Inquilab Logo

سانتاکروز، اندھیری اور دہیسر میں پلاسٹک کا استعمال سب سے زیادہ!

Updated: September 12, 2023, 10:05 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

شہرومضافات کے تمام ۲۴؍ وارڈوں سے اب تک ایک لاکھ ۱۶۹؍کلو پلاسٹک ضبط اور ۲۶؍ لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا گیا ہے ۔عنقریب صارفین پر بھی کارروائی کابی ایم سی کا اشارہ

By confiscating prohibited plastic from the shops, fines are being imposed on the erring shopkeepers.
دکانوں سے ممنوعہ پلاسٹک ضبط کرکے خاطی دکانداروں پر جرمانہ عائد کیا جارہا ہے۔

 مغربی مضافات میں پلاسٹک کا استعمال سب سے زیادہ  سانتا کروز، اندھیری اور دہیسر میںپایا گیا ہے جبکہ پورے شہر کے ۲۴؍ وارڈوں سے اب تک ایک لاکھ ۱۶۹؍ کلو گرام پلاسٹک ضبط کی گئی ہے اورخاطیوں سے ۲۶؍ لاکھ روپے سے زائد جرمانہ وصول کیا گیا ہے۔
 برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی )نے ۲۱؍ اگست سے شہر کے تمام ۲۴؍  وارڈوں میں ممنوعہ پلاسٹک کی اشیاء پر کارروائی شروع کی ہے اور ۸؍ ستمبر تک پورے شہر میںپلاسٹک پر پابندی عائد ہونے کے سلسلے میں کی جانے والی کارروائی میں ۵۷۸؍ شکایتیں درج کی گئیں، ایک ہزار ۱۶۹؍ کلو پلاسٹک ضبط کی گئی ہے اور ۲۶؍لاکھ ۶۵؍ہزار روپے بطور جرمانہ وصول کئے گئے ہیں۔ بی ایم سی کی کارروائی کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ سانتاکروز  مشرق میں ایچ ایسٹ وارڈ، اندھیری  میںکےویسٹ وارڈ، اندھیری  کےجی نارتھ وارڈ) اور دہیسرکےآر نارتھ وارڈوں کے علاقوں سے  سب سے زیادہ ممنوعہ پلاسٹک کی تھیلیاں اور دیگر اشیاء ضبط کی گئی ہیں۔
 سب سے زیادہ پلاسٹک سانتاکروز مشرق سے ضبط کی گئی ہے۔ اس علاقے میں کی گئی ۳۵؍ کارروائیوں میں ۲۲۳؍ کلو گرام سے زیادہ پلاسٹک ضبط کی گئی ہے اور پونے ۲؍ لاکھ روپے جرمانہ   وصول کیا گیا۔ دوسرے نمبر پر دہیسر ہے جہاں   ۲۷؍ کارروائیوں میں ۱۰۵؍ کلوگرام پلاسٹک ضبط کی گئی اور ایک لاکھ ۳۵؍ ہزار روپے جرمانہ وصول کیا گیا ۔ تیسرے نمبر پر اندھیری ہے جہاں ۲۵؍ کارروائیوں میں ۹۷؍ کلو پلاسٹک ضبط کی گئی اور اندھیری مغرب میں (جی نارتھ وارڈ) میں   ۷۰؍ کلو پلاسٹک ضبط کی گئی۔  ممبئی کے دیگر علاقے جہاں پلاسٹک کا استعمال زیادہ پایا گیا، ان میں ڈی وارڈ کے ملبار ہل، گرگائوں اور گرانٹ روڈشامل ہیں۔ ایف ساؤتھ وارڈ میں پریل، ایم ویسٹ میں چمبور، ایس وارڈ میں بھانڈوپ مغرب اور ٹی وارڈ میں ملنڈشامل ہیں۔
 بی ایم سی ذرائع کے مطابق ممبئی میں تہواروں کا موسم چل رہا ہے اور یہ بات تجربہ میں آئی ہے کہ بڑے پیمانے پر صارفین بھی پلاسٹک کی تھیلیاں استعمال کررہے ہیں۔ اگرچہ اب تک دکانداروں، تاجروں اور پھیری والوں کے خلاف ہی کارروائی کی جارہی ہے لیکن پلاسٹک کا استعمال   مکمل طور پر بند کرنے کیلئے عنقریب صارفین پر بھی کارروائی شروع کی جائے گی یعنی اگر کسی عام آدمی کے پاس پلاسٹک کی تھیلی یا ممنوعہ اشیاء پائی گئیں تو تاجر اور دکانداروں کے علاوہ اس شہری پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
 یاد رہے کہ ’مہاراشٹر نان بائیو ڈیگریبل گاربیج (کنٹرول) ایکٹ  ۲۰۰۶ء میں بنا تھا لیکن اس کا نوٹیفکیشن ۲۰۱۸ء میں نکالا گیا تھا۔ ۲۰۱۸ء میں ممنوعہ پلاسٹک کی اشیاء کے خلاف کارروائی شروع کی گئی لیکن ۲۰۱۹ء کے اخیر میںکورونابحران اور لاک ڈائون کی وجہ سے اس تعلق سے کارروائی بند کردی گئی تھی۔ اس کے بعد یکم جولائی ۲۰۲۲ء سے پلاسٹک کے خلاف دوبارہ کارروائی شروع کی گئی تھی۔ یکم جولائی ۲۰۲۲ء سے ۲۵؍ اگست ۲۰۲۳ء کے درمیان ۵؍ ہزار ۹۸۰؍ کلو گرام پلاسٹک ضبط کی گئی اور اس وقفہ کے دوران ۹۶؍لاکھ ۳۵؍ہزار روپے جرمانہ بھی وصول کیا گیا۔ تاہم اس طرف سے شہری انتظامیہ نے توجہ ہٹا لی تھی لیکن   ۲۱؍ اگست سے ممنوعہ پلاسٹک کے خلاف دوبارہ کارروائی شروع کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK