بشارا لاسد نے السودانی کا صدارتی محل میں استقبال کیا، دونوں لیڈروں نے منشیات کی اسمگلنگ میں سرحدی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ، بغداد نے مغربی پابندیوں کے خاتمے میں ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا
EPAPER
Updated: July 18, 2023, 10:56 AM IST | Damascus
بشارا لاسد نے السودانی کا صدارتی محل میں استقبال کیا، دونوں لیڈروں نے منشیات کی اسمگلنگ میں سرحدی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ، بغداد نے مغربی پابندیوں کے خاتمے میں ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا
عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی اتوار کو شام کے دارالحکومت دمشق پہنچے ۔ یہ۱۲؍ سال قبل خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے کسی بھی عراقی وزیر اعظم کا پہلا دورہ ہے۔ اس دوران اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
اس بارےمیں پیر کو چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی ژنہوا نے اپنی رپورٹ میں بتایا ،’’ اتوار کی شب شام کے صدر بشارالاسد نے عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کا صدارتی محل میں شاندار استقبال کیا ۔ بعدازاں دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ اس دوران دونوں لیڈروں نے باہمی دلچسپی کے ا ہم پہلوؤں کو واضح کیا۔‘‘ مشترکہ پریس کانفرنس میں خاص طور پر شام سے متعلق عرب ممالک کے ’نئے مثبت موقف‘ کو اجاگر کیا گیا۔ دونوں لیڈروں نے شام اور عراق کی معاشی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔ السودانی نے زور دے کر کہا ، ’’معاشی بحران کے خاتمے سے خطے میں استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ ‘‘
ملاقات کےدوران دونوں لیڈروں نے منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے سرحدی تعاون بڑھانے پر زور دیا ۔ اس مشترکہ پریس کانفرنس میں السودانی نے مغربی پابندیاں ہٹانے میں شام کے بھر پور تعاون کا وعدہ کیا ۔
دمشق کی پریس کانفرنس کےد وران بشار الاسد نے کہا، ’’السودانی کا یہ دورہ عراق اور شام کے درمیان دو طرفہ تعاون بڑھانے کا نادر موقع فراہم کرتا ہے۔ ‘‘
یاد ر ہےکہ خانہ جنگی کے درمیان بھی عراق اور شام کے معمول کے تعلقات پر کوئی اثر نہیں ہوا تھا ۔ اس وقت بھی دونوں ممالک کے تعلقات قائم تھے جب عرب ممالک نے شام کا بائیکاٹ کیا تھا۔ اہم بات یہ ہے کہ عراق کے وزیر اعظم کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب خطے کے اہم اور با اثر ملک سعودی عرب کے ساتھ ساتھ تمام عرب ممالک دمشق سے اپنے تعلقات بحال کررہے ہیں۔ یادرہےکہ شام کی عرب لیگ کی رکنیت بھی بحال کردی گئی ہے ۔ گزشتہ عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں بشارالاسد نے بھی شرکت کی تھی ۔