مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار کی حمایت میں مالونی میں فائربریگیڈ سے انبوزواڑی تک زبردست ریلی نکالی گئی۔’ہاتھ بدلے گا حالات ‘کا نعرہ
EPAPER
Updated: May 16, 2024, 9:11 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار کی حمایت میں مالونی میں فائربریگیڈ سے انبوزواڑی تک زبردست ریلی نکالی گئی۔’ہاتھ بدلے گا حالات ‘کا نعرہ
مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار کی حمایت میںمالونی میں بدھ کو فائربریگیڈ سے انبوزواڑی تک زبردست ریلی نکالی گئی۔ ریلی تو ۵؍بجے کے بعد نکالی گئی مگر ڈھول، نقارے اور سیاسی جماعتوںکے جھنڈے لے کر کارکنان پہلے سے ہی فائربریگیڈ کے سامنے جمع ہوگئے تھے۔ ریلی میںشرکاء کی کثرت کے پیش نظرپولیس کا بھی سخت پہرہ تھا۔ اس دوران مودی حکومت کے خلاف اورمہاوکاس اگھاڑی اورراہل گاندھی کی حمایت میںنعرے لگائے گئے۔ بینر پر نمایاں انداز میںلکھا گیا تھا ’ہاتھ بدلے گا حالات ۔‘ریلی کے دوران سڑک کے دونوں جانب زبردست بھیڑبھاڑ تھی اوراس کی وجہ سے ٹریفک نظام بھی متاثر رہا اورلوگوں کودقتوں کا سامنا کرنا پڑا ۔
بوریولی حلقۂ انتخاب سے مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے قسمت آز مائی کرنے والے بھوشن پاٹل کا مقابلہ بی جے پی کے سینئرلیڈر پیوش گوئل سے ہے۔ انہوںنے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ مودی حکومت کی غلط اورعوام مخالف پالیسی کے سبب عوام سبق سکھانے کے لئے تیار ہیں۔ ‘‘ انہوںنے پُراعتماد لہجے میں کہاکہ ’’ جس طرح عوام کا پیار مل رہا ہے اور کانگریس،این سی پی، شیوسینا ، عام آدمی پارٹی اورسماج وادی پارٹی کے کارکنان جُڑرہےہیں،اس سے یہ یقینی ہوگیا ہےکہ کامیابی ملے گی۔ بس اسی طرح ہمیںبوتھ سینٹر پربھی اپنی موجودگی درج کرانی ہے اوراپنے ووٹ کا استعمال کرنا ہے۔‘‘
اس موقع پر رکن اسمبلی اسلم شیخ نےپرجوش انداز میں کہاکہ ’’ دیکھ لیجئے ،یہ ریلی نہیںریلا ہے ، عوام نے اس دفعہ تبدیلی کا من بنالیا ہے اوراب کوئی طاقت انڈیا کی حکومت بننے سے نہیںروک سکتی ۔عوام مہنگائی ،بے روزگاری ، نفرت اور تشدد اورجھوٹے وعدے سے پریشان ہوچکے ہیںاور اس دفعہ وہ تبدیلی کے لئے اپنا فیصلہ سنائیں گے، مودی حکومت کا جانا طے ہے۔‘‘
رویندر گھوسالکر(شیوسینا ادھو ٹھاکرے ) نے کہا کہ’’ مودی حکومت نے حکومت گرانے ، پارٹیاں توڑنے اورہندو مسلم کرنے میںسارا زورلگایا لیکن یہ تمام حربے بھی کام نہ آسکے ۔ عوام نے ان کو۱۰؍برس آزمایا اوراسکے حصے میں محض جھوٹے وعدے اورمہنگائی کی مار آئی ۔ اس لئے اب وہ ۴؍ جون کو اس حکومت کواکھاڑ پھینکیں گے اور اپنے مسائل کے حل کے لئے وہ انڈیا الائنس کی حکومت کا انتخاب کریںگے، بڑی حد تک تصویر صاف بھی ہوچکی ہے۔‘‘