Inquilab Logo Happiest Places to Work

گیان واپی مسجد کا سروے لگاتار دوسرے دن بھی جاری رہا ، تہہ خانے کا جائزہ لیا گیا

Updated: August 06, 2023, 10:00 AM IST | Jilani Khan | Lucknow

مسلم فریق کی موجودگی میں ٹیم مسجدکمپلیکس پہنچی ،ضلع عدالت کی اےا یس آئی کو ہدایت، ۲؍ ستمبر کو رپورٹ پیش کریں،ہندو فریق کے دعوؤں کا کھیل بھی شروع

Gyan Vapi Masjid
گیان واپی مسجد

گیان واپی مسجد کمپلیکس کا سروے مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا۔ سنیچر کی  اہم بات یہ رہی کہ مسلم فریق بھی پہلی بار سروے کے دوران کمپلیکس میں موجود تھا۔اب تک سروے کا بائیکاٹ کررہے مسلم فریق کے اہم اراکین  اپنے وعدے کے مطابق سروے ٹیم کے تعاون کےلئے وہاں پہنچے تھے۔ہندو عرضی گزاروں کے ساتھ ساتھ ان کے وکلاء بھی موجود رہے۔ سنیچر کوسروے ٹیم نے مغربی جانب کی دیواروں اور دیگر دیواروں کے ساتھ ساتھ تین میں سے ایک تہہ خانہ کا بھی سروے کیا ۔ اسی دوران ہندو فریق کی جانب سے سروے کے دوران ملنے والے ثبوتوں کے تعلق سے طرح طرح کے دعوے کئے جانے کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے جس کی مسلم فریق نے صاف تردید کی ہے۔اس درمیان ضلع عد الت سے اے ایس آئی کو چار ہفتہ کی مہلت مل گئی ہے۔ عدالت نے  اسےرپورٹ پیش کرنے کےلئے ۲؍ستمبر تک کا وقت دیا ہے۔
 گیان واپی مسجد کمپلیکس میںسنیچرکو بھی چہل پہل رہی ۔ حالانکہ سیکوریٹی انتظامات کافی سخت تھے۔ اے ایس آئی کی ٹیم نے مسلسل دوسرے دن کمپلیکس کے مختلف حصوں کا سروے کیا۔  یہ ٹیم تہہ خانہ بھی گئی اور وہاں موجود چیزوں کی سب سے پہلے فہرست تیار کی۔پھر تہہ خانہ کی پیمائش اور ہر حصہ کی فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی کی گئی۔ صبح ۹؍بجے سے سروے کا کام شروع ہوا جو چار گھنٹے تک  جاری رہا ۔ اس کے بعد دو گھنٹے کا بریک دیا گیا جس میں مسلمانوں نے مسجد میں نماز ادا کی۔بعد ازاں، ڈھائی بجے پھر کام شروع ہوا جو پانچ بجے شام تک جاری رہا۔ اس دوران اے ایس آئی کی ۴؍ ٹیموں نے  ایک ساتھ سروےکیا۔انہوں نے مغربی، باہری دیواروں کے ساتھ ساتھ مرکزی حصہ اور تہہ خانہ کا بھی سروے کیا ۔اس دوران میپنگ کی گئی اور سفیدی، چونا، اینٹ اور ان پر لگی راکھ کے علاوہ مٹی کا نمونہ لیا گیا جنہیں لیباریٹری بھیجا جائے گا۔ 
 اب تک سروے کا بائیکاٹ کررہے مسلم فریق انجمن انتظامیہ مساجد کے اہم ذمہ داران نے سروے ٹیم کو مکمل تعاون دیا۔ٹیم کے ساتھ جو لوگ موجود تھے ان میں گیان واپی مسجد کے امام مفتی عبدالباطن نعمانی شامل تھے۔

 ان کے علاوہ  ایس ایم یاسین (جوائنٹ سیکریٹری) کے ساتھ ساتھ وکلاء ممتاز احمد اور عبدالخالق احمد شامل ہیں۔ہندو فریق کی جانب سے تمام خواتین عرضی گزاراور ان کے کئی وکلا بھی موجود تھے۔ حسب معمول ہندو فریق کے وکلاء نےمیڈیا کے سامنے بیانات دینا شروع کرد ئیےہیں کہ سروے کے دوران کیا کچھ ملاہے جبکہ مسلم فریق نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا ہے۔
 انجمن انتظامیہ مساجد کے جوائنٹ سیکریٹری ایس ایم یاسین کا صاف کہنا ہے کہ تہہ خانہ یا کمپلیکس کے کسی بھی حصہ میں دیوی  دیوتائوں سے متعلق چیزیں ملنے کے جو بھی دعوے کئے جارہے ہیں، سروے ٹیم کو ایسی کوئی چیز نہیں ملی ہے۔دریںا ثناءہندو عرضی گزاروں کے وکلاءایڈوکیٹ سبھاش نندن چترویدی اور سدھیر ترپاٹھی نے میڈیا کو جانکاری دی کہ حکومت ہند کے اسٹینڈنگ کونسل امیت شریواستونے اے ایس آئی کی جانب سے ضلع جج ڈاکٹر اجے کمار وشویش سے چار ہفتوں کی مہلت طلب کی تھی  جسے منظور کرلیا گیا  ہے۔ ضلع جج نے رپورٹ پیش کرنے کےلئے ۲؍ستمبر کی تاریخ طے کی ہے۔آج بھی سیکورٹی کا سخت بندوبست تھا۔ضلع کے سینئر حکام بشمول ڈی ایم ایس راج لنگم ، پولیس کمشنرمتھا اشوک جین و دیگر سینئر افسران وہاں موجود تھے۔اس سروے ٹیم کو آئی آئی ٹی کانپور کے ارتھ سائنس ڈپارٹمنٹ کے ماہرین بھی تعاون کررہے ہیں، جس کی جانکاری اس ادارہ کے ڈائریکٹر ابھے کراندیکر نے دی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ جلد ہی اس شعبہ کے ایکسپرٹ پروفیسر جاوید این ملک بھی اس سروے میں حصہ لیں گے، جو فی الحال ملک سے باہر ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ اے ایس آئی نے  ریڈی ایشن تکنیک کا استعمال بھی کیا ہے جس سے معلوم ہو سکے گا کہ دیواریں کتنی پرانی ہیں۔

gyanvapi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK