Inquilab Logo

کورونا مریضوں کی مدد کیلئے دینی و فلاحیتنظیمیں بھی کوشاں

Updated: April 21, 2021, 9:09 AM IST | saeed ahmed khan, sajid mahmood | Mumbai

فیضان مفتی اعظم چیریٹیبل ٹرسٹ پھول گلی کی جانب سے آکسیجن سلنڈرمفت مہیا کروانے کا سلسلہ جاری۔ جمعیۃ علماءمہاراشٹر کے عہدیدار نے اپیل کی کہ حالات کی سنگینی کے پیش نظرکووڈ سینٹرکیلئے مسلمان مساجداورمدارس کو کھول دیں۔ میرابھائندر کیلئے جماعت اسلامی نے میراروڈ میںہیلپ لائن جاری کی

Due to unavailability of beds, a patient was taken outside the Dahisar Jumbo covid Center on Monday.Picture:Midday
بیڈدستیاب نہ ہونے کے سبب پیر کوایک مریض کو دہیسر جمبوکووڈسینٹر کے باہر. تصویر مڈڈے

موجودہ حالات میں کورونا کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے نتیجے میں کورونا کے مریضوں کی تعداد دن بہ دن بڑھ رہی ہے اورعلاج کے لئےمسائل پیدا ہورہےہیں۔اس کے پیش نظر دینی و فلاحی تنظیمیں بھی فکرمندنظر آرہی ہیں۔  چنانچہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ناظم  نے   اپیل کی ہے کہ ان حالات میں انسانیت کی بہی خواہی کیلئے مسلمان اپنی مساجد اور مدارس کو کووڈ سینٹر کیلئے کھول دیں ۔  اسی طرح میراروڈ میں جماعت اسلامی نے ہیلپ لائن جاری کی ہے جبکہ فیضان مفتی اعظم چیریٹیبل ٹرسٹ پھول گلی مریضوں کیلئے آکسیجن سلنڈر مفت مہیا کروارہا ہے۔
 جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے ناظم تنظیم مفتی محمدحذیفہ قاسمی سے ان کی اپیل کے تعلق سے  نمائندۂ انقلاب کے یہ پوچھنے پرکہ آپ نے اس کی ضرورت کیوں محسوس کی ؟ تو انہوںنے کہاکہ ’’ صورت حال اس حدتک بگڑ چکی ہے کہ اسپتالوں میں مریضوں کیلئے بیڈ ختم ہوچکےہیں، بہت سے مریض بروقت دوا اورعلاج نہ ملنے کی وجہ سے اسپتالوں کے باہر تڑپ تڑپ کر دم توڑ دے رہے ہیں ۔ اس نازک صورت حال میںہماری وہ بڑی مساجد جن میں دائیں بائیں ہال یا برآمدے وغیرہ موجود ہیں یا مسجد میں اوپر نیچے الگ جگہ موجود ہےیاپھرمسجد میں ایک سے زائد دروازےہوں اور پنج وقتہ نماز باجماعت میں کوئی رکاوٹ یاخلل پڑنے کا اندیشہ نہ ہو تو ایسی مساجد میں موجودہ حالات میں مقامی کارپوریشن  اورانتظامیہ سے تبادلۂ خیال کرکے عوامی سہولت کیلئے کووڈ سینٹرس کھولے جاسکتے ہیں جہاں مریضوں کو ابتدائی علاج ومعالجہ اور آکسیجن وغیرہ کی سہولت فراہم کی جائے ۔ اس لئے کہ عام طورپرابتدائی علاج نہ ملنے کی وجہ سے ہی مرض بے قابو ہوتاہےاور پھر دشواری بڑھ جاتی ہے ۔ اسی طرح وہ مدارس جو عوامی تعاون کے ساتھ یہ نظم کرنے کے متحمل ہوں وہ بھی ضرور توجہ دیتے ہوئے قدم بڑھائیں ۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’انہی حالات میں گزشتہ سال بھیونڈ ی کی متعددمساجدمکہ مسجد، مسجد بیت ا لسلام، مسجد اقصیٰ، ہندوستانی مسجد (تبلیغی مرکز)اوراس طرح دیگر مساجد کے  حصے میںایسا نظم کیا گیاتھا اوراس سے کافی مددملی تھی۔اس وقت جبکہ حالات گزشتہ سال سے زیادہ خراب ہیں،اس جانب توجہ دینے کی کہیں زیادہ ضرورت ہے۔ ‘‘
  مفتی حذیفہ قاسمی نےیہ بھی بتایاکہ’’ بہت سے لوگوںنےیہ سوال کیا ہے اورکچھ اہل علم نے اشکال بھی کیا ہے کہ کیا ہم مساجد میں اس طرح کا نظم کرسکتے ہیں، ہمارے یہاںایسی گنجائش ہے تو ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ضرور اس جانب توجہ دیں کیونکہ یہ انسانیت کی نفع رسانی کا مسئلہ ہےاوراس عمل کے ذریعے ہم اس ماہ مبار ک میںاپنے رب کی خوشنودی حاصل کرنے والوں میںشامل ہوسکتے ہیں۔ ‘‘
 دریں اثناء میرابھائندر میں بھی کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے طبی سہولیات ناکافی دکھائی دیتی ہیں۔ ایسے حالات میں جماعت ِ اسلامی میراروڈ نے میراروڈ اور بھائندر کی سطح پر معلومات فراہم کرنے کیلئے ایک ہیلپ لائن جاری کی ہے ۔اس  موقع پر جماعت ِ اسلامی میراروڈ کے امیر محمد عطاء الحق قاضی نے بتایا کہ’’ اس وقت صورتحال بڑی تشویشناک ہے اور میرا بھائندر  میں کورونا وائرس کے متاثرین میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے  اور ناکافی طبی سہولیات کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم  نے ہیلپ لائن نمبر ۹۲۲۳۲۵۲۶۸۸ جاری کیا ہے تاکہ مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو صحیح معلومات فراہم کی جاسکے اور انھیں پریشان ہونے سے بچایا جاسکے۔
 ’’یہ ہیلپ لائن کن کن باتوں میں رہنمائی کرے گی۔‘‘  اس پر انہوں نے کہا کہ ہماری ہیلپ لائن بنیادی طور پر ۴؍ باتوں میں رہنمائی کرے گی ۔ میرابھائندر میں موجود سرکاری و غیر سرکاری اسپتالوں میں کووِڈ کے علاج کے مختص اسپتالوں  اور خصوصی طور سے بنائے گئے کووِڈ سینٹر کی نشاندہی کی جائے گی۔  اسپتالوں میں کووِڈ مریضوں کیلئے دستیاب بیڈ کی تفصیل بتائی جائے گی ۔ آکسیجن سلنڈر کی دستیابی کیلئے ہم لوگوں کو رہنمائی کریں گے ۔ میراروڈ میں بہت سی غیر سرکاری تنظیموں نے آکسیجن سلنڈر فراہم کرنا شروع کیا ہے، ہم ان کی معلومات فراہم کریں گے ۔ اس کے علاوہ مریضوں کو لانے لیجانے کیلئے ایمبولینس کی ضرورت پڑتی ہے اس لئے ہم میونسپل کارپوریشن کے ایمبولینس ڈپارٹمنٹ سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نےمزید کہا کہ بظاہر میونسپل کارپوریشن کی ویب سائٹ پر بیڈ دستیاب دکھائے جاتے ہیں مگر حقیقت میں بیڈ ملتا نہیں ہے۔ اس کیلئے اسپتالوں میں بات کرنی پڑتی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ کی معلومات کا ذریعہ کیا ہے تو انہوں نے کہا کہ ہم نے کوشش کر کے میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن سے بہت سی معلومات اکٹھا کی ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ساری معلومات صرف میراروڈ اور بھائنڈر تک محدود ہے اس لئے ہم صرف میرا بھائندر والوں کو ہی خدمات فراہم کر سکیں گے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK