گیان واپی مسجد میں سیل کئے گئے وضوخانہ کے سروے کے مطالبہ پر انجمن انتظامیہ مساجدکا موقف، نشاندہی کی کہ ۱۹۳۷ء تک یہ فوارہ کام کررہاتھا
EPAPER
Updated: August 31, 2023, 10:26 AM IST | varanasi
گیان واپی مسجد میں سیل کئے گئے وضوخانہ کے سروے کے مطالبہ پر انجمن انتظامیہ مساجدکا موقف، نشاندہی کی کہ ۱۹۳۷ء تک یہ فوارہ کام کررہاتھا
گیان واپی مسجد کے وضوخانہ کا بھی سائنسی سروے کا مطالبہ کرتے ہوئے نئی پٹیشن داخل ہونے کے بعد بدھ کو انجمن انتظامیہ مساجد کے جوائنٹ سکریٹری ایس ایم یاسین نے کہا ہے کہ اگر وضوخانہ کا سروے ہوتا ہے تو فوارہ (جسے بھگوا خیمہ ’شیولنگ‘ قرار دے رہاہے) کا بھی سروے ہونا چاہئے جو ۱۹۳۷ء تک کام کررہاتھا۔ انہوں نے کہا کہ سروے سے یہ ثابت ہو جائے گا کہ یہ شیو لنگ نہیں ہے۔
گیان واپی مسجد کے تعلق سے ہر روز نئی نئی باتیں منظر عام پر آرہی ہیں۔ تازہ واقعہ میں شرنگار گوری کی روز مرہ پوجا پاٹھ کا مطالبہ کرنے والی راکھی سنگھ نے ضلع جج کی عدالت میں منگل کو عرضی دی کہ مبینہ ’شیو لنگ‘ کو چھوڑ کر گیان واپی مسجد میں واقع پورے وضو خانہ کا بھی سروے ہونا چاہئے۔ اس پر انجمن انتظامیہ مساجد کے جوائنٹ سیکریٹری ایس ایم یاسین نے ’انقلاب ‘ سے گفتگو کے دوران کہا کہ ’’ہم کو میڈیا کے ذریعہ معلوم ہوا ہےکہ راکھی سنگھ نے ۶۲ ؍صفحات کی عرضی عدالت میں دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گیان واپی مسجد میں مبینہ ’شیو لنگ‘ کو چھوڑ کر پورے وضو خانہ کا سروے ہونا چاہئے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ ابھی ہم کو اس کی کاپی نہیں ملی ہے مل جائے گی تو انجمن انتظامیہ مساجداپنے وکلاء سے مشورہ کرکے آگے کی حکمت عملی طے کرے گی۔‘‘ ایس ایم یاسین نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ کی واضح ہدایت ہے کہ وضو خانہ سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی، اسی لئے اس کو سیل کیا گیا ہے۔ اب اگر وضو خانہ کا اے ایس آئی کے ذریعہ سروے ہوتا ہے تو اس پتھر کا بھی سروے ہونا چاہئے جس کو مندر فریق ’شیو لنگ‘ بتا رہاہے اورجو فی الحقیقت فوارہ ہے۔ اگر اس کا سروے ہوگا تو صاف طور پرسروے رپورٹ میں فوارہ ثابت ہو جائے گا اور انشاء اللہ ہم فوارہ دوبارہ چالو کرکے دکھا بھی دیں گے۔ ‘‘انھوں نے کہا کہ ’’۱۹۳۷ءمیں فوارہ چل رہا تھا۔ اس کاسروے ہو گیا تو یہ ثابت ہو جائے گا کہ یہ فوارہ ہے۔ ‘‘