Inquilab Logo

متنازع زرعی قوانین کی منظوری کو ایک سال مکمل ، مختلف پارٹیوں نے احتجاج کیا

Updated: September 18, 2021, 7:44 AM IST | new Delhi

اکالی دل کا دہلی اور ہریانہ میں زبردست مظاہرہ ، عام آدمی پارٹی نے یوم سیاہ منایا ، وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے متنازع بل واپس لینے کا مطالبہ دہرایا

Hundreds of workers can be seen at the Akali Dal rally in Delhi. (PTI)
دہلی میں اکالی دل کی ریلی میں سیکڑوں کارکنوں کا مجمع دیکھا جاسکتا ہے۔(پی ٹی آئی )

مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تین متنازع زرعی قوانین کی منظوری کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے جس کے خلاف کسان اب بھی احتجاج کررہے ہیں جبکہ ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر مختلف سیاسی پارٹیوں نے احتجاج کرتے ہوئے کسانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں سب سے بڑا احتجاج اور مظاہرہ اکالی دل نے کیا۔ اس نے ہریانہ اور پنجاب کے ساتھ ساتھ دہلی میں بھی زبردست احتجاج کیا۔ یہ احتجاج پارٹی کی سینئر لیڈر ہرسمرت کور اور سکھبیر بادل کی قیادت میں ہوا۔ اکالی دل کے سیکڑوں کارکنوں نے دہلی کی سڑکیں جام کردی تھیں جس کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک دہلی میں ٹریفک درہم برہم رہا ۔ احتجاج کی وجہ سے پولیس کو احتیاطاً دونوں لیڈران کو حراست میں لینا پڑا۔ اس دثران مودی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی بھی ہوئی ۔ 
  دوسری طرف پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نےمرکزی حکومت سےتینوں `سیاہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کسانوں کے ساتھ بات چیت کر کے بحران کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے۔یہاں پنجاب زرعی یونیورسٹی ، لدھیانہ کے زیر اہتمام تیسرے ریاستی سطح کے کسان میلے کا افتتاح کرتے ہوئے کیپٹن امریندر نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج میں بہت سے کسانوں کی موت ہو چکی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ مرکز کو اپنی غلطی کا احساس ہو اور کسانوں کے مفاد میں حکومت قوانین واپس لے۔   اس دوران پنجاب اور دہلی میں عام آدمی پارٹی نے یوم سیاہ منایا ۔ پارٹی لیڈران کی جانب سے  اس موقع پر کئی جگہوں پر خاموش احتجاج کیا گیا اور مرکز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ متنازع زرعی قوانین واپس لے۔ آپ کے علاوہ دیگر پارٹیوں نے بھی کسانوں کے حق میں آواز بلند کی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK