عوام کاشہری انتظامیہ پرٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع کرنے کا الزام، بدعنوانی کا بھی شبہ ظاہر کیا جارہا ہے،بی ایم سی نے ماہرین کے مشورے کا حوالہ دیا
EPAPER
Updated: February 12, 2023, 10:01 AM IST | sameer surve | Mumbai
عوام کاشہری انتظامیہ پرٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع کرنے کا الزام، بدعنوانی کا بھی شبہ ظاہر کیا جارہا ہے،بی ایم سی نے ماہرین کے مشورے کا حوالہ دیا
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کی ایک ہزار ۷۰۰؍کروڑ روپے کی بیوٹیفیکیشن مہم مسلسل تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ مقامی لوگوں نےالزام لگایاہےکہ اس کے تحت، بی ایم سی نے سائن اور ماٹونگا میں ان فٹ پاتھوں کی مرمت شروع کی ہے، جو اچھی حالت میں ہیں۔سائن کے رہنے والے نمیش مالدے نے کہا، ’’بی ایم سی نے سوامی ولبھ داس روڈکےفٹ پاتھ کی مرمت شروع کر دی ہےجوکہ اب بھی اچھی حالت میں ہے۔ ہمیں سمجھ نہیں آرہا ہے کہ بی ایم سی ٹیکس دہندگان کا پیسہ کیوں ضائع کر رہی ہے؟ اسے اس بیوٹیفکیشن مہم کیلئے منصوبہ بندی کرنا چاہئے تھی۔ مقامی افراد کی بات کوئی سننے کیلئے تیار نہیں ہے۔یہ بیوٹیفکیشن ایک بہت بڑا گھوٹالہ ہے۔‘‘
سائن کے ایک اور رہائشی ونےگٹانی نے کہا، ’’جین سوسائٹی کے ارد گرد فٹ پاتھ اچھی حالت میں تھا۔یہاںتک کہ اس کے پیور بلاکس بھی اچھی حالت میںتھے۔اچانک بی ایم سی نے اس کی ’مرمت‘ کرنا شروع کر دی۔
بی ایم سی نے ماٹونگا کے ناتھالال پاریکھ روڈ کےفٹ پاتھ کی مرمت بھی شروع کی ہے۔ مالدے نےکہا،’’میں اس علاقے میں اکثر جاتا رہتا ہوں۔ میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل کو اس معاملہ پر ضرور غور کرنا چاہئے۔ان فٹ پاتھوں کی مرمت جنہیں مرمت کی ضرورت ہی نہیں ہے عوام کے پیسے کا زیاں ہے۔اس سے قبل باندرہ میں بھی اسی طرح کا معامل سامنے آچکا ہے کہ بی ایم سی نے کے سی روڈ کے پرانے ڈیوائڈروں کو نکالنا شروع کر دیاجو کہ ابھی اچھی حالت میں تھے۔ سابق کارپوریٹر ممتاز رہبر خان کے مطابق ان ڈیوائڈروں کی مرمت ۲۰۲۱ء میں ہی کی گئی تھی۔یہ پوچھے جانے پر کہ فٹ پاتھوں پرمرمت‘ کیوں کی جا رہی ہے جن کی ضرورت نہیں تھی، بی ایم سی کے ایک اہلکار نےکہا کہ انہیں ماہرین نے ایسا کرنےکے لیے کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے تکنیکی ماہرین نے مختلف مقامات کادورہ کیا۔ یہ ماہرین فیصلہ کرتے ہیں کہ کس چیز کو مرمت کی ضرورت ہے۔ان کی سفارشات کے مطابق فٹ پاتھوں کی مرمت کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی باشندوں کی طرف سے بھی ہمارے پاس مطالبات آئے تھے۔جن فٹ پاتھوں پر پیور بلاکس تھے ان کی مرمت اسٹینسل کنکریٹ سے کی جائے گی۔‘‘ ڈپٹی میونسپل کمشنر رماکانت بیرادار سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے کسی فون کال اور میسج کا کوئی جواب نہیں دیا۔