Inquilab Logo

اشتعال انگیزی کرنے والے ایم این ایس لیڈر کے ممبرا آنے پر پابندی

Updated: March 29, 2023, 9:43 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ممبرا کی پہاڑی پر مسجد اور درگاہ کے تعلق سے تنازع پیدا کرنے کی کوشش کی جس سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا۔ پولیس کی بروقت کارروائی سے حالات معمول پر

A large number of locals can be seen outside Mumbra Police Station.
ممبرا پولیس اسٹیشن کے باہربڑی تعداد میں مقامی افراد کو دیکھا جاسکتا ہے۔

یہاںکی پہاڑی پر مسجد اور درگاہ کے تعلق سےتنازع پیدا  کرنے والے مہاراشٹر نونرمان سینا ( ایم این ایس) کے لیڈر اویناش جادھو کے خلاف سیکڑوں مقامی افراد  پیر کی رات ممبرا پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوگئے  ۔ ان میں  برادرانِ وطن سے تعلق رکھنے والے افرادبھی شامل تھے جو ممبرا میں امن و امان برقرار رکھنا چاہتے تھے۔ حالات کی سنگینی  کے پیش نظر پولیس نے فوری طورپر کارروائی کرتے ہوئے  اویناش  جادھو کو نوٹس دیا اور اس کے ممبرا پولیس اسٹیشن کی حدود میں آنے پر پابندی عائد کر دی  ۔ اس دوران  ایم این ایس  تھانے  شہر کے صدر رویندر مورے  نے پہاڑی پر واقع درگاہ اور مساجد پر کارروائی   کا اپنا  ۱۵؍  دن کا الٹی میٹم واپس لے لیا   اوریہ کہہ کر اس تنازع سے خود کو الگ کرلیا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی محکمۂ جنگلات کی ذمہ داری ہے۔
معاملہ کیا ہے؟
 ایم این ایس  صدر راج ٹھاکرے نے گڈی پاڑوا کی ریلی میں حکومت سےماہم درگاہ کے چلّے کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔اس   کے بعد دوسرے دن     ایم این ایس تھانے ضلع کے صدر اویناش جادھو نے ممبرا کی پہاڑی پر واقع درگاہ اور مسجدوں کو منہدم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تھانے ضلع کلکٹر کو خط دیا تھا اوران پر کارروائی کرنے کا  ۱۵؍ دن کا الٹی میٹم بھی دیا تھا۔ خط دینے کے بعد اوینا ش نے ممبرا کا دورہ بھی کیا تھاجس کے بعد محکمہ جنگلات کے افسران نے پہاڑی پر واقع درگاہ کا دورہ کیا تھا۔ اویناش جادھو کے ذریعے پیدا کئے گئے اس تنازع کے خلاف ممبرا کو آباد کرنے میں پیش پیش رہنےو الے موتی رام بھگت ،نلیش پاٹل اوروسیم سید   نے اتوار کو ایک وفد کی شکل میں ممبرا کے سینئر   پولیس  انسپکٹر سے ملاقات کرنے کی کوشش کی   تاکہ علاقے کے امن و امان کو ٹھیس نہ پہنچے لیکن وہ موجود نہیں تھے لہٰذا  انہوں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف پیر کی رات ساڑھے ۱۰؍ بجے ممبرا پولیس اسٹیشن جمع ہوں۔  اس اپیل پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے   ۔حالات کے پیش نظر ممبرا پولیس اسٹیشن اور اطراف میں بڑی تعداد میں پولیس دستے   تعینات کئے گئے تھے۔ اس موقع پر بھیڑ   پر امن تھی اور کسی کے ہاتھ میں نہ توکوئی بینرتھا اور نہ ہی وہ نعرے لگارہے تھے۔  وسیم سید ، موتی رام بھگت،نلیش پاٹل   اور شبیر خان عرف ولی  نے ممبرا پولیس اسٹیشن میں موجود ڈپٹی پولیس کمشنر گنیش گاؤڑے  سے ملاقات کی اور اس تعلق سے انہیں میمورنڈم   دیا ۔
پرامن ماحول خراب کر نے والوں کو ڈپٹی پولیس کمشنر کا ا نتباہ
 ممبرا کے ڈپٹی پولیس کمشنرگنیش گاؤڑے نے بتایاکہ’’ سی آر پی سی کی دفعہ ۱۴۴؍ کے تحت اویناش جادھو کو نوٹس دیا گیاہے اور ان کے ممبرا پولیس اسٹیشن کی حدود میں آنے پرپابند عائد کی گئی ہے۔ اگر وہ اس حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے ممبرا کے شہریوں سےاپیل کی ہے کہ وہ  ممبرا کوسہ میں امن امان برقرار رکھیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر کوئی ممبرا کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔ پولیس عوام کی مدد کیلئے ہمیشہ تیار ہے۔‘‘
’’نفرت کی شکست ، پیارو محبت کی جیت   ہوئی‘‘
 وفد میں شامل وسیم سید نے بتایا کہ’’آج نفرت ہار گئی اور پیار و محبت کی جیت ہوئی  ۔  اگر سب نے اتحاد کا مظاہرہ نہ کیاہوتا اورپولیس اسٹیشن میں جمع نہ ہوتے تو نفرت کی آگ شہر کو جلا چکی ہوتی۔‘‘ انہوں نےبتایا کہ ’’ڈی سی پی نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ ممبرا میں نفرت پھیلانے والے اویناش جادھو کے داخلےپرپابندی عائد کردی گئی   ہے۔اس کے علاوہ ایم این ایس نے  جو پہاڑی پر مزار اور مسجد کے خلاف متنازع مطالبہ کیا تھا، اسے خود  انہوںنے واپس لے کر انتظامیہ کے ذریعے کارروائی کی بات کہی ہے۔‘‘ موتی رام بھگت نے کہا کہ ’’ اگرکوئی فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر ے گا تو ہم قومی یکجہتی کے ذریعے اسے ایسا کرنے نہیں دیں گے۔‘‘
 واضح رہے کہ نوپاڑہ پولیس اسٹیشن میں اویناش جادھو کو  دھمکی دینے کا معاملہ درج کیاگیا ہے ۔ اس معاملے  ممبرا سے کچھ لڑکوں کو پوچھ تاچھ کیلئے نوپاڑہ طلب کرنے کی بات سامنے آئی تھی ۔ اس بارے میں وسیم سید نے بتایاکہ ’’یہ  افواہ ہے، کسی لڑکے کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور اگر دیگرپولیس اسٹیشن کی   جانب سے کسی لڑکے کو بلایاجاتا ہے تو اس تعلق سے ممبرا کے سینئر پولیس انسپکٹر یا ہم سے رابطہ قائم کریں۔ مشتبہ افراد کا بیان قلمبند کیا گیا ہے۔‘‘
’’محکمۂ جنگلات   کارروائی کرے ‘‘
  ایم این ایس    تھانے شہر کے صدر رویندر مورے  نے تھانے کے محکمہ جنگلا ت کے افسر سے ملاقات کی اور درخواست کی کہ ممبرا کی پہاڑی پر جو غیر قانونی مزار اور مسجد ہے، اس تعلق سے محکمہ  اپنے  طو رپر کارروائی کرے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ چونکہ ابھی رمضان کا مہینہ چل رہا ہے اور ہم سے بھی متعدد مسلمانوں نے ملاقات کی ہے   اسی لئےہم نے ۱۵؍ دن کا الٹی میٹم دیاتھا  لیکن اب ہم اس کارروائی کو محکمہ جنگلات پر چھوڑ رہے ہیں ، و ہ اپنے حساب سے کارروائی کرے۔ ہم نہیں چاہتے کہ مسلمانو ںکے اس پاک مہینے میں انہیں کسی طرح کی پریشانی ہو۔‘‘
’’اویناش جادھو کے خلاف کیس درج کیاجائے‘‘
 این سی پی  مہاراشٹر کےجنرل سیکریٹری  سید علی اشرف   نے وزیر اعلیٰ، نائب وزیر اعلیٰ ، تھانے پولیس کمشنر ا ور ممبرا کے سینئر پولیس انسپکٹر کو مکتوب دے کر مطالبہ کیاہے کہ ممبرا کا پرامن   ماحول خراب کرنے کی کوشش کرنے والے ایم این ایس   تھانے   اورپال گھر کے صدر اویناش جادھو کے خلاف کیس درج کیا جائے۔ممبر ا میں برسوں سے ہندو، مسلم ، سکھ ، عیسائی، بودھ اور دیگر مذہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں او رایک دوسرے کے تہواروں میں شریک ہوتے ہیں۔ جامع مسجد کے بازو میں ہنومان مندر بھی ہے لیکن یہاں کبھی کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا ۔ 

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK