Inquilab Logo

وسئی:سن سٹی قبرستان کے گیٹ پرکھلے عام شرانگیزی

Updated: February 27, 2023, 11:43 AM IST | Saeed Ahmad Khan | vasai

ہندو جن آکروش مورچہ نکالا گیا ۔ قانو ن کوچیلنج کیا گیا ۔بھگوا جھنڈے لہراتے ہوئے ’ایک دھکا اورد وقبرستان کو توڑ دو‘سن سٹی میںقبرستان نہیں چلے گا نہیں چلے گا ‘کے نعرے لگائے اورکئی شرپسند باؤنڈری کے اندر گھس گئے اور پتھروں سے دیوار کوتوڑنے لگے۔ پولیس نے انہیںہٹایا مگرکسی کی گرفتاری نہیں

Images taken from the video show scenes of rioting by miscreants outside the Vasai Kasen City Cemetery.
ویڈیو سے لی گئی تصاویر میں وسئی کےسن سٹی قبرستان کے باہر شرپسندوں کی ہنگامہ آرائی کے مناظر۔

یہاںسن سٹی علاقے   میںمیونسپل کارپوریشن کے ذریعے پاس کردہ فنڈ سے قبرستان کی چہار دیوارکی تعمیر کاکام جاری ہے اور احاطہ کاکا م مکمل ہونے کے قریب ہے۔ ایسے میںفرقہ پرست سرگرم ہوگئے ہیں ۔انہوں نےاتوار کو بڑے پیمانے پر ’ہندو جن آکروش مورچہ‘ نکالا اورقبرستان کے گیٹ پر، راستے میں اورکچھ شرپسندوں نے تواندر گھس کرنہ صرف نعرے بازی کی بلکہ پتھروں سے دیواروں کوتوڑنے کی بھی کوشش کی،بھگوا جھنڈے لہرائےاوردیگر دل آزا ر نعروں کے ساتھ ’ایک دھکا اورد و ، قبرستان کوتوڑ دو، سن سٹی میںقبرستان نہیں چلے گا، نہیں چلے گا ‘کا   نعرہ  مسلسل بلند کرتے ہوئے لوگوں کواکساتے رہے۔
’’کئی دن پہلے سے تیاری جاری تھی ‘‘
 مقامی افرادکے مطابق اس تعلق سے کئی دن پہلے سے اس سلسلے میںبینرس اور پوسٹرس لگاکر لوگوں کومتوجہ کیا جارہا تھا اور مورچے کے لئے ان کی ذہن سازی کی جارہی تھی۔ الگ الگ پیغام بھیجے جارہےتھے۔ ان میںسے کسی پر’ہندو اکثریتی علاقے میں قبرستان کیوں؟لو جہاد اورلینڈجہاد ،وسئی سن سٹی ، پہلے مندر کے سامنے قتل خانے (سلاٹر ہاؤس)کھولے اب گھروں کے سامنے قبرستان ؟‘ وغیرہ لکھا ہوا تھا ۔ خاص بات یہ ہے کہ اس مورچےکی بی جےپی کی جانب سے مکمل حمایت کی گئی تھی ۔
قانون کو کھلا چیلنج 
 اس دوران جس طرح کی بیان بازی کی گئی اورجو ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوئےہیںان میںکھلے  طور پرقانون کو ٹھینگا دکھایا جارہا ہے او رچیلنج کیا جارہا ہے کہ ان کےنزدیک  قانون کی کوئی حیثیت نہیںہے ۔ ایک خاتون تو اشتعال انگیزی کی انتہا کرتے ہوئے کہتی ہے کہ یہ ہندوراشٹر ہے ،مسلمانو ںکوسمجھنا ہوگا،ہم شاستر (مذہبی کتاب) سے نہیں بلکہ شستر (ہتھیار) سے لڑیںگے ، پرشاسن اوردیش سے لڑیںگے ،اگرمسلمان سمجھتے ہیں تو اچھا ہے ، ورنہ ہم اب قطعی یہ ہونے نہیںدیںگے۔
یہ سیاسی ڈرامے بازی ہے
 مقامی کچھ لوگو ںسے بات چیت کرنے پران کا کہناتھاکہ یہ سب سیاسی ڈرامہ بازی ہے۔اب بی ایم سی الیکشن قریب آرہےہیںاور۲۰۲۴ء کے عام انتخابات کے لئےبھی ماحول بنایا جارہا ہے ۔اس لئے  تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی طاقت کا مظاہرہ کرناہے اورعوام کویہ دکھانا ہے کہ وہ بڑی طاقت ہیںاورعوام ان کےساتھ ہیں،اس لئے یہ سب کچھ ہورہا ہے ورنہ قبرستان جس میںمسلمانوں کے علاوہ عیسائی اور لنگایت سماج کے لوگوں کے لئے بھی جگہ مختص ہے ، اکتوبر میں جب فنڈ مختص کیا گیا تھا اورباؤنڈری کی تعمیر کاکام شروع کیا گیا تب کیا فرقہ پرست سوئےہوئے تھے کیا ؟ اس لئے یہ محض سیاسی ڈرامہ بازی ہے ،اس کے سواکچھ نہیں۔لیکن ان لوگوں کا یہ بھی سوال تھا کہ جب اس تعلق سے کئی دن قبل سے ہی پوسٹر اوربینرلگانے اورپیغام رسانی کاسلسلہ شروع ہوگیا تھا تو پولیس کیوں تماشائی بنی رہی ؟ کیا اس نےانہیں موقع دیا اور مورچہ نکالنے تک انتظار کیا ؟ اگرخدانخواستہ حالات خراب ہوجاتے یا مسئلہ بڑھ جاتا تو اس کاذمہ دار کون ہوتا؟اس لئےپولیس کے طریقۂ کارپر بھی سوال قائم کئے جارہے ہیں اوریہ کہا جارہا ہے کہ پولیس کے تساہل کے سبب شرپسندوں کواتنا موقع ملا ۔
 یادرہےکہ وسئی ویرار مہانگرپالیکا کی جانب سے اکتوبر ۲۰۲۲ء میںسن سٹی قبرستان کے تعمیراتی کام کے لئے ایک کروڑ۷۵؍ لاکھ ۲۶؍ہزار ۳۶۴؍روپے فنڈ پاس کیا گیا اور کام کےلئے منظوری دیتے ہوئے کنٹریکٹر کوایک سال میںکام کرنے کی ہدایت دی گئی ۔
لاء اینڈ آرڈر بگاڑنے کی ا جازت نہیں :سینئر ا نسپکٹر
  مانک پور پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر سمپت راؤ پاٹل سے رابطہ قائم کرنےاورشرانگیزی کرنے والوں کے تعلق سے پوچھنےپر انہوںنے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ’’ مورچہ نکالنے والوں کوسمجھا بجھاکر ہٹادیا گیا ۔لاء اینڈ آرڈر بگاڑنے یا قانون ہاتھ میںلینے کی کسی کواجازت نہیںدی جائے گی ۔ اسی لئے پولیس نے فوری طور پرکارروائی کی اورلوگوں کوہٹایا ۔پولیس کا کام لاء اینڈ آرڈربرقرار رکھناہے ، وہ ہم نے اچھی طرح سے کیا ا ور علاقے میں فی الحال حالات بہتر ہیں ۔‘‘
 سینئرانسپکٹر سمپت راؤ پاٹل سے یہ پوچھنےپرکہ کسی کو گرفتارکیا گیا ہے توانہوںنےکہاکہ ’’اب تک نہیں،صرف لوگوں کوہٹادیا گیا،لاٹھی چارج سے انہوںنے انکار کیا ۔‘‘سینئرانسپکٹر کے جواب سے قطع نظرلوگوں کا یہ سوال اپنی جگہ پربرقرارہے کہ اشتعال انگیزی ، نفرت ، اکسانے ، ایک مخصو ص طبقے کوکھلے عام دھمکیاں دینے اورقانون کوٹھینگا دکھانے والوں کے خلاف کارروائی کیوںنہیںکی گئی اوران کے تئیںنرم رویہ کیوں اپنایا گیا ؟ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود ایسے لوگو ں کو گرفتار کیوں نہیںکیا گیا؟ 

vasai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK