Updated: September 22, 2023, 9:42 AM IST
| Lucknow
گیان واپی - شرینگار گوری کیس کی چار مدعی خواتین کی جانب سے مسجد کے احاطہ میں ملی اشیاء کو وارانسی ضلع مجسٹریٹ کی نگرانی میں محفوظ رکھنے کی درخواست کی گئی ہے جس پرضلع
عدالت ۲۶؍ستمبر کو فیصلہ سنا سکتی ہے،عدالت میں مسلم فریق کی جانب سے سروے روکنے کی عرضی پر بھی سماعت جاری ہے جبکہ مقابل فریق نے پوجا کی اجازت کا بھی مطالبہ کیا ہے
گیان واپی مسجدسے متعلق کئی درخواستو ں پر عدالت میں سماعت ہورہی ہے ۔(فائل فوٹو)
گیان واپی - شرینگار گوری کیس کی چار مدعی خواتین ریکھا پاٹھک،منجو ویاس، لکشمی دیوی، سیتا ساہو کی جانب سے گیان واپی میں ملی اشیاء کومحفوظ رکھنے کے لیے وارانسی ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے حکم دئے جانے کی عرضی پرضلع عدالت ۲۶؍ستمبر کو فیصلہ سنا سکتی ہے۔دوسری جانب گیان واپی میں جاری اے ایس آئی سروے کو روکنے کے لیے مسجد کی طرف سےداخل کردہ درخواست کی بھی وارانسی ضلع عدالت میں جمعرات کوسماعت ہوئی۔
گیان واپی-شرنگار گوری کیس میںچار مدعی خواتین (ریکھا پاٹھک،منجو ویاس، لکشمی دیوی، سیتا ساہو)کی عرضی پر جمعرات کوسماعت کرتے ہوئے ضلع عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہےلیکن قوی امکان ہے کہ اس کیس میں بھی وہی فیصلہ آسکتا ہے جو راکھی سنگھ کی عرضی پر آیا تھا۔اسی معاملے کی اہم مدعی راکھی سنگھ کی درخواست پر گزشتہ۱۴؍ستمبر کو ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت فیصلہ سنا چکی ہے۔عدالت نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ذریعہ کئے گئے سروے میںپائی گئی اشیاء کو گیان واپی کمپلیکس میں محفوظ رکھےجانے کا حکم دیاتھا۔ اس کے لیے عدالت نے سیکوریٹی اہلکاروں کی ایک ٹیم بنا کر اس کی نگرانی کی ہدایت بھی دی تھی اور کہا تھا کہ سروے میں ملی اشیاء کی فہرست بناکر ضلع مجسٹریٹ اور ضلع عدالت کوسونپ دی جائے تاکہ تفتیش میں شفافیت ہو اور ضرورت پڑنے پر انہیں عدالت میں پیش کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ راکھی سنگھ کے بعدڈسٹرکٹ جج نے اب ان چار دیگرخواتین درخواست گزاروں کی زیر التوا درخواستوں پر ۲۱؍ستمبر (جمعرات)کو سماعت کی ۔ان کی عرضی پر فیصلہ ۲۶؍ستمبرکو آسکتا ہے۔پانچوں خواتین نے ایک ہی مطالبہ کیا ہے جس کے تحت اے ایس آئی کے سروے میں ملی اشیاءکے ساتھ پورے گیان واپی کمپلیکس کی تحفظ کےلئے ضلع مجسٹریٹ کو حکم دینےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عدالت نے چار خواتین عرضی گزاروں کی درخواست پر سماعت کی جس میں کہا گیا ہے کہ سروے میں پائے گئے ہندو مذہب سے متعلق شواہد کو ڈی ایم کے پاس محفوظ رکھا جائے۔ انجمن مساجد کمیٹی نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ڈی ایم اس معاملے میں فریق ہے، اس لیے وہ ان چیزوں کو اپنے پاس محفوظ نہیں رکھ سکتے۔ جبکہ دوسری درخواست انجمن کی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ فیس جمع کرائے بغیر اور عدالت کی طرف سے رٹ جاری کیے بغیر سروے کیا جا رہا ہے
اس پر فریق مقابل نے اعتراض کیا اور کہا کہ عدالت کے حکم پر اے ایس آئی سروے کر رہے ہیں۔ ایسی صورت حال میں فیس جمع کروانا ضروری نہیں ہے۔
جمعرات کو سول جج فاسٹ ٹریک کورٹ سینئر ڈیویژن کی عدالت میں گیان واپی میں قبروں کا حوالہ دیتے ہوئے عرس،چادر، گاگر وغیرہ جیسی مذہبی تقاریب کی اجازت دینے کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔وہیں، وویک سونی اور جے دھوج شریواستو کے معاملے کی بھی ضلع عدالت میں سماعت ہوئی، جس میں گیان واپی میں موجود شیو لنگ کو وشویشورناتھ جیوترلنگ قرار دیتے ہوئے اس کی پوجا، پرساد چڑھانے وغیرہ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ان تمام معاملات کی اگلی سماعت۲۸؍ ستمبرکو ہوگی۔