Inquilab Logo

ایک دہائی میں وسئی ویرار کی آبادی میں دوگنا اضافہ مگر پانی سپلائی میں کمی

Updated: May 08, 2023, 12:03 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ایک اندازے کے مطابق ۲۰۲۶ء تک ان علاقوں میں پانی کی مانگ مزید بڑھے گی لیکن اس کے حساب سے پانی سپلائی میں اضافہ کا انتظام نہیں،میونسپل ا نتظامیہ صرف ۲۳۰؍ ایم ایل ڈی پانی سپلائی کرپاتا ہے جس رفتار سے ان علاقوں کی آبادی بڑھ رہی ہے،اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ۲۰۲۶ء تک یہاں ۳۹۶؍ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت پڑے گی

A man carrying water on a bicycle in the scorching sun at Ramyan in Nala Supara. (Photo courtesy: My Mahanagar)
نالا سوپارہ میں چلچلاتی دھوپ کےد رمیان ایک شخص سائیکل سے پانی لے کر جارہا ہے۔ ( تصویر، بشکریہ : مائی مہانگر )

وسئی ویرار میں ۲۰۱۱ ءسے اب تک آبادی میں دوگنا اضافہ ہوچکا ہے لیکن میونسپل کارپوریشن کے پاس زائد پانی سپلائی کا کوئی انتظام فی الحال نہیں ہے جس سے ان علاقوں میں پانی کی بڑی قلت ہے۔ عوام کو دشواریوں کا سامنا کر نا پڑر ہاہے۔ 
 ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے ریکارڈ کے مطابق ۲۰۱۱ء میں وسئی ویرار کی آبادی تقریباً ۱۲ء۲۲؍ لاکھ تھی جو اب بڑھ کر ۲۴؍لاکھ ہوچکی ہے لیکن یہاں پانی کی سپلائی میں آبادی کے حساب سے اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس کے علاوہ ’وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن‘ (وی وی سی ایم سی) نے پانی سپلائی میں اضافہ کے لئے  کوئی قابل ذکر اقدام بھی نہیں کیا جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کو ضروریات زندگی کو پورا کرنے کے لئے ٹینکروں سے پانی منگوانا پڑتا ہے۔
 ایم ایم آر ڈی اے کے مطابق وسئی ویرار، بشمول نالاسوپارہ، میں یومیہ ۳۷۲؍ ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت ہے جس کے مقابلے یہاں کی میونسپل کارپوریشن صرف ۲۳۰؍ ایم ایل ڈی پانی سپلائی کرپاتی ہے جس رفتار سے ان علاقوں کی آبادی بڑھ رہی ہے ۔ایسا اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ۲۰۲۶ء تک یہاں ۳۹۶؍ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت پڑے گی۔
 یاد رہے کہ انقلاب نے اپنے ۲۵؍ اپریل کے شمارے میں نالاسوپارہ اور وسئی ویرار میں پانی کی قلت کے تعلق سے ایک تفصیلی خبر شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ یہاں ۳۷؍ دنوں تک پانی سپلائی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس خبر میں مقامی افراد کے توسط سے یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اکثر و بیشتر علاقوں میں لوگ مہنگا پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔  نالاسوپارہ (مشرق) کے چند علاقوں میں تو ۸؍ دنوں میں ایک مرتبہ پانی سپلائی ہوتا ہے۔  اس علاقے کے باشندے پانی آتے ہی  سب کچھ  چھوڑ کر صرف پانی ذخیرہ کرتےہیں۔   
  یہاں پانی کا بحران اتنا  سنگین  ہوگیا ہے کہ لو گ یہاں  مکان تک خرید نہیں رہےہیں اور اس علاقے میں مہاڈا  کا تعمیر شدہ مکان بھی حاصل کرنے میں سے دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔گزشتہ دنوں مہاڈا نے ویرار میں ۲؍ ہزار سے  زائد مکان فروخت کرنے کیلئے لاٹری کا اعلان کیا تھا لیکن  مہاڈا کو محض چند سو درخواستیں  موصول ہوئی تھیں۔     
   شہریوں کا کہنا ہے کہ  انہیں  ہر سال مئی جو ن میں  پانی کی قلت کا سامنا کرناپڑتا ہے۔ اس کے باجود انتظامیہ کی جانب سے ٹھوس انتظام نہیں کیا جاتا ہے۔   اُن کا کہنا ہے کہ ممبئی اور تھانے کی ایک بڑی تعداد نے  وسئی ویرار کا رخ کیا  ہے اور سب کو پانی کی قلت سے دقت ہورہی ہے۔ 
   ا نتظامیہ کے مطابق ابھی  پانی کی قلت سے راحت ملنے کی کوئی اُمیدنہیں ہے۔  شہری انتظامیہ کے محکمۂ آب رسانی کے مطابق وی وی سی ایم سی کو روزانہ ۳۷۲؍ ملین لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر اتنا پانی دستیاب ہو تو شہر کو وافرمقدار میں پانی فراہم کیا جاسکتا ہے لیکن  اس صورتحال میں میونسپل کارپوریشن کے پاس روزانہ ۲۳۰؍ملین لیٹر (پرانے سوریہ ڈیم سے روزانہ ۱۰۰؍ملین لیٹر، نئے سوریہ ڈیم سے روزانہ ۱۰۰؍ ملین لیٹر، اُسگاؤں سے روزانہ ۲۰؍ ملین لیٹر اور پیلہار سے روزانہ ۱۰؍ ملین لیٹر)پانی دستیاب ہوتا ہے اور میونسپل کارپوریشن کو روزانہ ۱۴۲؍ ملین لیٹر کا خسارہ ہورہا ہے۔ اگرچہ مئی ۲۰۲۳ء کے آخر تک ایم ایم آر ڈی اے سے روزانہ ۱۶۵؍ ملین لیٹر پانی دستیاب ہوگا لیکن اس وقت تک روزانہ۲۳۰؍ ملین لیٹر پانی ہی مہیا کیا جاسکے گا۔ 

vasai virar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK