Inquilab Logo

ریاست میں کسانوں کی حالت زار، کہیں خودکشی، کہیں احتجاج اور انتباہ

Updated: March 15, 2023, 1:15 AM IST | nashik

نئے سال میں ۷۲؍ دنوں کے اندر مراٹھواڑہ میں ۱۶۴؍ کسانوں کی خود کشی، وزیرزراعت کے اپنے ضلع میں ۷؍ دنوں میں ۷؍کسانوں نے اپنی جان دی، بلڈانہ کے کسانوں کی ۱۲؍ گھنٹے میںمسائل حل نہ ہونے پر پھانسی لگانے کی دھمکی

Farmers have prepared nooses for hanging in Bildana
بلڈانہ میں کسانوں نے پھانسی کے پھندے تیار کر رکھے ہیں( تصویر: انقلاب)

مہاراشٹر میں سیاسی حالات بھلے ہی مسلسل تبدیل ہو رہے ہوں، حکومت بھی نئی آگئی ہے لیکن کسانوں کی خستہ حالی جوں کی توں ہے۔ آپ کسانوں کی بد حالی کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ نئے سال کو شروع ہوئے صرف ۷۲؍ دن ہی گزرے ہیں کہ اکیلے مراٹھواڑہ  میں ۱۶۴؍ کسان خود کشی کر چکے ہیں۔  ان میں اکیلے  بیڑ ضلع میں ۵۲؍ کسانوں نے خود کشی کی ہے۔  خود کشی کے پیچھے  قرض کا بوجھ اور قحط سالی اہم وجوہات ہیں۔ 
  یاد رہے کہ مراٹھواڑہ میں گزشتہ ۳؍ سال سے زراعت کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ اس کی وجہ سے کسانوں کی مشکلات میںاضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حالیہ قحط سالی  اور اس کی وجہ بڑھنے والے قرض کے بوجھ کی وجہ سے کسان انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہیں۔ یوں تو پوری ریاست میں کسان پریشان ہیں لیکن مراٹھواڑہ میں حالات سب سے زیادہ تشویش ناک ہیں۔  ۲۰۲۲ء میںاکیلے  مراٹھواڑہ میں تقریباً  ایک ہزار ۲۳؍ کسانوں نے خود کشی کی تھی۔ جبکہ ۲۰۲۳ء  شرو ع ہونے کے بعد بھی یہاں کسانوں کی خودکشی کا سلسلہ ختم ہونےکا نام نہیں لے رہا ہے۔   حالت یہ ہے کہ ریاست کے وزیر زراعت عبدالستار کے اپنے  ضلع  میں ایک ہفتے کے دوران ۷؍ کسانوں نے خود کشی کی ہے۔  حالانکہ وزیر زراعت نئی ( شندے ) حکومت کو کئی بار کسانوں کی دوست حکومت کہہ چکے ہیں۔ 

 بلڈانہ میں کسانوں کا خود کشی کا انتباہ 
  ادھر ودربھ کے  بلڈانہ  ضلع میں کسانوں کی تنظیم سوابھیمانی شیتکری سنگھٹنا نے حکومت کی جانب سے کسانوں کے مسائل حل نہ کرنے   پرحکومت کے خلاف انوکھا احتجاج شروع کیا ہے۔  یہ احتجاج وہ شمشان گھاٹ میں کر رہے ہیں جہاں انہوں نے پھانسی کے پھندے لٹکا رکھے ہیں۔ تنظیم کا انتباہ ہے کہ اگر  حکومت نے  آئندہ بارہ گھنٹوں میں کسانوں کے مفاد میں فیصلہ نہ کیا تو وہ   خود کو ان پھندوں پر لٹکا لیں گے۔
  انتہائی قدم کے اس   اعلان کے بعد انتظامیہاور پولیس میں ہلچل مچ گئی ہے۔  ’ پھانسی کا پھندہ تحریک ‘ سوابھیمانی شیتکری سنگٹھنا  کے ودربھ کے صدر پرشانت ڈککر کی قیادت میں چلائی جا رہی ہے۔  اطلاع کے مطابق سنگرام پور تعلقہ کے نیروڈ گاؤں کے شمشان گھاٹ میں یہ احتجاج جاری ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈککر نے کہا کہ ریاست کا بجٹ اجلاس گزشتہ ۱۰؍ ۔۱۲؍  دنوں سے جاری ہے۔ تاہم اس دوران کسانوں کے مفاد میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ آئے روز کسی نہ کسی افسر یا ملازم کی ہڑتال سے کسانوں کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ کسانوں کے جینے کا اب  کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس لئے کسانوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر آئندہ  ۱۲؍ گھنٹوں میں حکومت نے کسانوں کیلئے کچھ نہیں کیا تو ہم خود کو شمشان گھاٹ میں پھانسی پر لٹکا لیں گے۔

kisan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK