آج ہی کے دن ۱۸۵۳ءکو پہلی ٹرین وکٹوریہ ٹرمنس سے تھانے کے درمیان چلائی گئی تھی،سی ایس ایم ٹی کی عمارت کو سجایا گیا
EPAPER
Updated: April 16, 2022, 8:29 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
آج ہی کے دن ۱۸۵۳ءکو پہلی ٹرین وکٹوریہ ٹرمنس سے تھانے کے درمیان چلائی گئی تھی،سی ایس ایم ٹی کی عمارت کو سجایا گیا
ہندوستان میں بلکہ ایشیاء کی سطح پر پہلی ٹرین اُس وقت کے وکٹوریہ ٹرمنس(وی ٹی) اور موجودہ چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمنس سے تھانے کے درمیان چلائی گئی تھی۔اس تاریخی موقع پرآزادی کے امرت مہوتسو کی مناسبت سے خصوصی تقریب منعقد کی گئی ہے ۔ سی ایس ایم ٹی اسٹیشن کی تاریخی اور ہیریٹیج میں شامل کی گئی شاندار عمارت کو مختلف رنگوں میں سجایا گیاہے۔اس موقع کی مناسبت سے ایک گاتھا سی ایس ایم ٹی کی، سانگ پیش کیا جائے گا۔آج ہی کی وہ تاریخ ہے جب ہندوستانی ریلوے کو ۱۷۰؍ سال مکمل ہورہے ہیں اور ریلوے نے کامیابی کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔۱۸؍ اپریل کو اس ضمن میں خصوصی تقریبات منعقد ہوں گی۔ انڈین سینٹرل ریلوے کی مختصر تاریخ کچھ اس طرح ہے۔
۱۹۰۰ءمیں انڈین مڈلینڈ ریلوے کمپنی کو سینٹرل ریلوے کا انڈین پیننسولا ریلوے میں انضمام ہوگیا تھا اور اس کا دائرہ دہلی، کان پور ، الہ آباد،ناگپور اور رائے پور تک پھیل گیا۔دوسری جانب ممبئی سے رابطے کے توسط سے ملک بھر میں ریلوے کا دائرہ مزید وسیع ہوگیا۔ نومبر ۱۹۵۱ء میں نظام اسٹیٹ، سندھیا ریاست اور دھول پور ریاست کو ایک کرکے سینٹرل ریلوے کا قیام عمل میں لایا گیا۔فی الوقت سینٹرل ریلوے میں ممبئی ، بھساول ، ناگپور، سولاپور اور پونے ۵؍ ڈویژن ہیں۔ سینٹرل ریلوے کا روٹ مہاراشٹر اور کرناٹک میں ۴؍ ہزار۱۸۳؍ کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔
سی ایس ایم ٹی کی تاریخی عمارت کو خصوصی رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا ہے اور ۱۱۰۰؍سے زیادہ بلب اور ٹیوب لائٹ اور دیگر اقسام کی لائٹ لگائی گئی ہیں ۔یہ تفصیلات سینٹرل ریلوے کے جنرل منیجر انیل کمار لوہاٹی نے بتائیں ۔ان کا کہنا ہے کہ سینٹرل ریلوے نے ایک تاریخ رقم کی ہے اور آج لاکھوں مسافر سینٹرل ریلوے میں سفر کرتے ہیں۔ تب اور اب میں بنیادی فرق یہ ہے کہ اُس وقت دائرہ اور سہولتیں محدود تھیں، مسافر آج کے مقابلے برائے نام تھے، اب یہ تمام چیزیں اتنی بڑھ چکی ہیں کہ اسے کنٹرول کرنے کے لئے منصوبہ بندی کرنی پڑتی ہے ۔ان کے مطابق ریلوے کے ۱۷۰؍سالہ شاندار ماضی اور حال کے اعتبار سے ہماری کوشش ہے کہ مسافروں کو بہتر ، آرام دہ اور کم خرچ میں سہولتیں میسر آئیں اور ریلوے کا دائرہ مزید وسیع ہو۔