Inquilab Logo

نئے پنڈتو ں کی واپسی تو دور کی بات اب توجو کشمیر میں مقیم تھے وہ بھی جا رہے ہیں: عمر عبداللہ

Updated: December 02, 2021, 11:09 AM IST | jammu

سوال کیا ’’ دہلی میں بی جے پی کی حکومت ہے اور اسی حکومت نے جموں وکشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجا ہے، اگر سیکوریٹی نظام خراب ہو اہے، لوگوں کو مارا جارہا ہے، تو یہ کس کا قصور ہے؟‘‘

Omar Abdullah, Vice President of the National Conference
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیرا علیٰ عمر عبدا ﷲ نے بدھ کے روز کہا کہ دفعہ۳۷۰؍ کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کا وعدہ کیا تھا لیکن ڈھائی سال کا عرصہ ہو گیا کوئی پنڈت واپس گھر نہیں آیا ہےاُلٹا جو یہاں پر قیام پذیر تھے وہ بھی واپس بھاگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ۳۷۰؍ کی بحالی کی خاطر نیشنل کانفرنس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ یہ باتیں این سی کے نائب صدر نے ڈاک بنگلہ بدروا میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کہیں۔عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ دفعہ۳۷۰؍ کے خاتمے کے بعد کہا جارہا تھا کہ جموں وکشمیر میں جب حالات مکمل طور پر پُرامن ہوجائیں گے، شدت پسندی کے واقعات اور شہری ہلاکتیں بند ہوجائیں گی تبھی جاکر ریاست کا درجہ واپس دیا جائے گا۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج یہاں کے حالات خراب ہوگئے ہیں اورجنگجوئیت میں اضافہ ہوا ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے؟عمر نے کہا کہ ’’ دلی میں  بی جے پی کی حکومت ہے اور اسی حکومت نے جموں وکشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجا ہے، اگر سیکوریٹی نظام خراب ہو اہے، لوگوں کو مارا جارہا ہے، تو یہ کس کا قصور ہے؟
 انہوں نے کہا کہ  بی جے پی یہ کہہ کر عوام کو سزا دے رہی ہے کہ حالات مکمل طور پر ٹھیک ہونے کے بعد ہی ریاست کا درجہ بحال ہوگا۔ ناکامی آپ کی اور سزا یہاں کے لوگ بھگتیں ، یہ کہاں کا انصاف ہے؟نیشنل کانفرنس کے نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دورِ حکومت میں۲۰۱۴ء تک بیشتر علاقے جنگجوئیت سے خالی ہوگئے تھے، وادی بھرمیں بنکر ہٹائے گئے صرف شہر سری نگر میں ہی۴۰؍سے زیادہ بنکر منہدم کئے گئے لیکن آج کی صورتحال یہ ہے کہ نہ صرف اُن پرانی جگہوں پر واپس بنکر قائم ہوئے ہیں بلکہ اُس سے دوگنی تعداد میں نئی جگہوں پر بنکر کھڑے کئے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK