Inquilab Logo

نوی ممبئی : طلبہ کو سبزی فروش کے ذریعےمنشیات فروخت کرنے والےانجینئرنگ طلباء کے ریکٹ کا پردہ فاش

Updated: April 03, 2024, 10:30 PM IST | Mumbai

آرٹس اور مینجمنٹ کالجوں کے طلبہ بھی شامل ۔ اس گروہ کے خاتمہ کیلئے پولیس ٹیم نےکالج کی پارٹیوں اور تقریبات پر نظررکھی ۔ اس گروہ کا سرغنہ بھی پکڑا گیا

After getting the information about drug selling, the police started keeping an eye on the parties of the students, then they caught a vegetable seller who was selling drugs, after which 4 students were arrested.
منشیات فروشی کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس نےطلبہ کی پارٹیوں پرنظر رکھنی شروع کی پھر منشیات بیچنے والے ایک سبزی فروش کو پکڑا جس کے بعد۴؍طلبہ کی گرفتاری عمل میں آئی

نوی ممبئی کرائم برانچ کے اینٹی نارکوٹکس سیل (اے این سی) نے نوی ممبئی اور رائے گڑھ میں منشیات کے ایک بڑے ریکٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے۲۲ء۸۰؍لاکھ روپے کے تقریباً ۱۱۴؍ایل ایس ڈی ڈوز والے بلاٹر پیپرس ضبط کر لئے۔اس گروہ کا سرغنہ ۲۲؍سالہ آدرش سبرامنیم  نے اسنیپ چیٹ اور دیگرسوشل میڈیا پلیٹ فارم کو طالب علموں کو منشیات فراہم کرنے کیلئے استعمال کیا۔ ریکٹ کے ممبروں کو پکڑنے اور اسے ختم کرنے کیلئے پولیس نے سادہ کپڑوں میں کالج کی پارٹیوں پر نظر رکھی۔ ۲۹؍ فروری کو اس معاملے میں پہلی بڑی گرفتاری عمل میں آئی تھی  جب ایک سبزی فروش کو پکڑا گیا جو کالج کے طلبہ کومنشیات بیچتا تھا۔ پنویل میں مقیم سبزی فروش سنجے کٹالے(۲۳) کو فروری کے آخری ہفتے میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ وہ مبینہ طور پر تقریبات اور پارٹیوں میں شرکت کرنے والے طلبہ کو ڈوزڈ بلاٹر پیپر فراہم کر رہا تھا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اسے یہ پیپر انجینئرنگ کے  ۲۴؍سالہ طالب علم للت سنیل پوار سے ملا ہےجو دیگر افراد کے ساتھ مل کر انجینئرنگ کے طلبہ کو ایل ایس ڈی فراہم کرتا ہے۔
 پولیس کے مطابق ایل ایس ڈی روس میں تیار کی گئی تھی تاہم غالباً اسے ایمسٹرڈم سے حاصل کیا گیا تھا۔فورینسک ماہرین اس کے معیار کا تعین کریں گے۔ گوا سے لائے گئے بلاٹر پیپرس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ناقص معیار کے تھے اور اسے نائیجیریا کے شہریوں نے بنایا تھا۔
  فروری  کے پہلے ہفتے میں  نوی ممبئی کے ایک کالج کے طالب علم نے کرائم برانچ کے اینٹی نارکوٹکس سیل(اے این سی)    کے اہلکاروں سے رابطہ کیا اور انہیں پارٹیوں میں طلبہ میں ایل ایس ڈی (لائسرجک ایسیڈڈائی تھائیلامائیڈ) کے بڑھتے   استعمال کے بارے میں مطلع کیا۔مذکورہ  طالب علم کے مطابق کچھ لوگ  منشیات کے استعمال کے بعددو یا دو سے زیادہ دن تک سفر کرتے ہیں۔ اطلاع ملنے پر پولیس انسپکٹر نیرج چودھری نے   ڈپٹی پولیس کمشنر   امیت کالے کو مطلع کیا۔ ان کی منظوری ملنے کے بعدکریک ڈاؤن کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی گئی  جس کے ارکان کو مختلف کام سونپے گئے تھے جیسے کہ اس ریکٹ کے نیٹ ورک کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنا۔ سادہ کپڑوں میں افسروں کی ٹیم نے نوی ممبئی میں منشیات کی سپلائی کے نیٹ ورک کی تلاش شروع کی۔ وہ کالجوں اور پارٹیوں میں بھی جانے لگے۔ نوی ممبئی اور دیگر دور دراز علاقوں میں کالج کے طلبہ کے ذریعہ منعقدہ تمام پارٹیوں پر نظر رکھی گئی تھی۔ فروری کے آخری ہفتے میں ٹیم نے پنویل کے ایک سبزی فروش سنجے کٹالے کو گرفتار کیاجو تقریبات اور پارٹیوں میں شرکت کرنے والے طلبہ کو ڈوزڈ بلاٹر پیپر فراہم کر رہا تھا۔
  پولیس کی ٹیم کے مطابق اسے پنویل میں مقیم انجینئرنگ کے طالب علم  للت پوار سے یہ پیپر ملاتھا جو نوی ممبئی اور رائے گڑھ میں انجینئرنگ کے طلبہ کو ایل ایس ڈی فراہم کرتا تھا۔ 
 پوار سے پوچھ گچھ کرنے پر پولیس نے نوی ممبئی اور پنویل میں ایک بہت بڑے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا جس میں زیادہ تر مختلف کالجوں کے طلبہ شامل تھے۔  اس ریکٹ میں نہ صرف انجینئرنگ کے طلبہ بلکہ فنون لطیفہ (فائن آرٹ)، مینجمنٹ اسٹڈیز اور ایم بی اے کی ڈگریاں حاصل کرنے والے بھی سپلائی چین کا حصہ تھے۔ اے این سی کے اہلکاروں نے۴؍ طلباء کو گرفتار کیا جو منشیات فروخت کر رہے تھے۔  ہمانشو پرجاپتی (۱۹)، وجے شرکے (۲۳)، سدیش چوان (۲۵) اور آدرش سبرامنیم (۲۲) ۔ آخری ملزم اس ریکٹ کا سرغنہ تھا۔
 ایک افسر نے کہاکہ ’’آدرش کی گرفتاری کے بعد نوی ممبئی سپلائی چین کا پردہ فاش ہوا اور مزید تحقیقات شروع کر دی گئی۔ پولیس نے۲۲ء۸۰؍ لاکھ روپے مالیت کے تقریباً۱۱۴؍بلاٹر پیپرس ضبط کئے ہیں۔ پولیس کیلئے نیٹ ورک کا پردہ فاش کرنا مشکل تھا کیونکہ   سپلائرس موبائل آلات استعمال نہیں کر رہے تھے۔ آدرش ایل ایس ڈی سپلائی کرنے کیلئے اسنیپ چیٹ اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کر رہا تھا اور جب وہ منشیات فراہم کر رہا تھا، وہ تین سے چار بار اپنا مقام تبدیل کرتاتھا۔
 اے این سی ٹیم اب بین ریاستی ایل ایس ڈی سپلائی چین کو ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ آدرش کی گرفتاری کے بعد معلوم ہوا کہ اسے گوا اور کرناٹک سے سائیکیڈلک منشیات مل رہی تھیں۔    
   پولیس نے بتایا کہ ملزم سنیل پوار پہلے منشیات کا عادی تھا اور بعد میں اس لت کو برقرار رکھنے کیلئے اس نے منشیات  بیچنے کے کاروبار میں قدم رکھا اور پچھلے کچھ مہینوں سے وہ یہ کام کر رہا تھا۔
  اصل ایل ایس ڈی پیپر یا ایل ایس ڈی ڈاٹ ایمسٹرڈم کا ہےجسے روسی بناتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایل ایس ڈی پیپر کی بین الاقوامی قیمت۱۰؍ ہزار  سے۱۵؍ ہزار  کے درمیان ہے جبکہ مقامی کم معیار کی دوا کی قیمت ۳؍ ہزار سے ۷؍ ہزار روپے کے درمیان ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK