Inquilab Logo

متحدہ عرب امارات نے شام کے زلزلہ متاثرین کیلئے ۲۲؍ سو ٹن امداد بھیجی

Updated: April 04, 2023, 11:46 AM IST | Damascus

ایک ہزار ۴۰؍ ٹن کھانے پینے کی اشیا ء  ، ۶؍ سو ٹن دوائیں اور علاج معالجہ کے دیگر آلات جبکہ ۵۷۳؍ ٹن تعمیراتی سامان شامل

Relief goods arriving in Syria. (Photo: WAM)
شام پہنچنے والی امدادی اشیا ء ۔ ( تصویر : وام )

رمضان المبارک میں  متحدہ عرب  امارات نے  شام کے زلزلہ متاثرین کیلئے  ۲۲؍ سو ٹن امداد بھیجی   ۔   متحدہ عرب امارات کی  خبر رساںایجنسی وام  نے بتایا کہ  پیر کو متحد ہ عرب امارات کا امداد سے لد ا ہو ا جہاز شام کے اللاذقیہ بندرگاہ   پہنچا جس سے   فروری میں آنے والے تباہ کن  زلزلے  کے متاثرین کی مدد کی جائے گی۔ 
     وام نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ کل ۲؍ ہزار ۲۱۳؍ ٹن امدادی اشیا ء شام پہنچیں جن میں  سے میں  ایک ہزار ۴۰؍ ٹن کھانے پینے کی اشیا ء   ، ۶؍ سو ٹن   دوائیں اور علاج معالجہ کے دیگر آلات جبکہ ۵۷۳؍ ٹن تعمیراتی سامان شامل ہیں۔ یاد رہےکہ اس سے پہلے مارچ میں بھی متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ہزار ٹن امدادی اشیا ء شام بھیجی  جاچکی ہیں۔  
شام کی صورتحال 
   یاد رہےکہ زلزلے سے شام  بری طرح متاثر ہو اہے ۔  زلزلے سے  سب سے زیادہ متاثر۵؍ اضلاع، حلب، حما، ادلب، لاطاکیہ اور طرطوس میں ملک کی ۴۲ء۲ ؍فیصد آبادی رہتی ہے۔ اس میں کام کرنے کی ۱۶ ؍سال سے زیادہ عمر کے ۷ء۱؍ملین ا فراد بھی شامل ہیں جن میں ۲۲ء۸؍ فیصد خواتین ہیں۔
 گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے محنت ’آئی ایل او‘ نے  اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ شام میں ۱۲؍ سالہ خانہ جنگی نے پہلے ہی معیشت اور محنت کی منڈی کو بھاری نقصان پہنچایا  تھا، زلزلوں کے نتیجے میں تقریباً ایک لاکھ ۷۰؍ہزارمحنت کش ملازمت سے محروم ہوگئےہیں ۔ اس صورتحال میں تقریباً ایک لاکھ ۵۴؍ ہزار  خاندان اور ۷؍لاکھ۲۵؍ہزار سے زیادہ ا فراد براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔
؍۴۶ ہزا ر کاروبار متاثر 
 زلزلوں نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کم و بیش ۴۶؍ہزار کاروبار کو بھی متاثر کیا ہے۔ اس عارضی بےروزگاری کے نتیجے میں محنت کشوں کی مجموعی آمدنی میں ماہانہ کم از کم ۵ء۷ ملین ڈالر کے برابر کمی آئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK