Inquilab Logo

مہنگائی اور ضروری اشیاء پر جی ایس ٹی کیخلاف دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کا احتجاج

Updated: July 21, 2022, 9:31 AM IST | new Delhi

لوک سبھا میں چاہ ایوان میں پہنچ کر ہنگامہ،’’گبر سنگھ پھر حملہ آور‘‘ کے پوسٹر دکھائےگئے، اسپیکر برہم، راجیہ سبھا میں  تیسرے دن بھی کوئی کارروائی نہیں ہوسکی

Opposition MPs displaying placards in Parliament. (PTI)
اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ میں پلے کارڈ دکھاتے ہوئے۔( پی ٹی آئی)

 مہنگائی،  روپے کی قدر  میں گراوٹ اور روز مرہ کے استعمال کی چیزوں    پر جی ایس ٹی  کے اطلاق کے خلاف بدھ کو بھی اپوزیشن  نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں  ایوانوں  میں  پر زور احتجاج کیا اور اس اہم مسئلے پر فوری مباحثے کی مانگ کی مگر حکومت نے نظر انداز کردیا۔ 
 لوک سبھا میں  ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی ہونے کے بعد تیسری بار جیسے ہی شروع ہوئی کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیاں مہنگائی کے معاملے پر احتجاج کرتے ہوئے چاہ ِ ایوان تک پہنچ گئیں۔ انہوں  نے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے  تھے جن پر ’’گبر سنگھ پھر حملہ آور‘‘ کا نعرہ لکھا ہواتھا۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی جی ایس ٹی کو ’’گبر سنگھ ٹیکس‘‘ قرار دیتے ہیں۔ پریزائیڈنگ آفیسر متھن ریڈی نے ہنگامہ آرائی کے درمیان وقفہ صفر شروع کیا لیکن ہنگامہ بڑھ گیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پورے دن کیلئے ملتوی کردی گئی۔
 قبل ازیں وقفہ سوالات کے ملتوی ہونے کے بعد جب ایوان کی کارروائی  دوپہر۲؍ بجے شرو ہوئی تو پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی۳۴؍ ویں رپورٹ پیش کی جسے صوتی ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔ اس دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن  پارٹیاں   چاہ ایوان میں پہنچ کر  مہنگائی اور جی ایس ٹی وغیرہ کے خلاف نعرہ  بازی  کرتے رہے۔ وہ ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی لہرا رہے  تھے۔  شور شرابے کے درمیان۱۵؍ سے زائد اراکین پارلیمنٹ نے اپنی بات رکھی لیکن جب کئی اپیلوں کے بعد بھی ہنگامہ نہیں رکا تو  صدر نشیں   متن ریڈی نے تقریباًکارروائی کوملتوی کردیا۔ اس سے قبل ہنگامہ آرائی  کے دوران پوسٹر لہرائے جانے پر   اسپیکر اوم برلا  نے برہمی کااظہار بھی کیا۔ 
 راجیہ سبھا میں بھی کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن نے ملک میں روز افزوں مہنگائی اور اشیائے ضروریہ پر  جی ایس ٹی کی شرح میں اضافے کا معاملہ اٹھایا۔ شدید احتجاج کی وجہ سے  ایوان  بالا کی کارروائی جمعرات تک ملتوی کر دی گئی۔ اس طرح مانسون اجلاس کے ۳؍ دنوں میں  راجیہ سبھا میں کوئی کام نہیں ہوسکا۔  پہلے   التواء کے بعد دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد کارروائی شروع  ہوتے  ہی ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے بڑے پیمانے پر قتل عام کے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے نظام (قانونی سرگرمیوں کی ممانعت) ترمیمی بل ۲۰۲۲ء  پر بحث کرانے کی کوشش کی  جسے منگل کو وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایوان میں پیش کیا تھا مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکے۔ اپوزیشن اراکین  پارلیمنٹ نے زبردست احتجاج کیا اور   چاہ ایوان تک پہنچ گئے۔ شور شرابے کے درمیان ڈپٹی چیئرمین نے کارروائی جاری رکھنے کی کوشش کی تاہم اراکین کا ہنگامہ جاری رہا جس کے باعث انہوں نے ایوان کی کارروائی پورے دن کیلئےملتوی کردی۔
  اس سے قبل صبح چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ایوان کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ضروری قانون سازی کی کارروائی کو نمٹا یا اور کہا کہ قائد حزب اختلاف نے رول۲۶۷؍ کے تحت نوٹس دیا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کا نام پکارا۔ کھرگے نے کہا کہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ بچے، بوڑھے اور خواتین سمیت دیگر آبادی مہنگائی کا شکار ہے۔  تاہم نائیڈو نے انہیں اس موضوع پر بولنے سے منع کیا۔ 

GST Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK