Inquilab Logo

ماہم قلعہ کی بحالی کیلئے اطراف کے جھوپڑوں کو منہدم کردیا گیا

Updated: March 21, 2023, 12:14 AM IST | Mumbai

یہ تاریخی قلعہ جزوی یا پوری طرح گر سکتا ہے جس سے ۲۶۷؍جھوپڑوں میں رہنے والوں کی جان کو خطرہ تھا

The scene after the demolition of the huts at Maham Fort.
ماہم قلعہ پر واقع جھوپڑوںکے انہدام کے بعد کا منظر۔(تصویر:پردیپ دھیور)

 برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی )نے تاریخی ماہم قلعہ کی بحالی سے قبل اس  میں واقع جھوپڑوں کو منہدم کردیا۔ شہری انتظامیہ نے کہا کہ قلعہ کی سمندری دیوار خستہ حال ہوچکی  ہے۔ بی ایم سی کا کہنا ہے کہ قلعہ  ’ انتہائی خستہ حالت ‘ میں ہے جس کی وجہ سے مکینوں کا وہاں رہنا  انتہائی خطرناک  ہو گیا ہے۔ فری پریس جرنل کی خبر کے مطابق بی ایم سی نے جھوپڑوں کو منہدم کرنے کی مہم کے دوران میڈیا کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ اب زیادہ دیر تک وہاں رہنا مکینوں کیلئے انتہائی خطرناک تھا کیونکہ قلعہ کے جزوی یا مکمل طور سے منہدم ہونے سے بڑی تعداد میں جانی نقصان ہوسکتا ہے کیونکہ اس قلعہ  کے اطراف  ۲۶۷؍ جھوپڑے  ہیںجن  میں تقریباً  ۳؍ ہزار افراد رہتے  تھے۔ شہری انتظامیہ نے مزید کہا کہ عوام کے وسیع تر مفاد   اور انسانی بنیادوں پرقلعہ کے  احاطے کو خالی کرنا ضروری تھا اور اہل مکینوں کو ایک اور پروجیکٹ میں متبادل رہائش گاہ فراہم کی گئی ہے۔
 ماہم فورٹ ممبئی کے ساحل پر واقع ہےجو ماہم بیچ کے بالکل قریب ہے۔اس تعلق سے   یہ بات مشہور ہے کہ اپرانتا (شمالی کوکن) کے راجا بمبا دیو نے یہاں اپنی سلطنت قائم کی تھی جسے کبھی ’مہیکاوتی ‘ کہا جاتا تھا۔ سلطنت نے ترقی کی اور پھر راجا کی اولاد نے ۱۱۴۰ء  اور ۱۲۴۱ء کے درمیان ماہم قلعہ تعمیر کیاتھا۔ ۸۰۰؍سال سے زیادہ پرانا یہ قلعہ انگریزوں نے ایک بار بندرگاہ کے طور پر استعمال کیا تھا اور وہاں  آثارقدیمہ میں کسٹم ہاؤس بنایا گیا تھا۔ بی ایم سی کے مطابق  محکمۂ کسٹم نے آزادی کے بعد اس جگہ کو خالی کر دیا تھا لیکن یہ ملکیت مذکورہ محکمہ کے پاس ہی ہے۔
 ماہم قلعہ کو ۱۹۷۲ء  میں قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور کھنڈرات ایکٹ ۱۹۶۰ءکے تحت ریاستی طور پر محفوظ یادگار قرار دیا گیا تھا اورمحکمہ کسٹم نے اضافی سیکوریٹی ہٹا دی تھی۔ نتیجتاًاس قلعہ پر قبضہ کر لیا گیا۔ اینٹوں، لکڑی وغیرہ سے بنے جھوپڑے خستہ حالی کا باعث بنے۔ بی ایم سی نے یہ بھی کہا کہ مکینوں کو  بجلی، پینے کے پانی اور سیوریج وغیرہ کی سہولیات دستیاب ہیں۔
  بی ایم سی کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئےماہم قلعہ کی تزئین و آرائش بہت ضروری ہے ۔ پروجیکٹ کے تحت  جسے ایک خصوصی پروجیکٹ قرار دیا گیا ہے  ،   نوٹس دینے کے بعد جھوپڑوں کا ٹوٹل اسٹیشن سرویئر کے ذریعے سروے کیا جا رہا ہے۔ جھوپڑےوالوں کو نوٹس دے کر ان کے جھوپڑوں کے ثبوت/ دستاویزات طلب کئے گئے اور ان کے جمع کرائے  گئے ثبوتوں/دستاویزات کی بنیاد پر   بی ایم سی کی مروجہ پالیسیوں کے مطابق اہل قرار دینے کی تیاری  کی گئی   ۔ اس کارروائی میں ۲۶۷؍  میں سے ۲۶۳؍ جھوپڑے بازآبادکاری کے اہل پائے گئے تھے۔ بی ایم سی نے ایس آر اے  اور ممبئی میٹرو پولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایم ایم آر ڈی اے)کے ساتھ خط و کتابت کی تاکہ جھوپڑ ے والوں کی مناسب جگہ پر  بازآبادکاری کی جاسکے۔ شہری انتظامیہ نے یہ بھی کہا کہ ماہم قلعہ کو مرمت اور بحالی کے بعد سیاحوں کیلئے کھول دیا جائے گا۔

mahim Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK