Inquilab Logo

یامنی جادھو کی اُمیدواری پر عوام میں برہمی ، بدعنوانی کے الزامات موضوع ِ بحث

Updated: May 09, 2024, 8:57 AM IST | Mumbai

وزیراعلیٰ  ایکناتھ شندے کے انتخاب پر عوام میں ناراضگی، ممبئی ساؤتھ کے ووٹرس نے سوال کیا کہ ’’کیا شندے گروپ کے پاس کو ئی قابل امیدوار نہیں تھا؟‘‘

Shiv Sena (Shinde) candidate Amni Jadhav
شیوسینا (شندے) کی امیدواریامنی جادھو

ممبئی ساؤتھ پارلیمانی حلقہ ممبئی کے ۶؍ پارلیمانی حلقوں میں سب سے زیادہ موضوع بحث رہنے والا حلقہ ہے  جس کیلئے این ڈی اے میں زبردست رسہ کشی ہوئی ۔   بی جے پی اور ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے درمیان  اس ایک حلقے پر امیدواری   کیلئے طویل جدوجہد چھڑی رہی ۔ بی جے پی ملبار ہل کے ایم ایل اے منگل پربھات لوڈھا  ، قلابہ  کے رکن اسمبلی  یا قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر کو اس سیٹ سے میدان میں اتارنا چاہتی تھی  لیکن ایکناتھ شندے گروپ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم میں  اس سیٹ پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگیا۔  
 اس نے یہاں سے  بائیکلہ کی رکن اسمبلی یامنی جادھو کو امیدوار بنایا ہے مگر اس کے اس فیصلے   نے مقامی سطح پر این ڈی اے کے حامیوں کو ناراض کردیاہے۔ اس ناراضگی کی وجہ یامنی جادھو پر سیکڑوں  کروڑ کی بدعنوانی کا الزام ہے جس پر ابھی کسی جانچ ایجنسی نے کلین چٹ بھی نہیں دی ہے۔  یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ  دوتین دہائی  پہلے تک  بدعنوانی، قتل اور عصمت دری کے الزام میں گھرے افراد باہو بلی کی حیثیت سے گاؤں دیہات  سے الیکشن لڑا کرتے تھے مگر اب یہ سلسلہ بھی ختم ہورہاہے مگر ممبئی جیسے اہم شہر کی اہم سیٹ پر شندے گروپ  نے سیکڑوں کروڑ کی  بدعنوانی  کےالزام میں گھری اپنی لیڈر کو امیدوار بنا کر جنوبی ممبئی کے ووٹروں کا مذاق اڑایا ہے۔ 
 والکیشور میں رہنے والے  ہیروں کے  ایک  تاجر   نے حیرت کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’میری سمجھ میں نہیں آتا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ایسے شخص کو کیوں امیدوار بنایا جس کی انکم ٹیکس، ای ڈی، فیما جیسی ایجنسیوں کے ذریعہ جانچ چل رہی ہے۔ انہیں کلین چٹ بھی نہیں ملی ۔ ہم گجراتی وزیر اعظم کے حامی ہیںلیکن ووٹروں  کو اس طرح  ہلکا نہیں سمجھنا چاہیے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ فیصلہ مہنگا  پڑیگا۔‘‘
 بھولیشور میں ٹیننٹ کے طورپر  رہنے والے ایک تاجر نے کہاکہ’’ `ہمارا گھر ری ڈیولپمنٹ میں پھنسا ہوا ہے۔ کوئی ہماری بات سننے کو تیار نہیں۔ ہم پہلے ہی بہت پریشان ہیں، ایسی صورت میں   اگر ہم ایسے شخص کو ووٹ دیں جو مکانات کے گھپلوں  میں ملوث ہے تو یہ ہمارے  لئے آبیل مجھے مار جیسی کیفیت ہوگی ۔ پھر تو شاید  ہم کبھی  اپنے نئے گھر میں نہ جاسکیں۔‘‘ممبئی سنٹرل کی مشہور نوجیون سوسائٹی میں رہنے والے ایک جوہری  نے سوال کیا کہ کیا شندے گروپ کے پاس کوئی اور قابل امیدوار نہیں تھا؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK