Updated: July 17, 2023, 11:53 AM IST
| New Delhi
ایل جی کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ دہلی میں سیلاب پر قابو پانےکیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی لیکن گزشتہ۲؍ سال سے اس کمیٹی کا کوئی اجلاس نہیں ہوا اور دہلی کے وزیراعلیٰ اس کے چیئرمین ہیں، عام آدمی پارٹی نے الزام مستردکرتے ہوئے کہا کہ ۶؍ جولائی کو کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تھی جس کی صدارت آتشی سنگھ نے کی تھی
دہلی کے جمنا بازار علاقے میںپانی کمر تک ہے، بتا یا گیا ہےکہ پانی بتدریج اتر رہا ہے ۔(پی ٹی آئی)
دہلی میں۵؍ دن کے بعد جمنا کی سطح آب اتوار کو خطرے کے نشان سے نیچے آگئی۔ صبح۱۱؍ بجے تک جمنا کی پانی کی سطح۲۰۵ء۹۱؍ میٹر تک نیچے آگئی۔ جمنا کے خطرے کا نشان ۲۰۵ء۳۳؍میٹر ہے۔ پانی دھیرے دھیرے نیچے جارہا ہے۔اتوار کو دہلی میں جمنا کے قریب کی آبادی والے علاقوںمیں کہیں گھٹنوں تک تو کہیں کمر تک پانی تھا۔ دہلی میں اس سیلابی صورتحال پر اب عام آدمی پارٹی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر مد مقابل آگئے ہیں۔ اس دوران دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر(ایل جی) کے دفتر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئےدہلی میں سیلابی صورتحال پر قابو پا نے میں آپ حکومت پر ناکام رہنے کا الزام لگایا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں سیلاب پر قابو پانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی لیکن گزشتہ۲؍ سال سے اس کمیٹی کا کوئی اجلاس نہیں ہوا اور دہلی کے وزیراعلیٰ اس کے چیئرمین ہیں۔ایل جی آفس کے مطابق اس کمیٹی کا اجلاس جون میں ہونا چاہیے تھا جو نہیں ہوا۔ اس میں مرکزی حکومت، ریاستی حکومت، فوج اور مرکزی آبی کمیشن کے افسران شامل ہیں۔ اس میٹنگ کے بعد ہی فلڈ کنٹرول سے متعلق ہدایات جاری کی جاتی ہیں، لیکن ریاستی حکومت نے بغیر کسی میٹنگ اور تیاری کے ہدایات جاری کیں۔عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے ۔ آپ نے کہا کہ کمیٹی کی میٹنگ۶؍ جولائی کو ہوئی تھی جس کی صدارت وزیر محصولات آتشی سنگھ نے کی تھی۔
جمنا کی سطح آب میں کمی لیکن سیلاب کا خطرہ برقرار
دہلی میں جمنا کی آبی سطح بڑھنے سے آنے والا سیلاب ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔وہیں، وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی کے۶؍ اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں اور راحت رسانی کے لیے مختلف مقامات پر کیمپ لگائے گئے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پمپ کے ذریعے پانی باہر نکالا جا رہا ہے جس کے بعد صورتحال کسی حد تک درست ہونے کا امکان ہے۔ دریں اثنا، یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ دہلی میں اسکول کب کھلیں گے؟ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ ایک یا دو دن مزید دیں، پھر اسکول کھولنے کے تعلق سے فیصلہ کیاجائے گا ۔وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اسکولوں اور دھرم شالاؤں میں کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔ کئی لوگوں کے کاغذات اور بچوں کی کتابیں پانی میں بہہ گئی ہیں، جس کے لیے خصوصی کیمپ لگائے جائیں گے، بچوں کے لیے کتابوں کا انتظام کیا جائے گا۔ جن کا سب کچھ بہہ گیا ہے، ہم ان کے نقصانات کی تلافی کریں گے۔
حالات پر معمول پر آرہے ہیں
وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال کی جانب سے کہا گیا کہ جمنا کا پانی آہستہ آہستہ نیچے جا رہا ہے اور آبی سطح اب۲۰۵ء۹؍تک پہنچ گئی ہے۔ جوں جوں پانی نیچے جا رہا ہے حالات معمول پر آ رہے ہیں۔ رنگ روڈ کھولنے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پمپوں سے پانی نکالا جا رہا ہے، جس میں ابھی وقت لگ رہا ہے۔ پانی ہٹاتے ہی سڑک بحال کر دی جائے گی۔وہیں، ہریانہ کی طرف سے دہلی حکومت پر الزام لگایا گیا کہ دہلی حکومت آئی ٹی او بیریج کے لیے رقم نہیں دے رہی ہے۔ جس پر کیجریوال نے کہا کہ آئی ٹی او بیریج کو پیسہ دہلی حکومت نہیں این ٹی پی سی دیتی تھی اور یہ مرکزی حکومت کے تحت کام کرتی ہے۔ این ٹی پی سی سے اس بارے میں پوچھا جانا چاہئے۔ دوسری جانب بی جے پی کی جانب سے آپ حکومت کے وزراء کی مخالفت پرکیجریوال نے کہا کہ بی جے پی کو اس قسم کی سیاست نہیں کرنی چاہیے، یہ وقت مل کر کام کرنے کا ہے۔واضح رہےکہ آئی ٹی او بیریج ہریانہ یوپی بارڈر پر واقع جمنا کا گیٹ ہےجس کے ذریعےسیلاب کنٹرول کیاجاتا ہے۔ آپ نے اسی بیریج کے حوالے سے ہریانہ حکومت پر دہلی کو ڈبونے کا الزام بھی لگایا ہے۔یہ گیٹ فی الحال کھول دیاگیا ہے۔