ممبئی ڈیویژنل بورڈ نے اس تعلق سے سبھی اسکولوں وکالجوںکو ہدایت جاری کی
EPAPER
Updated: February 06, 2023, 12:46 PM IST | Siraj Shaikh | Alibag
ممبئی ڈیویژنل بورڈ نے اس تعلق سے سبھی اسکولوں وکالجوںکو ہدایت جاری کی
ایس ایس سی اور ایچ ایس سی بورڈ کے امتحان دینے والے بہت سے طلبہ سوچتے ہیں کہ یہ امتحان نقل کرکے بھی پاس کیا جا سکتا ہے لیکن نقل کے عادی طلبہ کیلئے اس مرتبہ مشکل میں پڑسکتے ہیں۔طلبہ میں نقل نویسی کا رجحان دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔اس رجحان پر قابو پانے کیلئے ممبئی تعلیمی بورڈ نے ۱۰؍ویں اور ۱۲؍ویں بورڈ کے امتحانات میںسخت اقدامات کئے ہیں۔ اگر کوئی طالبعلم اس سال ۱۰؍ویں اور ۱۲؍ویں جماعت کے امتحان میں ڈمی طالب علم کے طور پر پایا جاتا ہے، تو بورڈ متعلقہ طالب علم کے خلاف براہ راست فوجداری مقدمہ درج کرے گا۔اسی طرح بورڈ نے بدعنوانی کی سزاؤں کی فہرست کا بھی اعلان کیا ہے۔ بوڑد کے افسران کے مطابق دسویں اور بارہویں کے امتحان میں بددیانتی کے معاملے پر سخت سزا دی جائے گی۔
اس سال بورڈ کی جانب سے بدعنوانی کو روکنے کیلئے سخت کارروائی کی جائے گی۔بورڈ آف ایجوکیشن نے اسکولوں اور جونیئر کالجوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ امتحان سے قبل اور پریکٹیکل امتحان کے دوران طلبہ کے سامنے سزا کی فہرست پڑھیں اور اگر ممکن ہو تو ہر طالب علم کو سزا کی فہرست کی کاپی دیں۔ بورڈ نے یہ بھی کہا ہے کہ تمام طلبہ کیلئے ان ہدایات پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہوگا۔
بورڈ کی جانب سے کیا کارروائی ہوگی
اگر امتحان کے لیے درخواست فارم میں غلط معلومات پُرکی گئی ہیں تو طالب علم کو امتحان سے روکا جا سکتا ہے۔ تشخیص کی منسوخی عمل میں آسکتی ہے۔
جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ دکھا کر بورڈ امتحان میں رعایت حاصل کرنے والے طلبہ پر امتحان دینے پر پابندی لگ سکتی ہے اور مقدمہ بھی درج کیا جا سکتا ہے۔
امتحان میں ڈمی طلباء کو شریک کرنے پراس طالب علم کا داخلہ منسوخ کیا جا سکتا ہے اور اس کے خلاف، فوجداری مقدمہ درج ہو سکتا ہے۔
سوالیہ پرچوں کی چوری، فروخت یا وائرل کرنے پر امتحان کی منسوخی کے ساتھ اور اگلے ۵؍ سال کیلئے امتحان پرپابندی عائد ہو سکتی ہے، سائبر ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔
امتحان کے دوران پیڈ، ہاتھ یاجسم کے کسی بھی حصے پر لکھا ہوا پایا گیا،یا پھر لکھا ہوا کاغذ پایا گیا تو متعلقہ طالبہ علم کے متعلقہ مضمون کی منسوخی عمل لائی جاسکتی ہے۔