پڈوچیری میں جاری سیاسی رسہ کشی، کانگریس حکومت اقلیت میں آجانے اور حکومت سازی کی کھینچ تان کے درمیان مرکزی حکومت نے حیرت انگیز طور پر لیفٹیننٹ گورنر کرن بیدی کو عہدہ سے ہٹادیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 18, 2021, 11:26 AM IST | Agency | New Delhi
پڈوچیری میں جاری سیاسی رسہ کشی، کانگریس حکومت اقلیت میں آجانے اور حکومت سازی کی کھینچ تان کے درمیان مرکزی حکومت نے حیرت انگیز طور پر لیفٹیننٹ گورنر کرن بیدی کو عہدہ سے ہٹادیا ہے۔
پڈوچیری میں جاری سیاسی رسہ کشی، کانگریس حکومت اقلیت میں آجانے اور حکومت سازی کی کھینچ تان کے درمیان مرکزی حکومت نے حیرت انگیز طور پر لیفٹیننٹ گورنر کرن بیدی کو عہدہ سے ہٹادیا ہے۔ یہ فیصلہ انتہائی حیرت انگیز اس لئے محسوس ہو رہا ہے کہ بی جے پی وہاں پر اپوزیشن میں ہے اور اس وقت حالات ایسے بن رہے تھے کہ بی جے پی کی حکومت کی قائم ہوسکتی تھی لیکن اس سے قبل ہی کرن بیدی کو ہٹادیا گیا۔ واضح رہے کہ پڈوچیری کے وزیر اعلیٰ وی نارائن سامی اور ایل جی کرن بیدی کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے زبردست تنازع تھا جس کی وجہ سے نارائن سامی نے بھوک ہڑتال بھی کی تھی اور صدر جمہوریہ کو میمورنڈم بھی سونپا تھا ۔ بتایا جارہا ہے کہ پڈوچیری میں مارچ یا اپریل میں انتخابات ہوسکتے ہیں جس کے لئے وہاں مقامی لیڈران اور وہاں کی لیڈر شپ کی موجودگی ضروری ہے جبکہ کرن بیدی سیاسی جوڑ توڑ میں ماہر نہیں ہیں۔ اسی لئے انہیں وہاں سے ہٹایا گیا ہے۔ مرکز کے اس فیصلے پر کرن بیدی نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے قبول کیا اور کہا کہ انہوں نے اب تک جو کچھ بھی کیا وہ آئین اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لئے کیا اور آگے بھی وہ ملک و قوم کی خدمت کرتی رہیں گی۔ بہر حال ان کے جانے سے نارائن سامی نے راحت کا سانس ضرور لیا ہے۔