بی پی سی ایل، آئی او سی ایل اور ایچ پی سی ایل نے ہندوستان بھر میں آنے والے مخصوص ایتھنول پلانٹوں کے لئے طویل مدتی خریداری معاہدہ (ایل ٹی پی اے) کیا ہے
EPAPER
Updated: May 13, 2022, 12:34 PM IST | Agency | New Delhi
بی پی سی ایل، آئی او سی ایل اور ایچ پی سی ایل نے ہندوستان بھر میں آنے والے مخصوص ایتھنول پلانٹوں کے لئے طویل مدتی خریداری معاہدہ (ایل ٹی پی اے) کیا ہے
آئل مارکٹنگ کمپنیوں (او ایم سی ایس) بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمٹڈ(بی پی سی ایل)، انڈین آئل کارپوریشن لمیٹیڈ(آئی او سی ایل) اور ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹیڈ(ایچ پی سی ایل) نے ہندوستان بھر میں آنے والے مخصوص ایتھنول پلانٹوں کے لئے طویل مدتی خریداری معاہدہ (ایل ٹی پی اے) کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سہ فریقی اسکرو معاہدہ (ٹی پی اے ) او ایم سیز ، پروجیکٹ پروپوفٹ اور متعلقہ ایتھنول پلانٹ پروجیکٹوں کے بینکوں کے مابین ہوا۔ اس موقع پر حکومت بہار کے صنعت کے محکمے میں پرنسپل سکریٹری سندیپ پونڈرک (آئی اے ایس) ، اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ایم ڈی اشونی بھاٹیا اور مارکٹنگ کارپوریٹ بی پی سی ایل کے ایکزیکیوٹیو ڈائرکٹر جناب سکھ مل جین موجود تھے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا، انڈین اوورسیز بینک اور انڈین بینک وہ تین بینک ہیں جو اوایم سیز اور پروجیکٹ پرویوننٹ کے ساتھ اس سہہ فریقی معاہدے میں شامل ہوئے ہیں۔ معاہدہ اس طرح سے طے کیا گیا کہ ایتھنول پلانٹوں کو حاصل ادائیگیوں کو ان بینکوں کے دیئے گئے فنڈز کی سروسنگ میں استعمال کیا جائے ، معاہدے کی رو سے ان مخصوص ایتھنول حکومت ہند کے ایتھنول کی آمیزش کے پروگرام (ای بی پی ) کے مطابق پیٹرول میں ملانے کے لئے اوایم سیز کو فروخت کیا جائے گا، ایتھنول کی سپلائی کی ادائیگی اسکرو اکاؤنٹ میں جائے گی۔ مائیکرو مکس بایو فیول، پرائیویٹ لمٹڈ، بہار، ایسٹرن انڈیا بایو فیول پرائیویٹ لمٹڈ، مظفر پور، بایو فیول پرائیویٹ لمٹڈ، بہار، کے پی بایو فیول پرائیویٹ لمٹڈ، مدھیہ پردیش اور وساگ بایو فیول پرائیویٹ لمٹڈ، مدھیہ پردیش کے ساتھ ٹی پی ایز سائن کئے گئے ہیں۔ ۲۲۔۲۰۲۱ء کے ایتھنول سپلائی سال میں ہندوستان نے۹ء۹۰؍ فی صد ایتھنول آمیزش ،۱۸۶؍ کروڑ لیٹر ایتھنول کے استعمال اور۹؍ ہزار کروڑ روپے کی غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کی ۔ تاہم حکومت نے۲۰۲۵ء تک۲۰؍ فی صد ایتھنول کی آمیزش کا حوصلہ افزاء نشانہ مقرر کیا ہے جسے عام طور پر ای۲۰؍ نشانہ کہا جاتا ہے۔ بڑی آزمائش اس نشانے کو حاصل کرنے میں ایتھنول کی کمی ہے۔ ای۲۰؍کے مطابق ملک کو۲۶۔۲۰۲۵ء میں یہ نشانہ حاصل کرنے کے لئے۱۰۱۶؍ کروڑ لیٹر ایتھنول کی ضرورت ہوگی۔ لیکن موجودہ دستیابی کے مطابق اندازاً۶۵۰؍ کروڑ لیٹر ایتھنول کی کمی ہے۔ یہ ۵؍ پروجیکٹ سالانہ تقریباً ۲۳؍ کروڑ لیٹر ایتھنول فراہم کریں گے۔ ایتھنول کی آمیزش والے پیٹرول سے نہ صرف یہ کہ ہمیں صاف ستھرا ماحول ملتا ہے۔ کیونکہ یہ۳۸؍ فی صد کم کاربن ڈائی آکسائڈ خارج کرتا ہے، بلکہ اس سے دیہی معیشت بھی مضبوط ہوتی ہے اور دیہی علاقوں میں سرمایہ کاری سے وہاں روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔