Inquilab Logo

فلپائن میں کشتی غرقاب ، ۲۷؍ افراد ہلاک، گنجائش سے زیادہ لوگ سوار تھے

Updated: July 30, 2023, 10:02 AM IST

۲۲؍ مسافروں کے سوار ہونے کی اجازت کے باوجود ۶۰؍ سے زائد لوگ چڑھ گئے تھے، کپتان معطل جس نے مسافروں کو منع نہیں کیا

Drone photo of sunken boat (Agency)
ڈوبی ہوئی کشتی کی ڈرون سے لی گئی تصویر( ایجنسی)

فلپائن کی ایک جھیل میں ایک چھوٹے جہاز کے حادثے میں ۲۷؍ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ فلپائن کی کوسٹ گارڈ کے سربراہ نے کہا ہے کہ جہاز کے کپتان نے یہ جانتے ہوئے بھی کہ اس میں گنجائش سے زیادہ لوگ سوار ہیں ، اسے چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔عہدیدارو ں نے کہا ہے کہ جہاز کے ۴۳؍ مسافروں کو بچا لیا گیا ، جو منیلا کے جنوب مشرقی قصبے بینانگونن سے جمعرات کو روانہ ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد لگونڈا بے  میں ڈوب گیا تھا ۔
 کوسٹ گارڈ ، پولیس اور دوسرے سرکاری اہل کاروں نے جمعے کوتلاش جاری رکھی لیکن انہیں اس بارے میں کچھ علم نہیں ہو سکا ہے کہ آیا کوئی ابھی تک لاپتہ ہے کیوں کہ کشتی کے مسافروں کی تعداد کا واضح طور پر کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ کوسٹ گارڈ کے سر براہ ،ایڈ مرل آرٹیمیو ابو نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ دو کوسٹ گارڈ انسپکٹروں نے فیری کو اس کے بعد چلنے کی اجازت دی تھی جب انہیں وہ دستاویز دکھائی گئی جس کے مطابق فیری میں تین رکنی عملے کے علاو ہ ۲۲؍ مسافر سوار تھے ۔کوسٹ گارڈ کے عہدےداروں نے کہا ہے کہ ان دونوں انسپکٹروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کپتان اور عملے کے دو دوسرے اراکین اور فیری کےمالک کو فوجداری شکایات کا سامنا کرنا  پڑ سکتا ہے۔
  پولیس  نے کہا ہے کہ فیری پر شروع میں ۲۲؍ مسافر سوار تھے لیکن بعد میں مزید لوگ اس پر سوار ہوگئے ۔ یہ وہ لوگ تھے جو اس ہفتے کے شروع میں طوفانی موسم کے باعث فیری سروس کی معطلی کے باعث وہاں کئی دنوں سے پھنسے ہوئے تھے اور  انہیں اترنے پر آمادہ نہیں کیا جا سکا۔جہاز جس کا نام آیا ایکسپریس تھا۔ وہ بندرگاہ سے روانہ ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد تیز ہواؤں کی لپیٹ میں آ گیا  جسکے نتیجے میں مسافروں میں افراتفری مچ گئی اور  وہ جہاز کی ایک جانب لپکے، تو وہ ان کے وزن سے ایک طرف جھک گیا اور اسکے پول ٹوٹ گئے نتیجتاً وہ ساحل سے صرف ۴۶؍میٹر کے فاصلے پر ڈوب گیا ۔کوسٹ گارڈ کے ریئر ایڈمرل ہوسٹیلو آرتورو کورنیلیو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ایک المناک واقعہ ہے جس کی چھان بین ہونی چاہئے۔اس بات کی بھی چھان بین ہو گی کہ بہت سے مسافر لائف جیکٹس نہیں پہنے ہوئے تھے جیسا کہ حفاظتی ضابطوں کا تقاضا ہے ۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK