Inquilab Logo

ایجوکیشن گروپ کی بار بار کی آن لائن ہدایتو ں سے اساتذہ پریشان

Updated: August 21, 2022, 11:14 AM IST | saadat khan | Mumbai

ا ساتذہ کے وہاٹس ایپ گروپ پر دی جانےوالی ہدایتوں کی وجہ سے انہیں ۱۷؍تا ۱۸؍گھنٹے اسکرین پر نظریں ٹکائے رکھنا پڑتا ہے،گروپ ترک کرنے کا انتباہ دیا

Teachers have to spend most of the day in front of a screen
اساتذہ کو دن کا زیادہ تر وقت اسکرین کے سامنے گزارنا پڑتا ہے

:ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ا ساتذہ کے وہاٹس گروپ پر باربار دی جانےوالی ہدایتوں اور اطلاعات سے اساتذہ نفسیاتی امراض میں مبتلاہورہےہیں۔ اس لئے تعلیمی تنظیموں نے ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے مقررہ وقت میں محددو ہدایتیں دینے اپیل کی ہے ۔ ایسا نہ کرنےپر یوم ِ اساتذہ سے اساتذہ نے گروپ چھوڑنےاور بائیکاٹ کرنےکا اشارہ دیا ہے۔
 واضح رہےکہ بے وقت کی ہدایتوں، مختلف قسم کے لنک روانہ کرکے اسی وقت معلومات دینے کے فرمان، اتواراور چھٹی والے دن زوم میٹنگ رکھنے، طلبہ سےمتعلق کسی بھی وقت تفصیلات طلب کرنے، رات میں ۱۱؍ یا۱۲؍ بجے تک میسیج کر کےمختلف قسم کی معلومات طلب کرنے، مڈڈے میل، اسکالر شپ، طلبہ کے آدھار کارڈ، یونیفارم اور پڑھائی سےمتعلق معلومات طلب کئے جانےاور اسکول کے آن لائن کاموں سے اساتذہ کو۱۷؍تا ۱۸؍گھنٹے اپنے موبائل فون کے اسکرین پر ہی نظریں ٹکائے رکھنا پڑتا ہے۔جس سے متعدد اساتذہ ذہنی دبائوکا شکار ہورہےہیں۔اس طرح کی شکایتیں سامنے آر ہی ہیں۔ اس لئے اساتذہ کی تنظیموں نے پریشان ہوکر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے مقررہ وقت اور محدود ہدایتیں جاری کرنےکی اپیل کی ہے ۔ اگر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نےاس جانب توجہ نہیں دی تو ۵؍ستمبر سےاساتذہ نے وہاٹس ایپ گروپ سے علاحدگی اختیا رکرنے کااشارہ دیاہے۔
 اس تعلق سے مہاراشٹر اسٹیٹ شکشک سنگھ کے دنڈوری تعلقہ کے صدر سچن وڈجے نے ایک میٹنگ کے دوران کہاہےکہ ’’کوروناکی وباءسے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہواہے۔ایسےمیں اساتذہ کو زیادہ و قت طلبہ کے درمیان دیناچاہئے مگر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے متعدد قسم کے پروجیکٹ اورغیر ضروری مہم کی ہدایات سے اساتذہ کا کافی وقت ان سرگرمیوں پر صرف ہو رہاہے جس سےوہ بچوںکی پڑھائی کیلئے مطلوبہ وقت نہیں دے پارہےہیں۔ اس سے طلبہ کی پڑھائی متاثرہورہی ہے۔ اس لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ اس طرف توجہ دے۔ ‘‘
  انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’ وہاٹس ایپ گروپ پراسکول ، طلبہ، تدریسی اور غیر تدریسی عملے، مختلف تعلیمی اورغیر تعلیمی پروجیکٹ، اسکول سمیتی اور متعدد قسم کی معلومات کیلئےمحکمۂ تعلیم کسی بھی وقت میسیج روانہ کرکے معلومات طلب کرتاہے۔ علاوہ ازیں اتوار او ر چھٹی والے دن بھی زوم میٹنگ رکھ دی جاتی ہے۔جس سے اساتذہ پریشان ہوگئے ہیں۔ ان تفصیلات کو فراہم کرنے میں ایک تو اساتذہ کا کافی وقت صرف ہوتاہے دوسرے موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹرکی اسکرین پر متعدد گھنٹے دیکھنے اور کام کرنے سے اساتذہ کی صحت متاثر ہورہی ہے۔اس لئے اساتذہ چاہتے ہیںکہ مذکورہ وہاٹس ایپ گروپ کا ڈیوٹی کے اوقات میں محدوداور اہم ہدایتوں کیلئے استعمال کیا جائے۔ اگر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ایسا نہیں کیاتو ممکن ہےکہ یوم اساتذہ سے ٹیچر ان گروپ کا بائیکاٹ کریں اور گروپ سے علاحدگی اختیا رکرسکتے ہیں۔‘‘
 سنگھرش نگر اُردو اسکول ساکی ناکہ کے انچارج ومعلم خالد شیخ نے کہاکہ ’’بعض مرتبہ تومیٹنگ سے صرف ۱۰؍منٹ قبل ہدایت دی جاتی ہےکہ تمام ہیڈماسٹراوراساتذہ میٹنگ میں شامل ہوں۔ہم یہ بھی سمجھتےہیںکہ ایجوکیشن افسران پر بھی دبائو ہوتاہے لیکن میٹنگ وغیرہ کیلئے منظم منصو بہ ہونا بھی ضروری ہے۔ ‘‘ مہانگر پالیکا شکشک سبھا کے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ نے کہا کہ ’’کووڈ اور لاک ڈائون کے دوران ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ، طلبہ اور سرپرستوںسے رابطہ میں رہنےاور طلبہ کی پڑھائی کیلئے لیپ ٹاپ، کمپیوٹر اورموبائل کا استعمال لازمی ہوگیاتھالیکن اب حالات معمول پر آنے کےباوجود ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ان ذرائع سے کام کرنے کو اپنی عادت بنالیاہے۔ آج ہر کام وہاٹس ایپ کےذریعہ کیا جارہا ہے۔ ہرہدایت اور چھوٹی چھوٹی معلومات بھی وہاٹس ایپ کےذریعے طلب کی جارہی ہے۔ معلومات طلب کرنےکاکوئی وقت نہیں رہاہے۔ رات کو ۱۱؍ یا ۱۲؍بجےبھی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے افسران ہیڈماسٹراور   اساتذہ سےمعلومات طلب کرتےہیںجس سے اساتذہ ذہنی طور پر بہت پریشان ہیں۔ اگر ٹیچروںکے موبائل اسکرین ٹائم کی جانچ کی جائے تو پتہ چلے گا کہ ایک ایک ٹیچر کا اسکرین ٹائم۱۷؍تا ۱۸؍ گھنٹہ پہنچ گیاہے۔ جواساتذہ کی نفسیاتی اور جسمانی صحت سے کھلواڑ کے مترادف ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ جس طرح کے حالات ہیں ایسے میںہماری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے اپیل ہےکہ یومِ اساتذہ سے قبل وہاٹس ایپ اور ٹیلی گرام گروپ کو بند کیاجائے ۔جس طرح پہلے کسی بھی معلومات کیلئے سرکیولر جاری کیاجاتاتھا، اسی طرزپرسرکیولر جاری کیا جائے۔ ہم یہ نہیں کہتےکہ وہاٹس ایپ کا استعمال نہ کیاجائے ۔ کوئی ضروری ہدایت ہے تو ضروروہاٹس ایپ کا استعمال کریں مگر اسے عادت نہ بنائیں۔ لہٰذا ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اس طرف توجہ دے اور غیر ضروری ہدایتوں اور اطلاعات کیلئے وہاٹس ایپ وغیرہ کا استعمال نہ کیاجائے ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK