Inquilab Logo

کیلیفورنیا میں طوفانی بارش،۱۵۰سا ل کا ریکارڈ ٹوٹ گیا

Updated: January 13, 2023, 11:07 AM IST | washington

لاکھوںگھروں اور کاروباری مراکز کی بجلی سپلائی منقطع ہوگئی ،مرنے والوں کی تعداد ۱۸؍ تک پہنچ گئی

A scene from the search for a 5-year-old child missing in the floods in California; (AP/PTI)
کیلیفورنیا میں سیلاب میں لاپتہ ۵؍ سالہ بچے کی تلاش کا ایک منظر۔ ( اےپی / پی ٹی آئی )

  امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بارش کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے، یہاں تک کہ سو  سال سے زیادہ پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ اس دوران لاکھوںگھروں اور کاروباری مراکز کی بجلی منقطع ہے۔
   میڈیا رپورٹس کے مطابق کیلیفورنیا کے چند مقامات اتنی زیادہ بارش ہوئی کہ ۱۵۰؍  سالہ ریکارڈ ٹوٹ  گیا ۔    خبر لکھے جانے  تک  سمندری طوفان سے مرنے والوں تعداد ۱۸؍ ہوگئی۔قومی  ایجنسی  برائے موسمیات کے مطابق کیلیفورنیا میں سمندری طوفان کے  سبب زیرآب علاقوں میں  چٹان کھسکنے  حادثات کا خطرہ  ہے۔ 
  ادھرکیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا میں کم بارش بھی پریشانی کا با سبب بن سکتی ہیں  جبکہ دوسری جانب  اموات میں اضافے کا  خدشہ بھی ہے۔
  کیلیفورنیا میں گزشتہ ہفتے سے بارش جاری ہے ۔ شدید بارش اور طوفان کے  سبب  ہزاروں افراد متاثر ہوئےہیں۔ ۳؍ کروڑ۴۰؍ لاکھ افراد   سیلاب کے خطرے سے دوچار ہیں۔
 حکام کا کہنا ہے کہ موسم کی خرابی  کے سبب    حادثات، درختوں کے جڑوں سے اکھڑنے اور سیلاب سے  اموات ہوئی ہیں۔    ادھرایک۵؍ سالہ بچہ  سیلاب کی زد میں کر لا پتہ ہو گیا ۔  جمعرات کو خبر لکھے جانے تک  اس کی تلاش جاری تھی ۔ ا س  سے قبل سیلاب کی زد میں آنے والی ایک خاتون ڈرائیور کو  بچایا گیا تھا۔ 
  ادھرسانتا کروز میں تقریباً۳۲؍ہزار اور سانتا باربرا علاقے سے۱۰؍ ہزار افراد کو سیلاب اور چٹان کھسکنے کے حادثے  پیش  نظر محفوظ مقامات کو منتقل کیا گیا ہے۔
 ادھر ریاست کے مشرقی علاقوں میں   ۲؍میٹر تک برف پڑی ہے  اور پہاڑی علاقوں میں  برف باری کے خطرات کے پیش نظر  آمدورفت کو  روک دیا گیا ہے۔اطلاع کے مطابق سانتاکلارا   کے تقریباً۲؍لاکھ۲۵؍ہزار مکانات اور دکانوں کی بجلی  منقطع ہے۔
  امریکہ کے قومی مرکز موسمیات  کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا میں  ابھی بارش جاری رہے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK