Inquilab Logo

وسئی قلعہ میں نوجوانوں کے ذریعے یادگاروں کو نقصان پہنچانے پر غم و غصہ

Updated: May 23, 2023, 9:33 AM IST | Mumbai

اس معاملے میں ابھی تک کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے۔ محکمۂ آثارقدیمہ نے تحقیقات شروع کر دی

A young man is making a `reel` by setting fire to the memorial stone in Vasai Fort.
وسئی قلعہ میں میموریل اسٹون پر آگ لگاکرایک نوجوان ’رِیل‘ بنارہا ہے۔

یہاں کے تاریخی قلعہ کے ایک  میموریل اسٹون (یادگار پتھر) کو ایک نوجوان کے ذریعہ نقصان پہنچانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس سے مقامی افراد میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔اس  نوجوان نے رِیل بناتے ہوئے پتھر پر’ `S`‘ کندہ کیا ہوا دکھائی دیتا ہے جس پر وہ پس منظر میں ایک گانا بجاتا ہوا نظر آتا ہے جس کا اختتام `’بے وفا‘ پر ہوتا ہے۔
 وسئی قلعہ کو باضابطہ طور پر ہند-پرتگالی دور میں سینٹ سیباسٹین کا قلعہ کہا گیا تھا اور یہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس آئی)  کے ذریعہ محفوظ قومی اہمیت کی یادگار ہے۔ اس میں فوجیوں کے نام پر یادگار پتھر ہیں، جو۱۶۸۰ء  میں پرتگالیوں نے بنائے تھے۔ آثار قدیمہ کے ماہرین کا دعویٰ ہے کہ قلعہ میں تقریباً۲۵۰؍ شہید سپاہیوں کی علامتی یادگاری پتھر موجود تھے لیکن آج صرف۱۵۰؍ یادگاری پتھرہی نظر آ رہے ہیں جبکہ باقی تباہ و برباد ہو چکے ہیں۔
 قلعہ کے ۲؍دروازے تھے۔ یہ پانی کے ٹینکوں، اسٹور ہاؤسیز،  اسلحہ خانے وغیرہ سے بھی لیس تھا اور اس میں اناج اور سبزیوں کے کھیت تھے۔ آج یہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ بہت سے لوگ شادی سے پہلے یا دیگر طرح کی تصویر اور ویڈیو شوٹ کیلئے بھی اس قلعہ کا دورہ کرتے ہیں۔ قلعوں کے تحفظ کے ماہر شری دتہ راؤت نے اے ایس آئی کو ایک ای میل کے ذریعے نوجوانوں کے خلاف کارروائی کی درخواست کی ہے جس میں ایک شہید فوجی کی یادگار کو تباہ کرنے اور ان کی توہین کرنے کیلئے ایف آئی آر بھی شامل ہے۔ ابھی تک اس معاملے میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے۔
 شری دتہ راؤت نے کہاکہ ’’یہ یادگاریں پرتگالی حکومت نے ۱۶۸۰ء   میں فوجیوں کی یاد میں بنائی تھیں۔ مجھے انسٹاگرام پر ایک ’رِیل‘ ملی جس میں ایک نوجوان نے یادگاری پتھر پر `S` لکھا اور بیک گراؤنڈ  گانے جس میں ’بے وفا‘ کہا گیا ہے ،کے ساتھ اسے آگ لگا دی ۔ یہ جنگ میں شہید ہونے والے فوجیوں کی توہین ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’موسم کی وجہ سے بھی یادگاری پتھر تباہ ہو جاتے ہیں۔ بہت سے لوگ یہاں کرکٹ کھیلتے ہیں اور لوگ ان یادگاروں پر چلتے ہیں۔ قلعہ میں واش روم نہیں ہے اس لئے لوگ   اس میں رفع حاجت کر کے اسے گندہ کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگ ان یادگاری پتھروں کو کھود کر یہ پتہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں کہ آیا اندر قیمتی سامان توموجود نہیں ہے۔ گزشتہ۲۲؍برس  میں ہم نے اس قلعہ کی ۴؍ ہزار  سے زائد بار صفائی کی ہے لیکن حکام اس کی حفاظت کیلئے اقدامات نہیں کر رہا ہے۔ حکومت نے اس جگہ پر ۱۴؍ سیکوریٹی گارڈز تعینات کئے ہیں لیکن ہر روز یہاں صرف۴؍ سیکوریٹی گارڈز ہوتے ہیں۔‘‘
 وسئی پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر رنجیت اندھالے نے کہا کہ ’’ہمیں اے ایس آئی کی طرف سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ اگر ہمیں شکایت موصول ہوتی ہے تو ہم اس معاملے میں کارروائی کریں گے۔‘‘ تاہم اس نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے اے ایس آئی کے سپرنٹنڈنٹ اوروسئی قلعہ کے انچارج کیلاش شندے نے کہاکہ ’’ہمیں ایک ایسے شخص کے بارے میں شکایت موصول ہوئی تھی جس نے  وسئی قلعہ کے یادگاری پتھر  پر  انسٹاگرام ویڈیو کیلئے ’ریل ‘ بنائی تھی۔ ہم اس تعلق سے پولیس کو مطلع کریں گے اور اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرائیں گے۔ ہم اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘‘

 

vasai fort Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK