Inquilab Logo

سری لنکا: معاشی بدحالی سے پریشان عوام کا حکومت کے خلاف احتجاج

Updated: January 30, 2024, 10:59 PM IST | Colombo

مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کے ذریعے یکطرفہ کارروائی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ سری لنکا میں تشویشناک معاشی حالات کے خلاف حزب اختلاف کے مظاہرے کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کے ذریعے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ 

Photo: INN
سری لنکا کے عوام مظاہرے کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

سری لنکا کی پولیس جو اس سال قومی الیکشن کی تیاری کررہا ہے اور ساتھ ہی بدترین معاشی بحران کا شکار ہے کے حزب اختلاف کے مظاہرے کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور پانی کو بوچھار کا استعمال کیا۔ 
 کولمبو میں اہم سیاسی جماعت یونائٹیڈ پیوپلس پاور پارٹی کے مظاہرین جمع ہوئے اور صدر رانل وکرماسنگھے حکومت پر شہریوں پر ٹیکس بڑھا کر اور ساتھ ہی بجلی اور ایندھن کے نرخ میں اضافہ کرکے عوام پر اضافی بوجھ ڈال کر روز مرہ زندگی کو مزید مشکل بنانے کاالزام لگایا۔ 
 مظاہرے میں موجود حزب اختلاف کے قانون ساز سارتھ فونسیکا نے کہا کہ حکومت کو عوام کی دقتوں سے کوئی سروکار نہیں ہے اور نہ ہی وہ خود اسے مہیا کرانے کی اہل ہے۔ عوام اب اپنا بل نہیں بھر سکتے اور نہ ہی اپنے بچوں کی تعلیمی ضروریات پوری کر سکتے ہیں۔ فونسیکا نے کہا کہ عوام کو اٹھ کھڑا ہونا چاہئے اور آئندہ انتخاب میں اس حکومت کے خلاف حق رائے دہی کا استعمال کر نا چاہئے۔ 
 اس سے قبل عدالت نے دو اہم شاہراہ جس پر کئی اہم عمارتیں واقع ہیں جیسے صدر کا دفتر، وزیر معاشیات ، اور مرکزی بینک ، پر مظاہرے پر روک لگا دی تھی حالانکہ راجدھانی میں دو علاقے مظاہروںکیلئے مختص کر دیئے تھے۔ مظاہرین کے ذریعے مختص مقام کےباہر جانے کی کوششوں کو ناکام کرنے کیلئے پولیس نے دو بار آنسو گیس اور پانی کی بوچھار کا استعمال کیا۔ جبکہ حزب اختلاف نے کہا کہ آنے والے ہفتے میں وہ ملک بھر میں اس طرح کے مزید مظاہروں کا انعقاد کرے گا۔ 
 ۲۰۲۲ء میںسری لنکا اپنے بدترین معاشی بحران سے دوچار ہوا۔ اسی سال اپریل میںاس نے ۸۳؍ ملین ڈالر کے قرض کے ساتھ اپنے دیوالیہ ہونے کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں فوری احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا جس کے نتیجے میں اس وقت کے صدر گوٹا بایا راجہ پکسے کی حکومت کی بے دخلی عمل میں آئی۔ گزشتہ مارچ میںبین الاقوامی مانیٹری فنڈ نے سری لنکا کیلئے ۴؍ سالہ بیل آئوٹ پرگرام کو منظوری دی۔ حکومت اپنے اس اقدام کا یہ کہہ کر دفاع کر رہی ہے کہ اس نے آئی ائم ائف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے یہ اقدام کئے ہیں، اور اس بات کی ضمانت دی ہے کہ قرض متوازن ہےاور وہ دوبارہ عالمی برادری کا اعتماد حاصل کر لے گی۔ 
 جولائی ۲۰۲۲ء میں سری لنکا کی پارلیمنٹ نے موجودہ صدر رانل وکرما سنگھے کا انتخاب کیا تھا جن کی ماتحتی میںاشیائے ضروریہ کی قلت میں خاطر خواہ تخفیف کی گئی۔ لیکن حزب اختلاف کا الزام ہے کہ وہ مظاہرین پر تشدد کرکے اختلافی رائے کو دبا رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ جہاں حکومتی اتحاد اکثریت میں ہے بھاری اکثریت سے انٹرنیٹ ریگولیشن بل کو منظوری دے دی تھی جس پر انتہائی جارح ماحول پیدا کرنے کا الزام لگا کرکافی تنقید ہوئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK