج نے  پیر کو نامہ نگاروں  کو بتایا کہ ان کی پارٹی کل سے بتا رہی ہے کہ نہ صرف منیش سیسودیا کو گرفتار کیاگیاہے بلکہ  پارٹی کی ۸۰؍ فیصد  قیادت کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے مگر مرکزی حکومت اس کی تردید کر رہی ہے۔اس کا کہنا ہے کہ  انہیں حراست میں لیا گیا ہے جبکہ حراست ایک یا دو گھنٹے کی ہوتی ہے لیکن ’آپ‘لیڈروں کو گرفتار تحویل میں لئے ہوئے   ۲۴؍ ہورہے ہیں۔اس بیچ پولیس نے اتوار کو حراست میں لئے گئے ’آپ‘ لیڈروں کورہا کرنا شروع کردیا ہے۔  
 اپوزیشن لیڈروں کی حمایت
  منیش سیسودیا کی گرفتاری پر بائیں محاذ کے چند لیڈروں سمیت ملک میں اپوزیشن کے کئی لیڈروں  نے  ’’آپ‘‘ کی حمایت کی ہے۔  یوپی کے سابق وزیراعلیٰ  اکھلیش یادو نے سیسودیا کی گرفتاری کو  نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بی جے پی ایک سازش کے تحت اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بنارہی ہے۔  انہوں نےکہا کہ  یہ پہلا موقع  نہیں ہے جب بی جے پی نے اپوزیشن لیڈروں کو نشانے پر لیا ہے  ۔ اس کے لئے حکومت  مرکزی ایجنسیاں انکم ٹیکس، ای ڈی اور سی بی آئی کا بے جا استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پارلیمانی الیکشن میں عوام اس کا جواب دیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK