ڈوبنے والے دیگر تین طلبہ کو بچا لیا گیا،ان دنوں مروڈ جنجیرہ میں بڑی تعداد میں طلبہ پکنک منانے آرہے ہیں،ٹیچروں سے بچوں پر توجہ دینے کی اپیل
EPAPER
Updated: January 11, 2023, 11:20 AM IST | Siraj Shaikh | Murud-Janjira
ڈوبنے والے دیگر تین طلبہ کو بچا لیا گیا،ان دنوں مروڈ جنجیرہ میں بڑی تعداد میں طلبہ پکنک منانے آرہے ہیں،ٹیچروں سے بچوں پر توجہ دینے کی اپیل
:منگل کی شام کے وقت کاشید بیچ پر اسکولی پکنک پر آئے اورنگ آباد کے کنڑ کے ایک اسکول کے دو طلبہ سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔۵ ؍طلبہ سمندر میں نہانے کیلئے اترے تھے جن میں سے۲؍ بچے پانی کا اندازہ نہ لگنے سے ڈوب گئے جبکہ بقیہ ۳ ؍بچوں کو مقامی لوگوں نے بچا لیا ۔ ایک طالبعلم کی لاش مل چکی ہے جبکہ ڈوبنے وا لے دوسرے طالبعلم کی تلاش جاری ہے۔ بچ جانے والوں کو بورلی کے سرکاری اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔اس ضمن میں ملنے والی اطلاعات کے مطابق فی الحال مروڈ تعلقہ کے مختلف سیاحتی مقامات پرپکنک پر آنے والے اسکولوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔مہاراشٹر کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں اسکولی بچے ٹیچروں کے ساتھ تفریحی مقامات پر سیر کیلئے آ رہے ہیں۔کاشید ساحل دنیا میں مشہور ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اورنگ آباد ضلع کے کنڑ میں واقع سانے گروجی ودیالیہ کے دہم جماعت کے طلبہ اپنے اساتذہ کے ساتھ پکنک کے لئے کاشید بیچ پر آئے تھے۔ تقریباً ۸۰؍طلبہ کا ایک گروپ بیچ پر سیر و تفریح میں مصروف تھا کہ اس دوران ان میں سے۵؍بچے تیراکی کیلئے کاشید کے سمندر میں اترے تھے۔ تیراکی کے دوران یہ پانچوں بچے پانی میں ڈو بنے لگے تھے۔ آس پاس کے لوگوں نے ان بچوں کو ڈوبتے دیکھا اور انہیں بچانے کے لئے سمندر میں چھلانگ لگائی اور پانچ میں سے تین کو بحفاظت ساحل پر لایا گیا، انہیں فوری طور پر علاج کیلئے اسپتال میں داخل کرایا گیا، جبکہ باقی دو گہرے پانی میں چلے گئے جس کی وجہ سے انہیں بچانا ممکن نہ ہو سکا۔ ان میں سے ایک کی لاش فوری طور پر مل گئی جبکہ دوسرے لڑکے کا پتہ نہیں چل سکا۔ بعد میں پولیس کی مدد سے جاری تلاش میں دوسرے طالب علم کی لاش بھی برآ مد کی گئی۔ متوفیوں کے نام پرنو کدم اور روہن بیڈوال بتائے گئے ہیں ۔ دونوں ۱۵؍ سال کے تھے ۔کرشنا پاٹل، تشار واگھ اور ایک تیسرے شخص کو بچا لیا گیا اور علاج کیلئے بورلی پرائمری ہیلتھ سینٹر بھیج دیا گیا۔