Inquilab Logo

سونے کے داموں میں ریکارڈ اضافہ، ۵۶؍ ہزار روپے تولہ

Updated: January 10, 2023, 10:25 AM IST | New delhi

حکومت کی جانب سے سونے کی خریداری کے سبب قیمتیں بڑھنے لگیں، اس سال دام ۶۴؍ ہزار روپے فی تولہ تک پہنچ سکتے ہیں۔ چاندی بھی ۶۹؍ ہزار روپے فی کلو کے پار

Gold will be difficult to buy and profitable to sell this year (file photo).
یہ سال سونا خریدنا مشکل اور فروخت کرنا منافع بخش رہے گا( فائل فوٹو)

سونے کی روزانہ بڑھتی قیمتوں نے ریکارڈ سطح کو پار کر لیا ہے۔    انڈیا بلین اینڈ جیولرس ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کے مطابق پیر کو مارکیٹ میں سونے کے دام ۵۶؍ ہزار ۳۳۶؍ ہزار روپے تولہ (۱۰؍ گرام) تھے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل سونا ۲۰۲۰ء میں  مہنگا ہوا تھا۔ تب اس کی قیمت ۵۶؍ ہزار ۲۰۰؍ روپے فی تولہ تھے۔  ویب سائٹ کے مطابق سونے  کے علاوہ چاندی کے دام بھی مسلسل بڑھ رہے ہیں اور اس سال ان دونوں قیمتی دھاتوں  کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتاہے۔ خاص کر سونا جلد ہی ۶۰؍ ہزار فی تولہ کے اوپر جا سکتا ہے۔  
 چاندی کے داموں میں بھی تیزی
 سونے کے ساتھ ساتھ چاندی کی قیمت میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔  پیر کو بھی صرافہ بازار میں چاندی کے دام  ایک ہزار ۱۸۶؍ روپے  بڑھ گئے ۔ یعنی ۶۹؍ ہزار ۷۴؍ روپے فی کلو ہو گئے۔ یاد رہے کہ ۶؍ جنوری یعنی  جمعہ کو اس کے دام ۶۷؍ ہزار ۸۸۸؍ روپے فی کلو تھے۔  حالانکہ شام کو چاندی کے دام دوبارہ ۶۹؍ ہزار کے اندر آ گئے تھے لیکن گزشتہ روز سے زیادہ ہی تھے۔ 
 ۲۰۲۲ء سونے اور چاندی کے داموں میں تیزی کا سال
  یاد رہے کہ گزشتہ سال یعنی ۲۰۲۲ء  میں سونے چاندی کے داموں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا۔ سال بھر میں سونے کے داموں میں ساڑھے ۶؍ ہزار روپے فی تولہ سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ سال کے شروع میں سونے  کے دام ۴۸؍ ہزار۲۷۹؍ روپے فی تولہ تھے۔  جبکہ دسمبر آتے آتے  اس کے دام ۵۴؍ ہزار ۸۶۷؍ روپے فی تولہ ہو گئے۔  یعنی سال  بھر میںسونے کے داموں میں ۶؍ ہزار ۵۸۸؍ روپے فی تولہ کا اضافہ ہوا۔ دوسری  طرف ۲۰۲۲ء کے شروع میں چاندی کے دام ۶۲؍ ہزار ۳۵؍ روپے فی کلو تھے جو کہ سال کے آخر تک ۶۸؍ ہزار ۹۲؍ روپے فی کلو ہو گئے۔ اس طرح چاندی کے داموں میں سال بھر میں ۶؍ ہزار ۵۷؍ روپے فی کلو کا اضافہ ہوا۔ 
 سال ۲۰۲۳ میں سونا چاندی کے دام اور برھیں گے
  ماہرین کاکہنا ہے کہ نئے سال میں سونے اور چاندی کے داموں میں مزید اضافہ ہوگا۔ حتیٰ کہ سونا ۶۰؍ ہزار روپے فی تولہ سے اوپر تک پہنچ جائے گا۔ ’کیڈیا ایڈوائزری‘ کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ریزرو بینکوں کی جانب سے سونے کی خریداری کے سبب داموں میںاضافہ ہو رہا ہے اور یہ بازار کیلئے اچھی علامت ہے کیونکہ اس کی وجہ سے سونے داموں کو سپورٹ ملے گا۔  انہوں نے کہا کہ ۲۰۲۳ء میں سونے کی قیمت ۶۴؍ ہزار روپے فی تولہ تک جا سکتی ہے۔ 
  قیمتوں میں اضافے کی وجہ 
  یاد رہے کہ دنیا بھر میں ان دنوں مندی کے آثار ہیں اور مختلف ممالک کی معیشت خستہ حالی کا شکار ہے جس کی وجہ سے کرنسیوں کی قدر بھی گر رہی ہے۔ اسی کے پیش نظر بیشتر حکومتوں نے  بازار سونا خرید کر اپنے خزانے میں اس کا ذخیرہ بڑھانا شروع کر دیا ہے۔ تاکہ کرنسی کی قدر میں گراوٹ نہ ہو۔ اس سرکاری خریداری کی وجہ سے بازار میں سونے کی کمی پیدا ہو رہی ہے اور اس کے دام بڑھ رہے ہیں۔  حکومت ہند کی مرکزی بینک ریزرو بینک  آف انڈیا ( آر بی آئی) نے بھی گزشتہ دنوں بڑے پیمانے پر سونے کی خریداری کی ہے جس کی وجہ سے بازار میں اس کے دام بڑھنے لگے ہیں۔  آئندہ اس کے داموں میں مزید اضافہ ہوگا کیونکہ عالمی سطح پر معاشی حالات جلددرست ہونے کا امکان کم دکھائی دے رہاہے۔ کورونا کے بعد یوکرین جنگ بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے۔ 
  آزادی کےبعد سے مسلسل اضافہ
  یاد رہے کہ سونےکے دام بازار میں کم زیادہ ہوتے رہتے ہیں لیکن جب کبھی سونے کی قیمت میں لمبی اچھال آتی ہے تو پھر اس کے دام ایک حد سے نیچے نہیں آتے ۔ اس طرح آزادی کے بعد سے دیکھا جائے تو سونے اور چاندی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔  اور یہ کوئی معمولی اضافہ نہیں ہے۔ ۱۹۴۷ء سے لے کر اب تک سونے کی قیمت میں ۶۳۱؍ گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ چاندی کی قیمت میں ۶۴۴؍ گنا۔ ۱۹۴۷ء میں سونےکے دام فی تولہ ۸۸ء۶۲؍ روپے تھا جو اب ۵۶؍ ہزار کے اوپر ہے جبکہ چاندی کے دام ۱۰۷؍ روپے کلو تھے جو اب ۶۹؍ ہزار کے اوپر ہیں۔  آئندہ عالمی سطح پر معاشی صورتحال کے مطابق ان دونوں قیمتی دھاتوں میں کمی بیشی ہو سکتی ہے۔ فی الحال تو اس میں اضافے کا ہی امکان ہے کمی کا نہیں۔ 

Gold Increase Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK