وینزویلا کے صدر نے میڈیا کے سامنے دستاویزی ثبوت پیش کئے جسے امریکی وزارت خارجہ نے جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔ ٹرمپ نے بھی الزام کو مسترد کیا
EPAPER
Updated: May 07, 2020, 11:55 AM IST | Agency | Washington
وینزویلا کے صدر نے میڈیا کے سامنے دستاویزی ثبوت پیش کئے جسے امریکی وزارت خارجہ نے جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔ ٹرمپ نے بھی الزام کو مسترد کیا
امریکہ نے وینزویلا میں سمندری راستے سے ہونے والے حملے میں کسی بھی طرح ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔اطلاع کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حملے کے حوالےسے صحافیوں کو بتایا کہ اس سے امریکہ کی حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم اس بارے میں مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو نے پیر کو ملک کے سرکاری ٹی وی پر خطاب میں کہا تھا کہ حکام نے ۱۳؍ دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان کا واشنگٹن سے رابطہ تھا جو سمندری راستے سے وینزویلا میں داخل ہو کر ان کی حکومت ختم کرنا چاہتے تھے۔نکولس مدورو نے ٹی وی پر کچھ دستاویزات بھی دکھائی تھیں جن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ان دستاویزات میں شامل دو پاسپورٹ اور دیگر شناختی دستاویزات ایرن بیری اور لوک ڈینمن کی ہیں۔ یہ دونوں افراد زیرِ حراست ہیں جو امریکی سابق فوجی جورڈن گوڈریو کی سیکوریٹی کمپنی میں کام کرتے ہیں۔وینزویلا کے حکام نے ان دونوں افراد کو بھی سابق سیکوریٹی اہلکار بتایا تھا۔ حکام کا کہنا تھا کہ وینزویلا میں سمندری راستے سے داخل ہونے والے ۸؍ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو اس حوالے سے مزید تفصیل بتائی کہ وینزویلا کے صدر ایک سنسنی خیز اور تخیلاتی ڈرامہ بنانے میں مصروف ہیں۔ اس میں ممکن ہے ان کو کیوبا کے خفیہ اداروں کی مدد بھی حاصل ہو۔ وہ یہ سب اس لئے کر رہے ہیں تاکہ وینزویلا کے داخلی مسائل سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو اور ان کے حامی جھوٹ بولتے رہے ہیں۔ پیش کئے گئے حقائق پر سوالات بھی اٹھ رہے ہیں۔
نکولس مدورو نے وینزویلا میں ہوئے حالیہ مبینہ حملے میں حزب اختلاف کے رہنما جون گوائیڈو کے ملوث ہونے کا بھی الزام عائد کیا تھا تاہم انہوں نے بھی اس کی تردید کی ہے۔اے ایف پی کے مطابق امریکہ کا محکمہ خارجہ عمومی طور پر بیرون ملک کسی بھی امریکی کی گرفتاری پر اس کی رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔ تاہم وینزویلا میں گرفتار ہونے والے افراد کے حوالے سے محکمہ خارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔محکمہ خارجہ کے مطابق امریکہ کی اسپیشل فورس کے سابق اہلکار جورڈن گوڈریو کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔
جورڈن گوڈریو فلوریڈا میں ایک سیکوریٹی کمپنی چلا رہے ہیں۔ ان کی کمپنی اعلانیہ طور پر دعویٰ کرتی ہے کہ وہ وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کی حکومت کا خاتمہ چاہتی ہے۔صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکہ کے وینزویلا میں ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کے بعد وینزویلا کے وزیر اطلاعات جارج روڈرکس نے میڈیا کو ایک تصویر دکھائی جس میں جورڈن گوڈریو صدر ٹرمپ کے ہمراہ موجود ہیں۔ جورج روجریگز کا کہنا تھا کہ یہ تصویر نارتھ کیرولائنا میں اکتوبر۲۰۱۸ءمیں لی گئی تھی جب کہ گوڈریو کے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر بھی موجود ہے۔قبل ازیں وینزویلا کے حکام نے ایک ویڈیو بھی دکھائی تھی جس میں جورڈن گوڈریو کہہ رہے تھے وہ نکولس مدورو کے خلاف کارروائی کے لیے کرائے کے سپاہی بھرتی کر رہے ہیں۔