Inquilab Logo

ریاستی حکومت کی جانب سے ’ ہمارے استاد‘ مہم شروع

Updated: August 09, 2022, 10:04 AM IST | saadat khan | Mumbai

مہم کے تحت ریاست کے تما م سرکاری اسکولوں کے ہر کلاس روم میں کلاس ٹیچر کی تصویر آویزاں کی جائے گی، تاکہ طلبہ میں ان کے احترام کا جذبہ پیدا ہو

The government claims that it is trying to improve the quality of education in government schools (file photo).
حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ سرکاری اسکولوں میں تعلیم کا معیار بلند کرنے کیلئے کوشاں ہے ( فائل فوٹو)

سکولوںسے اکثر ناغہ کرنے والے اساتذہ کوراہ راست پر لانے کیلئے ریاستی حکومت ممبئی سمیت ریاست بھر میں ’’ہمارے اُستاد ‘‘ مہم شروع کر رہی ہے ۔ مہم کے ذریعے ہر اسکول کے اساتذہ کی تصویر ان کے کلاس روم میں لگائی جائے گی ۔ اطلاع کےمطابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندےکی قیادت میں ہونے والی ایک میٹنگ میں اس کا فیصلہ کیا ہے۔
  اس مہم کے ذریعے ریاستی حکومت یہ پیغام دینے کا دعویٰ کر رہی ہے کہ  طلبہ میں اساتذہ کے تئیں بڑا احترام ہوتاہے ۔ اسی احترام اور عزت کے جذبے کوطلبہ میں فروغ دینےکیلئے حکومت نے یہ پروجیکٹ شروع کیا گیاہے لیکن دوسری جانب یہ کہا جا رہا ہےکہ متعدد اسکولوںمیں فرضی اساتذہ بچوں کو پڑھارہےہیں۔ اس بدعنوانی پر قابوپانےکیلئے یہ مہم شروع کی جارہی ہےتاکہ طلبہ کو علم ہو کہ ان کا ٹیچر کون ہے ۔ اطلاع کےمطابق متعدد اسکولوں کے تعلق سے شکایتیں موصول ہو رہی ہیں کہ کچھ اسکولوں میں فرضی اساتذہ بچوں کو  پڑھارہےہیں۔ اس وجہ سے حکومت نے مذکورہ پروجیکٹ متعارف کروانےکا  ارادہ کیاہے ۔ حکومت کلاس روم میں کلاس ٹیچر کا فوٹولگانےکی مہم شروع کرنے پر غور کررہی ہے تاکہ طلبہ کو معلوم ہو کہ ان کا ٹیچر کون ہے۔اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ جلد ہی اس سے متعلق پالیسی مرتب کرنےوالاہے۔
 اس کے علاوہ مذکورہ میٹنگ میں بالخصو ص دیہی علاقوںکے اسکولوں کے معیار کو بہتر بنانے اور مختلف قسم کی نئی سرگرمیوںکو شروع کرنے پر گفتگو کی گئی ۔اس تعلق سے اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثارنے بتایاکہ ’’حکومت کوکچھ دیہی علاقوں کے اسکول سے متعلق شکایتیں موصو ل ہوئی ہیں کہ یہاں کے ٹیچر اکثر اسکول سے غائب رہتے ہیںاور اپنی جگہ کسی فرضی ٹیچر س کےذریعے طلبہ کی پڑھائی کا انتظام کرتےہیں۔ فرضی ٹیچر کو معمولی رقم دیتے  ہیں اور خود موٹی رقم تنخواہ کی صورت میں وصول کر رہےہیں۔ میرے خیال سے اسی بدعنوانی پر نکیل کسنے کیلئے ریاستی حکومت مذکورہ پروجیکٹ کو متعارف کروا رہی ہے لیکن ہمارا کہنا ہے کہ اس کام کیلئے اساتذہ کا استعمال نہ کیاجائے ساتھ ہی دیگر غیر تعلیمی سرگرمیوں سے بھی اساتذہ کو دور رکھا جائے۔اساتذہ کو صرف تعلیمی ذمہ داریاں سونپی جائیں تاکہ طلبہ کی پڑھائی کا نقصان نہ ہو۔ ‘‘
 واضح رہےکہ اتوار کودہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہونے والی نیتی آیوگ کی میٹنگ میںبھی ایکناتھ شندے نے تعلیم کےفروغ سے متعلق اپنی تقریر میں مرکزی حکومت سے نیشنل ایجوکیشن پالیسی ( این ای پی ) پر عمل کرنے کیلئے مددکی اپیل کی تھی۔انہوںنے میٹنگ کے شرکاء کویہ بھی بتایاکہ مہاراشٹر حکومت نے این ای پی نافذ کرنےکیلئے کس طرح کی منصوبہ بندی کی ہے ۔ این ای پی کے عمدہ نتائج کیلئے ہماری حکومت پوری ذمہ داری سے اپنا فرض ادا کرنےکی کوشش کرےگی۔  انہوںنےمزید کہاکہ اعلیٰ تعلیم تک  سب کی پہنچ اور سب کیلئے ہو اس تناظر میں پسماندہ ذات اور معاشی طورپر کمزور طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کی حصولیابی کیلئے ہماری حکومت اسکالرشپ دے گی۔ ساتھ ہی اساتذہ اور اکیڈمک لیڈروںکو ضروری ٹریننگ دینےکیلئے مہاراشٹر اسٹیٹ فیکلٹی ڈیولپمنٹ اکیڈمی قائم کرنےکا فیصلہ کیاہے۔جوادارہ این ای پی پر عمل کرنےمیں اہم رول اداکررہےہیں ان کیلئے ایسی اسکیم بنائی جائے گی جو انہیں مزید متحرک کرے۔اس بارےمیں یوجی سی کی گائیڈ لائن جلد ہی جاری کی جائےگی۔     

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK