Inquilab Logo

گڑھے والی سڑکوں پر اسکول بس نہیں چلائی جائےگی

Updated: August 25, 2022, 10:22 AM IST | saadat khan | Mumbai

اسکول بس اونرس اسوسی ایشن کا انتظامیہ کو الٹی میٹم، ۳۱؍ اگست تک سڑکوں کی مرمت نہیں کی گئی تو یکم ستمبر سے خستہ حال سڑکوں والے علاقوں میں بس سروس بند کر دیں گے

Areas like Oshiwara, Goregaon and Lokhandwala are receiving more road complaints
اوشیوارہ، گوریگائوں اور لوکھنڈوالا جیسے علاقوں سے سڑکوں کی زیادہ شکایتیں مل رہی ہیں

 شہر ومضافا ت کی سڑکوں کاگڑھوں کے سبب کیا حال ہے یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ یہ موٹرگاڑی چلانےوالے ہی جانتے ہیں کہ انہیں کن  دشواریوں کا سامنا کرناپڑتاہے۔ ان گڑھوں کی وجہ سےکئی  حادثات ہو چکے ہیں جن میں کئی افراد کی موت بھی ہوچکی ہے۔اس تعلق سے بی ایم سی میں متعدد شکایتیں کی گئی ہیں ۔ اس کےباوجود گڑھوںکو نہیں بھرا گیا  ۔اب سڑکوں کی مرمت کیلئے’ ممبئی اسکول بس اوونرس اسوسی ایشن‘  نے آواز بلند کی ہے۔ تنظیم نے ۳۱؍ اگست تک گڑھوںکی مرمت نہ کرنے کی صورت میں یکم ستمبر سےان راستوںپر اسکول بس سروس بند کرنےکا اعلان کیاہےجن راستوں پر زیادہ گڑھےہیں۔
  اسکول بس اونرس اسوسی ایشن کے مطابق حکومت، بی ایم سی اور ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے اسکول بس کیلئے ۲۷؍ ضابطے مقررکئےہیں مگر بسوں کیلئے اچھی سڑک نہیں فراہم کی ہے۔  ان خستہ حال سڑکوں کے سبب بسوں میں سوار ہونے والے  طلبہ( جن میں زیادہ تر چھوٹے بچے ہوتے ہیں) کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ اس کے علاوہ سفر میں کوئی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسکول اور گھر جانےمیں تاخیر ہوتی ہے سو الگ۔ اس ضمن میں جمعرا ت کو ممبئی اسکول بس اونرس اسوسی ایشن کی میٹنگ منعقد کی گئی جس میں فیصلہ کیاگیاکہ ممبئی اور مضافات کےمتعدد علاقوںمثلاً لوکھنڈوالا، گوریگائوں اور اوشیوارہ وغیرہ میں راستے پر گڑھوں کے سبب  ان علاقوںمیں اسکول بس کاسفر خطرناک ہوگیاہےاور طلبہ کے تحفظ کامسئلہ پیداہوگیاہے۔ طلبہ کے تحفظ کا خیال رکھتےہوئے  اسوسی ایشن نے اس وقت تک ان علاقوںمیں بس سروس بند کرنے کافیصلہ کیاہے جب تک یہاںکی سڑکوں کی مرمت نہیں کی جاتی۔ تنظیم نے حکام کو اس کام کیلئے ڈیڈ لائن بھی دیدی ہے۔  اعلان کے مطابق  اگر ۳۱؍ اگست تک ان علاقوںکے گڑھوںکونہیں بھرا گیاتو یکم ستمبر سے ان علاقوںکی اسکولوں کی بس سروس منقطع کردی جائے گی۔
    اسوسی ایشن کےصدر انل گرگ نے انقلاب کوبتایاکہ ’’لوکھنڈوالا، گوریگائوں اور اوشیوارہ ٰوغیرہ  علاقوںکی سڑکوںپر بے شمار گڑھے ہیںاس کی وجہ سے ان علاقوں میں زبردست ٹریفک ہوتی ہے۔اس کی وجہ سے طلبہ گھرسے اسکول اور اسکول سے گھر ایک؍ ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے پہنچتے ہیں۔ سرپرست اور والدین ، بچوں کے تاخیر سے پہنچنےکی شکایت اسکول انتظامیہ  سے بار بار کررہےہیں۔ان شکایتوںاور سڑکوں کی بدحالی سے پریشان ہوکر ہماری اسوسی ایشن نے  فیصلہ کیاہےکہ اگر ۳۱؍اگست تک ان علاقوں کے گڑھوںکو نہیں بھرا گیاتو یکم ستمبر سے ان علاقوں کی بس سروس اس وقت تک کیلئے بند کردیں گے جب تک ان علاقو ںکے گڑھے بھرنہیں دیئے جاتے۔‘‘ انہوں نے  واضح کیاکہ’’ جن علاقوں کی سڑکیں ہموار ہیں وہاں کی بس سروس معمول کےمطابق جاری رہےگی۔ اس تعلق سے ہم ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ ، ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ اور ریاستی حکومت کو بھی تحریری اطلاع دے رہےہیں۔‘‘
  انہوںنے کہاکہ ’’ ہماری سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ سڑکوںپر جس طرح کے گڑھے ہیں  اس میں اسکول بس کیسے چلائی جائے؟ایک طر ف حکومت بچوںکے تحفظ کی بات کرتی ہے۔ اسکول بس ڈرائیور کو معمولی غلطیوں پر پریشان کیا جاتا ہے۔راستے  میں ٹریفک  پولیس معمولی بات پر جرمانہ عائد کرتی ہے۔ بچوں کو گھر پہنچنے میں تاخیر ہو تووالدین بس والے سے سوال کرتےہیں مگر ان حکام سےکوئی سوال نہیں کیاجاتا جو ان سڑکوںکی بدحالی کے ذمہ دار ہیں۔‘‘انہوں نے کہاکہ’’ ڈرائیور کیلئے بچوں سے بھری بس کوان گڑھے والے راستوں پر چلاناانتہائی مشکل  کام ہے۔   اس لئے ہم چاہتےہیں کہ شہری انتظامیہ فوری طور پر اس طرف توجہ دے۔‘‘ انل گرگ کے مطابق’’ گڑھوں میں بس چلانے سے بس کے پرزے بھی جلد خراب ہوجاتےہیں۔ اس کی وجہ  سے بس کے مین ٹیننس کا خرچ بڑھ رہاہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ میںیہ کہناچاہتاہوں کہ حکومت، بی ایم سی اور ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے اسکول بس کیلئے ۲۷؍ ضابطے مقررکئےہیں مگر بسوں کیلئے اچھی سڑک نہیں فراہم کی ہے۔ بچوں کی زندگی کو خطرہ بسوں سے نہیں خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے ہے؟‘‘

Potholed Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK