Inquilab Logo

ناک کے ذریعہ دی جانے والی کووڈ ویکسین ۲۶؍جنوری کولانچ ہوگی

Updated: January 23, 2023, 3:52 PM IST | New Delhi

بھارت بائیوٹیک کے چیئرمین کا اعلان،انکوویک نامی ویکسین بوسٹر ڈوز کے طور پر دی جائے گی، ایک خوراک کافی

The new vaccine will thus be given nasally; Photo: INN
نئی ویکسین اس طرح ناک سے دی جائے گی; تصویر:آئی این این

:بھارت بائیوٹیک ۲۶؍ جنوری کو اپنی انٹرانوزل کووڈ ۱۹؍ ویکسین انکو ویک لانچ کرے گی،جو ہندوستان میں اپنی نوعیت کی پہلی ویکسین ہے۔کمپنی کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر کرشنا ایلا نےسنیچرکویہ معلومات دی۔ وہ بھوپال میں انڈیاانٹرنیشنل سائنس فیسٹیول سے خطاب کر رہے تھے۔فیسٹیول میں شامل کرشنا ایلانےطلباء سے بات چیت کرتے ہوئےکہا کہ مویشیوں میں جلد کی بیماری کیلئے دیسی ویکسین لمپی پروواکائنڈبھی اگلے ماہ شروع کی جا سکتی ہے۔
 کمپنی نےدسمبر۲۰۲۲ءمیںبتایا تھا کہ وہ اپنی انٹرانوزل ویکسین حکومت کو۳۲۵؍روپے فی شاٹ اور نجی ویکسینیشن مراکز کو۸۰۰؍روپے فی شاٹ کے حساب سے فروخت کرے گی۔
بائیوٹیک نے ڈبلیو یو ایس ایم کے ساتھ مل کر بنائی
 انٹراویک ویکسین کو واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن(ڈبلیو یو ایس ایم) کے تعاون سے حیدرآباد میں قائم بھارت بائیوٹیک نے تیار کیا ہے، جو ’کو ویکسین‘تیار کرتی ہے۔ یہ ناک کی ویکسین بوسٹر خوراک کے طور پر لگائی جائے گی۔بھارت بائیوٹیک کی اس ناک کی ویکسین کو  iNCOVACC کا نام دیا گیا ہے۔ پہلے اس کا نام بی بی وی ۱۵۴؍تھا۔یہ ناک کے ذریعے جسم تک پہنچائی جائے گی۔یہ ویکسین جسم میں داخل ہوتے ہی انفیکشن اور اس کی منتقلی دونوں کو روکتی ہے۔
ناک کی ویکسین کیا ہے؟
 اس وقت ہمیں پٹھوں میں انجکشن کے ذریعے ٹیکہ لگایاجا رہا ہے۔ اس ویکسین کو انٹرمسکیولرویکسین کہاجاتاہے۔ناک کی ویکسین وہ ہے جو ناک کے ذریعے دی جاتی ہے۔ چونکہ یہ ناک کے ذریعے دی جاتی ہے،اس لیے اسے انٹرانوزل ویکسین کہا جاتا ہے۔یعنی اسے انجکشن کے ذریعے دینے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی اسے زبانی ویکسین کی طرح دیا جاتا ہے، یہ ایک طرح سے ناک کے اسپرے کی طرح ہے۔
ناک کی ویکسین کیسے کام کرتی ہے؟
 بہت سے جرثومے جن میں کورونا وائرس بھی شامل ہے، جسم میں بلغم کے ذریعے داخل ہوتے ہیں۔ ناک کی ویکسین براہ راست میوکوسا میں ہی مدافعتی ردعمل پیدا کرتی ہے۔یعنی ناک کی ویکسین سپاہیوں کو لڑنے کیلئے کھڑاکرتی ہےجہاں سے وائرس جسم میں داخل ہوتا ہے۔ناک کی ویکسین آپ کے جسم میں امیونوگلوبلین اےپیدا کرنے کا سبب بنتی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ابتدائی مراحل میں انفیکشن کو روکنے میں زیادہ موثر ہے۔ یہ انفیکشن کو روکنے کے ساتھ ساتھ ٹرانسمیشن کو بھی روکتا ہے۔
صرف ایک ڈوز کافی
 ملک میں اب تک۸؍ ویکسینز کی منظوری دی جا چکی ہے۔ یہ تمام انٹرمسکیولر ویکسین ہیں، یعنی انجکشن کےذریعے دی جاتی ہیں۔جبکہ، انکو ویک ایک انٹرانوزل ویکسین ہے۔ حکومت سے منظوری ملنےکے بعد اب یہ ملک کی پہلی انٹرانوزل ویکسین بن گئی ہے۔ اب تک ملک میں اسپوتنک، کووی شیلڈ اور کوویکسین دی جا رہی ہیں۔ یہ تینوں ویکسین ڈبل ڈوز ویکسین ہیں۔انکوویک کاصرف ایک  ڈوز دیا جائے گا۔
ناک کی ویکسین کی صرف ایک خوراک مؤثر ہے
 اس وقت ہندوستان میں استعمال ہونے والی ویکسین کی ۲؍خوراکیں دی جا رہی ہیں۔ ویکسین شدہ شخص کو دوسری خوراک کے ۱۴؍دن بعد محفوظ سمجھا جاتاہے۔ایسی صورتحال میں ناک کی ویکسین ۱۴؍ دن کے اندر اپنا اثر دکھانا شروع کر دیتی ہے۔ ناک کی مؤثرخوراک نہ صرف کورونا وائرس سے بچائے گی بلکہ بیماری کے پھیلاؤکو بھی روکے گی۔ یہاں تک کہ ہلکی علامات بھی مریض میں نظر نہیں آئیں گی۔ وائرس جسم کے دوسرے حصوں کو بھی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔
 یہ واحد خوراک کی ویکسین ہے، جس کی وجہ سے ٹریکنگ آسان ہے۔انٹرمسکیولر ویکسین کے مقابلے  اس کے مضر اثرات بھی کم ہیں۔ اس کا ایک اور بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ سوئیوں اور سرنجوں کا ضیاع کم ہوگا۔
ویکسین بوسٹر ڈوز کی طرح دی جائے گی
 انٹرانوزل ویکسین کووویکسین اور کووی شیلڈجیسی ویکسین لینے والوں کوبوسٹرخوراک کے طور پر دی جائےگی۔اگرچہ اسے بنیادی ویکسین کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ 
 بھارت بائیوٹیک کے منیجنگ ڈائریکٹراور چیئرمین ڈاکٹر کرشنا ایلا نےکچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ پولیو کی طرح اس ویکسین کے۴؍ قطرے بھی کافی ہیں۔ دونوں نتھنوں میں دو دو قطرے ڈالے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK