کمپنی توانائی کی منتقلی کے منصوبوں پر کام کررہی ہے ،۲۰۳۸ء تک صفر کاربن کے اخراج کا ہدف طے کیا ہے
EPAPER
Updated: May 30, 2023, 11:12 AM IST | Mumbai
کمپنی توانائی کی منتقلی کے منصوبوں پر کام کررہی ہے ،۲۰۳۸ء تک صفر کاربن کے اخراج کا ہدف طے کیا ہے
او این جی سی کے چیئرمین ارون کمار سنگھ نے پیر کو کہا کہ ہندوستان کی سب سے بڑی تیل اور گیس پیدا کرنے والی کمپنی او این جی سی توانائی کی منتقلی کے منصوبوں پر۲۰۳۰ء تک ایک لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی کیونکہ اس نے۲۰۳۸ء تک خالص صفر کاربن کے اخراج کا ہدف طے کیا ہے۔ یہ فرم معاون سرکاری تیل اور گیس فرموں انڈین آئل (آئی او سی )، ہندوستان پیٹرولیم(ایچ پی سی ایل)، گیل اور بھارت پیٹرولیم(بی پی سی ایل) کے ساتھ مل کر آب و ہوا کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے ملک کے عزم کے حصے کے طور پر خالص صفر کے اخراج کیلئے روڈ میپ تیار کرتی ہے۔کسی کمپنی کیلئے خالص صفر کا مطلب ہے کہ ماحول میں موجود گرین ہاؤس گیسوں کی مقدار اور اس سے خارج ہونے والی مقدار کے درمیان توازن قائم کرنا۔ سنگھ نے ممبئی میں نامہ نگاروں کو بتایا’’ہم نے داخلی سطح پراپنا کام کر لیا ہے اور اب ہمیں یقین ہے کہ ہم۲۰۳۸ء تک دائرہ کار وَن اور دائرہ کار۲؍کے اخراج کیلئے خالص صفرکا ہدف حاصل کرسکتے ہیں۔‘‘
کمپنی۲۰۳۰ءتک قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار کو۱۸۹؍ میگاواٹ سے بڑھا کر ایک گیگا واٹ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کے پاس راجستھان میں پہلے ہی۵؍ گیگا واٹ کا منصوبہ ہے اور اسی طرح کی گنجائش کی تلاش کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ او این جی سی آف شور ونڈ فارمز کو بھی دیکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر سرمایہ کاری ایک لاکھ کروڑ روپے کی ہوگی۔ کمپنی نے ۲۳۔۲۰۲۲ء میں تیل اور گیس کی پیداوار کے گرتے ہوئے رجحان کو پلٹ دیا اور اب مشرقی اور مغربی ساحل دونوں پر منصوبوں کے ساتھ پیداوار بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔کے جی گیس فیلڈ اور ممبئی ہائی نارتھ اور ہیرا جیسے موجودہ پیداواری شعبوں کی بحالی سمیت۱۴؍ ترقیاتی اور ۹؍ بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں۶۱۲۰۰؍ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔سنگھ نے کہا کہ او این جی سی نے۲۴۔۲۰۲۳ء میں ۳۰۱۲۵؍ کروڑ روپے کے سرمائے کے اخراجات کی منصوبہ بندی کی ہے، جو پچھلے مالی سال میں خرچ کئے گئے۳۰۲۰۸؍ کروڑ روپے کے برابر ہے۔