Inquilab Logo

کرلا میں ٹریفک کے مسائل، عوام کو شدید دشواری

Updated: September 13, 2023, 10:01 AM IST | Kazim Shaikh | Mumbai

البرکات اسکول بلاک، شالیمارروڈ، شیواجی چوک ، بھارت ناکہ ، کرلا اسٹیشن، کرلا بس ڈپو اور گول بلڈنگ پر آمدورفت میں دقتوں کا سامنا، پیدل چلنا بھی مشکل

Representatives of NGOs meeting the Joint Commissioner.
این جی او ز کے نمائندے جوائنٹ کمشنر سے ملاقات کرتےہوئے۔

یہاں زبردست ٹریفک جام سے عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جابجا راستہ بند ہونےسے د قت ہو رہی ہے۔ رکشا ڈرائیوروں کی من مانی سے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ 
 اس سلسلے میں علاقے کی ۱۰؍این جی اوز نے مل کر اس دشواری سے نجات دلانے کیلئے ورلی اورکرلا کے ٹریفک محکمہ کو شکایتی لیٹر دے کر ٹریفک کے مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔اس پر سینئر پولیس انسپکٹر نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی اور منگل کواس پر عمل درآمد بھی شروع کر دیا گیا۔
  کرلا میں ٹریفک کے مسائل اور کرلامیں آٹورکشا ڈرائیوروں کی بڑھتی ہوئی من مانی  کے بارے میں متعدد مرتبہ شکایات کا کوئی اثر نہیں ہوا ۔ این ای او ز کے نمائندوں کا کہناہےکہ اگر مذکورہ شکایت کی درخواست پر غور نہیں کیا گیا تو۱۵؍روز بعد علاقے میں زبردست احتجاج کیا جائے گا۔
  شکایتی مکتوب میں ٹریفک محکمہ کو اطلاع دی گئی کہ کرلا اسٹیشن میں پچھلے کئی مہینوں سے ٹریفک کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ اہم مقامات البرکات اسکول بلاک، شالیمارروڈ، شیواجی چوک ، کرلا بس ڈپو، گول بلڈنگ ہیں جہاں پر آمدورفت میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ 
  علاقےمیں مقیم اور سماجی کارکن منصور شیخ نے نمائندہ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ناکہ ، کرلا اسٹیشن اور دیگر مقامات پر روزانہ ٹریفک کے مسائل پیدا ہوتے ہیں اور کرلا کے متعدد علاقوں میںمسلسل ہارن کی آواز سے کوفت ہوتی ہے۔دکانداروں کے ساتھ ساتھ مکینوں اور شہریوں کو بھی دقت ہوتی ہے۔ صوتی آلودگی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پڑتا  ہے۔کرلا میں متعدد جگہوں پر آئے دن ٹریفک نظام متاثر ہونے سے پریشان ہوکر بھارت کی مسکان نیوز پیپر، عقیل خٹک جے ہو فاؤنڈیشن ، افروز ملک آل کرلا کمیٹی ، عبدالکریم شیخ وائس آف کرلا ،بیت خان کرلا آواز، ارشاد خان فرینڈز گروپ ، ابراہیم شیخ جے بی چیری ٹیبل ٹرسٹ ، صلاح الدین انصاری سٹیزن سرکل ، ارشد اعظمی ہیپلنگ گروپ فاؤنڈیشن کے علاوہ دوسرے گروپوں نےجوائنٹ کمشنر اور کرلا محکمہ سے شکایت کی اور اس کیخلاف مہم چلائی ۔  
  رکشاوالوں کی من مانی سے متعلق  کپاڈیا نگر میں مقیم بیت اللہ خان ( سماجی کارکن ) نے کہا کہ کرلا ریلوے اسٹیشن کے سامنے بھارت ٹاکیز کے پاس آٹورکشا والے کھڑے رہتے ہیں لیکن جب ان سے کہیںجانے کیلئے کہا جاتا ہے تو زیادہ تر آٹورکشا ڈرائیور انکارکردیتے ہیں ۔ کہتے ہیں کہ وہ شیئرنگ رکشا چلاتے ہیں اور ان کے پاس وقت نہیں ہے ۔ ان کے مطابق کرلا کمانی سے لے کر کرلا ایل بی ایس مارگ  تک واقع کرلا کورٹ تک ٹریفک نظام  متاثر رہتا ہے ۔   
 اس سلسلے میں بات چیت کرتے ہوئے ہیپلنگ گروپ فاؤنڈیشن ‘کےارشد اعظمی نے کہا کہ کرلا ایس ایل بی ایس مارگ  فلائی اوور بریج کے نیچے البرکات اسکول کے آس پاس اور علاقے میں ٹریفک نظام درہم برہم رہتا ہے ۔ اسی طرح کرلاکلپناکے پیچھے مدرسہ محبوب سبحانی سے لے کر شالیمار ہوٹل اور سہارا ہوٹل ایل بی ایس مارگ تک ٹریفک نظام متاثر رہتاہے ۔کرلا بس ڈپو کے قریب کرلا بریج کے نیچے سے کپاڈیا نگر جانے کا راستہ کئی مہینوں سے کام مکمل ہونے کے بعد بھی بند ہے جس کے سبب علاقے کے اسکولی بچوں، معمر مردوں اور عورتوں کے علاوہ مریضوں کو آنے جانے میں دشواریوں کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔  منگل کو کرلا بیسٹ ڈپو کے قریب فلائی اوور کے نیچے کرلا زون کے ٹریفک سینئر پولیس انسپکٹر ڈھسال نے انقلاب کو بتایا کہ شکایت ملنے کے بعدبروز منگل کرلا ریلوے اسٹیشن کے پاس پہنچ کر سب سے پہلے کرلا سے شیئرنگ آٹورکشا  بند کردیا گیا ۔ اس کے علاوہ گاڑیاں پارکنگ زون ہی میں رکھنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ آٹورکشا ڈرائیوروں کی من مانی اور دھاندلی کے خلاف بھی ہم نے کارروائی شروع کردی ہے ۔ 

kurla Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK