Inquilab Logo

ایس ایس سی امتحان :بی ایم سی اسکولوں کی اس مرتبہ شاندار کارکردگی،مدارس کے کامیاب طلبہ میں بھی اضافہ

Updated: June 08, 2023, 10:12 AM IST | saeed Ahmed saadat khan | Mumbai

چمبور میونسپل ا ردو اسکول کی لائبہ خان اور جاسمین شیخ کی بالترتیب ۹۰؍اور ۸۸؍فیصد سےکامیابی، دونوں طالبات بیمار ہونے کے سبب اکثر اسکول سے غیر حاضررہتی تھیں ا س کےباوجود عمدہ مارکس لائے، مدرسہ ا شرف العلوم کے ۱۹؍ اور دارالعلوم محمدیہ کے ۴؍ حفاظ کامیاب

Jasmin Sami Shaikh
جاسمین سمیع شیخ

مہاراشٹراسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن کے ذریعے ہونےوالے ایس ایس سی امتحان ۲۰۲۳ءمیں بی ایم سی اسکولوں نے بھی شاندار کارکردگی کا مظاہر ہ کیا ہے۔ بی ایم سی اسکول کا نتیجہ ۸۴ء۷۷؍فیصد آیاہے۔ گندولی ایم پی ایس اسکول کے  شبھم اودھیش نے ۹۵ء۲۰؍فیصد سے بی ایم سی اسکول میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔بی ایم سی کی ۲۴۵؍سیکنڈری اسکولوںکے ۱۷؍ہزار ۱۴۰؍طلبہ نے ایس ایس سی امتحان میں شرکت کی تھی۔ جن میں سے ۱۴؍ہزار ۵۲۹؍ طلبہ کامیاب ہوئے ہیں۔ ۵۰؍طلبہ نے ۹۰؍فیصد سے زیادہ مارکس حاصل کئے ہیں۔     
 بی ایم سی اسکولوںمیں عموماً غریب طبقے کے بچے تعلیم حاصل کرتےہیں۔غربت اور تعلیمی وسائل کی کمی کےباوجود ۵۰؍طلبہ نے ۹۰؍فیصد سے زیادہ مارکس حاصل کرکے بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔ان  میں گوونڈی کی لائبہ ذاکر خان ایک ہے جس نے متعدد مسائل اور بیماری کےباوجود ۹۰؍ فیصد مارکس سے کامیابی حاصل کی  ہے۔لائبہ  ڈاکٹر بننا چاہتی ہے۔
  چمبور میونسپل اُردو اسکول کی لائبہ خان نے بتایاکہ ’’میرےوالدنوی ممبئی میں فٹ پاتھ پر بیلٹ اورپرس کا معمولی کاروبار کرتےہیں۔ ان کی آمدنی زیادہ نہیں ہے ۔ اس لئے وہ مجھے بڑی اسکول یا کالج میں نہیں پڑھاسکتے۔اس کےباوجود ڈاکٹر بننے کا خواب ہے۔‘‘ اس نے مزید بتایا کہ ’’میری بصارت کمزور ہےاورپیروںمیں شدید درد رہتاہے جس کی وجہ سےمیں اکثر اسکول سے غیر حاضررہتی تھی۔ اس کے باوجودمیں نے دل لگاکر پڑھائی کی ۔ اس کا نتیجہ مجھے بڑی کامیابی کی صورت میں ملا ہے۔ میری کامیابی میں والدین کے علاوہ اسکول کےاساتذہ اور ڈیجیٹل کوچنگ کلاس کا اہم رول ہے۔ اسکول اورکوچنگ کلاس کے علاوہ گھر پر روزانہ ۳۔۴؍گھنٹہ پڑھتی تھی۔ نمایاں کامیابی کیلئے محنت لازمی ہے ۔ ‘‘
 اسی اسکول سے ۸۸؍ فیصد سے کامیاب ہونےوالی گوتم نگر ، گوونڈی کی جاسمین سمیع شیخ نے بتایا ’’ میرے والد۱۰؍ سال قبل گھریلو تنازع کےسبب ہمیں چھوڑ کر چلے گئےتھے۔ہم ۴؍بھائی بہنوں کی پرورش والدہ کرتی ہیں۔جو ایک کپڑے کی دکان میں دن بھر استری اور رات کو گھر میں سلائی کا کام کرتی ہیں۔  والدہ کی مشکلیں اورپریشانی دیکھ کر ہی میں نے فیصلہ کیاتھاکہ میں ایس ایس سی میں اچھے نمبرات سےکامیاب ہوکر کوئی اچھاکورس کروں گی۔ کورس کرنےکےبعد اچھی ملازمت کرناچاہتی ہوں تاکہ والدہ کی مددکرسکوں۔ ‘‘
  جاسمین کے مطابق ’’ اوّل جماعت  سے میرا رزلٹ ہمیشہ عمدہ رہا ہے۔۹؍ویں جماعت میں بھی ۷۰؍فیصد سے زیادہ مارکس ملے تھے۔ سائنس میں داخلہ لینے کا ارادہ ہے۔ایچ ایس سی کےبعد نیٹ کرکے ایم بی بی ایس کرناچاہتی ہوں۔‘‘ 
  ان دونوں طالبات کو مفت میں کوچنگ دینےوالی ٹیچر صباپروین نے بتایاکہ ’’ لائبہ اور جاسمین دونوں اکثر بیمار رہتی ہیں۔ دونوں کی بصارت کمزور ہےاورلائبہ کے پیروں میں بھی شدید تکلیف ہونے سے اکثر کلاس نہیں آتی تھیں۔ اس کےباوجود دونوں کو عمدہ نمبرات سے کامیابی ملی ہے ۔ ہم ان کے روشن مستقبل کیلئے دعاگو ہیں۔‘‘ 
دارالعلوم محمدیہ کے ۴؍اورمدرسہ اشرف العلوم کے۲۱؍ طلبہ کی بہترین کارکردگی 
  عروس البلاد کے دینی اداروں میں  اس دفعہ ایس ایس میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبا کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ دارالعلوم محمدیہ (مینارہ مسجد ) میں زیرتعلیم حفاظ محمد بلال محمد جاوید نے ۸۱؍فیصد، نیر عالم ضمیر الدین نے۵۴؍فیصد، توحید عالم جمیل احمد نے۵۹؍ فیصد اور صہیب احمد محمدعمیر نے ۶۳؍ فیصد مارکس حاصل کئے ہیں۔ ادارہ کےسربراہ مولانا سید خالداشرف کےمطابق طلبہ کی بہترین تعلیم اور رہنمائی کیلئے ہندی، انگریزی اور دیگر زبانوں کے ٹیچروں کا باضابطہ نظم کیا گیا ہے، اس کےنتائج بھی برآمد ہورہے ہیں۔ویسے جامعہ نے اس جانب بہت پہلے توجہ مرکوز کی تھی۔ ‘‘
 مدرسہ اشرف العلوم( نالاسوپارہ) کے۲؍اساتذہ اور۱۹؍ حفاظ اورعالمیت کاکورس کرنے والے طلبہ نے ایس ایس سی میںنمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔مفتی سرفرازاحمدنے ۷۴؍فیصد، مفتی محمدزید نے ۶۹ء۲۰؍ فیصد، محمدسلیمان ۶۹؍فیصد، محمداکبر صفدر حسین نے ۶۶؍ فیصد، خالد قمر الہدیٰ خان نے ۶۱ء۲۰؍ فیصد ، ابرار امین نے۶۰؍ فیصد، عبدالرب عبد الخالق نے۶۰؍ فیصد، محمدارشد محمدحسین نے ۶۰؍ فیصد، ضیاء رشید خان نے ۶۰؍ فیصد، کونین قمرالحسن نے ۵۷ء۲۰؍ فیصد، سہیل خیرالبشر نے ۵۵ء۶۰؍ فیصد ، ابوذر محمد رفیق نے۵۸؍ فیصد، عبداللہ اکرم قریشی نے ۵۴ء۴۰؍ فیصد، سہراب محمد رفیق نے ۴۹ء۴۰؍فیصد،عفان صدرالحسن نے۴۹ء۴۰؍فیصد، سفیان سلیم ۴۸ء۲۰؍فیصد،ذاکر شمشاد نے ۴۹ء۲۰؍فیصد،محسن عبداللطیف نے ۴۷؍ فیصد، ریحان فرقا ن نے ۴۱ء۸۰؍فیصد ، مشرف رفیق نے۴۸؍ فیصد اور عبدالرحمٰن اعظم خلیفہ نے ۴۳؍فیصد مارکس حاصل کرکے شاندار کامیابی درج کرائی ہے۔کسی دینی ادارے میںکامیاب ہونے والے حفاظ طلبہ کی یہ بڑی تعداد ہے ۔ 
 ضلع تھانہ دیہی ایجوکیشن ٹرسٹ کے زیراہتمام چلائےجانے والے مدرسہ اشرف العلوم  کے صدر صغیرڈانگے اورناظم مولانا عبدالصمد قاسمی نے طلبہ واساتذہ کی اس کامیابی پرخوشی کا اظہار کیا اور کہاکہ’’ جو کوشش کی جارہی تھی کہ طلبہ دینی اورعصری علوم ،دونوں سےآراستہ ہوں،اس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ،آئندہ کامیابی کا یہ سلسلہ مزید درازہوگا۔‘‘ 

BMC School Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK