Inquilab Logo

اب اسکالرشپ امتحان منسوخ کرنے کا مطالبہ

Updated: May 01, 2021, 10:08 AM IST | saadat khan | Mumbai

کورونا کے سبب پیداشدہ حالات کے پیش نظرایس ایس سی امتحان منسوخ کردیا گیا ہے مگراسکالر شپ امتحان کی تیاری جاری ہے ، بی ایم سی نے سینٹروں کا تعین کرلیاہے اور نگرانی کیلئے اساتذہ کا انتخاب بھی ہوچکاہے۔ تقریباً ۶؍ لاکھ طلبہ آف لائن امتحان میں شریک ہوں گے جس کی وجہ سے تعلیمی تنظیمیں فکرمند ہیں

Letter to the Department of Education to postpone the examination.Picture:Midday
امتحان ملتوی کرنےکیلئے محکمۂ تعلیم کومکتوب تصویر مڈڈے

کوروناوائر س کے معاملات بڑھنے اور لاک ڈاؤن کے سبب ریاستی حکومت نے طلبہ کی صحت کے پیش نظر امسال  ایس ایس سی بورڈ امتحان منسوخ کردیاہے مگر پانچویں اور آٹھویں جماعت کے اسکالر شپ کے آف لائن امتحان کی تیاریاں زور  وشور سے جاری  ہےجس سے طلبہ ، اساتذہ اور تعلیمی تنظیموں میں بے چینی پائی جارہی ہے۔مہاراشٹر اسٹیٹ ایگزامنیشن کونسل کی جانب سے ریاستی سطح پر ۲۳؍مئی کو منعقدہونے والے اسکالر شپ امتحان کیلئے بی ایم سی نے سینٹروںکا تعین کرلیاہے  اور نگرانی کیلئے اساتذہ کا انتخاب بھی ہوچکاہے۔ اسکالرشپ امتحان میں تقریباً ۶؍ لاکھ طلبہ شریک ہوسکتے ہیں اس لئے ان طلبہ کو کووڈ ۱۹؍ سے خطرہ لاحق  ہوسکتا ہے  جس کی وجہ سے تعلیمی تنظیموں نے ایس ایس سی امتحان کی طرح  اسکالر شپ امتحان بھی منسوخ کرنےکا مطالبہ کیاہے۔
 بی ایم سی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ  ذرائع کے مطابق کوروناوائرس کے سبب پیداشدہ حالات کے پیش نظر  پانچویں اور آٹھویں جماعت کے اسکالر شپ امتحان سے متعلق اسٹیٹ بورڈ کی جانب سے ابھی تک کوئی ہدایت نہیں آئی ہے ۔ اس لئے آف لائن امتحان منعقد کرنے کی تیاری معمول کے مطابق جاری  ہے ۔ سینٹروںکا تعین ہو  چکا ہے  ساتھ ہی اساتذہ کوسپرویژن کی بھی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔تعلیمی تنظیموں کے مطابق سمجھ میں نہیں آرہاہےکہ  اسکالر شپ  کے آف لائن امتحان منعقدکرنےکی تیاری کیوں کی جارہی ہے جبکہ کووڈ ۱۹؍کے مریضوںکی تعدادمیں کوئی خاص کمی نہیں آئی ہے  ۔ایسی صورت میں اگر اسکالر شپ  امتحان منعقد ہوسکتاہے تو پھر ایس ایس سی کا امتحان کیوں منسوخ کیاگیاہے۔کیا صرف ایس ایس سی کےطلبہ کی ہی جان کو خطرہ لاحق تھا ۔ اسکالر شپ کا امتحان دینے والے طلبہ اس  وبا سے متاثر نہیں ہوںگے۔اس کے علاوہ یہ امتحان یوں بھی آرٹی ای ایکٹ ۲۰۱۰ءکے ضابطے کی خلاف ورزی کرتاہے ۔ رائٹ ٹو ایجوکیشن (آر ٹی ای) کے مطابق اوّل تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو بورڈ امتحان نہیں دینا چاہئے، اس کےباوجود اسکالر شپ کیلئے پانچویںاور آٹھویں جماعت کےطلبہ کو اسکالرشپ کا امتحان دینا پڑرہا ہے  جو بالکل غلط ہے۔ 
 اس ضمن میں مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک پریشد کےصدر شیوناتھ دراڈے نے بتایاکہ ’’ کووڈ ۱۹؍ کے معاملات بڑھنے کے سبب  حکومت نے ایس ایس سی بورڈ امتحان منسوخ کردیاہےلیکن پانچویں اور  آٹھویں جماعت کے اسکالر شپ امتحان کے بارےمیں کوئی فیصلہ نہیں کررہی ہے ۔ اس امتحان کی تیاری جاری ہے جبکہ ان جماعتوںکے طلبہ دسویںجماعت کے طلبہ سے چھوٹے ہیں،  اس کے باوجود ان کےآف لائن امتحان منعقدکئے جانےکا اعلان کیا گیا ہے ۔حکومت اسکالر شپ کا امتحان منعقدکرنےکا فیصلہ کرکے ان بچوںکے ساتھ زیادتی کررہی ہے ۔۶؍ لاکھ بچوںکی زندگی سے کھلواڑ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی بدنظمی کی یہ واضح مثال ہے۔‘‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’’اسکالر شپ امتحان فوراً منسوخ کیاجائے ۔ اگر یہ امتحان تاخیر سے بھی ہوگاتو کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ عموماً ہر سال جنوری- فروری میں اسکالر شپ امتحان منعقدکیا جاتا ہے۔ اس کے چند مہینے بعد نتائج جاری کئے جاتے ہیں جبکہ اسکالر شپ کی رقم نومبر- دسمبر میں جاری کی جاتی ہے ۔ کورونا کی وجہ سے امسال اسکالر شپ کا امتحان تاخیر سے بھی منعقدکیاجائے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

school Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK