Inquilab Logo

پنویل سے گرفتار ۴؍ پی ایف آئی کارکنان کی رہائی کا حکم

Updated: October 21, 2022, 7:50 AM IST | Mumbai

اے ٹی ایس کو پھر عدالت میں منہ کی کھانی پڑی ،ایجنسی نے ان کارکنان کوجب پنویل کورٹ میں پیش کرکے ان کی تحویل مانگی تب جج نے ان کے مجرمانہ ریکارڈ کے بارے میں سوال کیا جس کا ایجنسی کوئی جواب دے سکی نہ ہی ثبوت پیش کرسکی ،شواہد پیش نہ کرنے پراے ٹی ایس کو جج کی سرزنش کابھی سامنا

ATS officers taking PFI workers to appear in Panvel Court.(PTI)
اے ٹی ایس افسران پی ایف آئی کارکنان کو پنویل کورٹ میں پیشی کیلئے لیجاتے ہوئے ۔(پی ٹی آئی )

رائے گڑھ کے اس شہر میںپاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کے خلاف  ایک بار پھر چھاپہ مارکارروائی کی گئی ۔بدھ اور جمعرات کی شب ۲؍ بجے اس کارروائی میںپی ایفی آئی کے ۴؍ کارکنان کو اے ٹی ایس نے حراست میں لیا ۔ بعد ازاں انہیںجب جمعرات کو عدالت میں پیش کیاگیا تو عدالت نے ان کے خلاف کوئی ثبوت نہ ہونے پرانہیں  رہا کرنے کا حکم دیا ۔تفصیلات کے مطابق پاپولر فرنٹ آف انڈیا  کے پنویل شہر سیکریٹری سمیت تین ورکروں کو اے  ٹی ایس نے گرفتار کر لیا تھا۔ رات کو تقریباً ۲؍ بجے کے قریب سیکریٹری  عبدالرحیم  یعقوب سید، مرتضی پٹیل،  محمد آصف خان  اور تنویر حمید خان کو  اے ٹی ایس نے مسلم محلہ اور دوسری جگہ سے گرفتارکیا ۔ کہا جاتا ہے کہ تنظیم پر پابندی کے باوجود یہ اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔ یہ کارروائی اتنی خفیہ تھی کہ مقامی پولیس کو بھی اس کی معلومات نہیں تھی اور پچھلی دفعہ کی طرح انہیں اس کی خبر نہیں دی گئی تھی۔  اس سلسلے میں مزید گرفتاریوں کا امکان  ہے۔
    اے ٹی ایس کی اس کارروائی سے اس تنظیم سے وابستہ افراد  میں خوف پایا جاتا ہے ،  پچھلے مہینے اس تنظیم کے دو افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اس میں سے ایک ابھی تک اے ٹی ایس کی حراست میں  ہے۔ان چاروں کو پنویل کورٹ میں اے ٹی ایس نے پیش کیا  جہاں انہوں نے جج سے ان کی تحویل کی  درخواست کی۔   جج نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاس ان کے خلاف کوئی ثبوت ہے یا ان کا کوئی جرائم کا ریکارڈ ہے تو  اے ٹی ایس اس کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں دے سکی   اور  نہ ہی ان کے خلاف کوئی ثبوت پیش کر سکی ۔جج نے   اس پراے ٹی اس کی سرزنش کرتے ہوئے ان چاروں کو اسی وقت  رہا کرنے کا حکم دیا ۔اس طرح اے ٹی ایس کو منہ کی کھانی پڑی ۔اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اے ٹی ایس بلاوجہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ورکروں کو پریشان کر رہی ہے ۔
 اے ٹی ایس کے ایک افسر نے دعویٰ کیا ہےکہ ممنوعہ تنظیم کے مقامی یونٹ سیکریٹری اور پنویل  میں تنظیم کے دو دیگر اراکین  نے بدھ کو ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا  جس کے تعلق سےاے ٹی ایس کو مخصوص معلومات ملی۔اسی کے تعلق سے تفصیلات کی تصدیق کرنے کے بعد ایجنسی نے چھاپہ مارا اور چاروں کو پوچھ گچھ کے لیے مقامی اے ٹی ایس کے دفتر لایا۔ ایک بار جب ان کا کردار واضح ہو گیا تو، ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔  یہ ا طلاع دیتے  ہوئے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ۔
 واضح رہےکہ گزشتہ ایک ڈیڑھ مہینے سے پی ایف آئی سے منسلک کارکنان  اور عہدیداروں کے دفاتر اور گھروں پرملک گیر چھاپہ مار کارروائی کی جارہی ہے۔  ملک بھر میں تنظیم  کے ۱۰۰؍ سے زائداراکین گرفتار کیاجاچکا ہے جبکہ اس دوران جلگاؤں سے ایک معاملہ اس طرح کا سامنے آیا تھا جس میںپی ایف آئی کارکن کو مقامی عدالت میں پیش کرنے کے بعدجج نے اسے رہا کرنے کا حکم دیاتھا اوراے ٹی ایس سے کہا تھا کہ اس تعلق سے کوئی کیس ہی نہیں بنتا ۔ حکومت نے گزشتہ ماہ  پی ا یف آئی  اور اس سے وابستہ افراد پر پانچ سال کے لیے پابندی عائد کی تھی۔ حکومت نے پی ایف آئی پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔  اے ٹی ایس  اور این آئی اے کی ان کارروائیوں پر پی ایف آئی کارکنان نے کئی مقامات پر احتجاج بھی کیا۔اس کے بعدان مظاہرین کے خلاف بھی ایجنسیوں نے چھاپہ مارکارروائی کی ۔ 

FPI Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK