Inquilab Logo

جنگ کے ایک سال مکمل ہونے پرامریکی صدر بائیڈن کا اچانک یوکرین کا دورہ

Updated: February 21, 2023, 12:27 PM IST | Washington

اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات،اہم امور پر تبادلۂ خیا ل ، بائیڈن کے مطابق ایک سال بعد بھی کیف ختم نہیں ہوا ، یوکرین باقی ہے اور جمہوریت زندہ ہے

Joe Biden and his counterpart Volodymyr Zelenskyy, . (AP/PTI)
جوبائیڈن اور ان کےہم منصب ولادیمیر زیلنسکی۔( اےپی / پی ٹی آئی)

 امریکی صدر جوبائیڈن  نے روس یوکرین تنازع کے ایک سال مکمل ہونے پر اچانک یوکرین کا دورہ کیا۔ قبل ازیں امریکہ نے روس کی مدد پر چین کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرکو امریکی صدر جوبائیڈن  نے  روس یوکرین جنگ  کے ایک سال مکمل ہونے سے چند روز قبل یوکرین کا دو رہ کیا جہاں  انہوں نے ’مارینسکی پیلس‘ میںاپنے  یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی  سے ملاقات کی۔ اس دوران  اہم امور پر تبادلۂ خیا ل کیا گیا ۔ روس  نےگزشتہ بر س ۲۴؍ فروری کو یو کرین پر حملہ کیا تھا  جسے وہ’مخصو ص آپریشن ‘کہتا ہے۔  بائیڈن کا  کہناتھا کہ ایک سال بعد بھی کیف ختم نہیں ہوا ،  یوکرین باقی ہے، یہاں  جمہوریت  زندہ ہے  ۔  
   قبل ازیں  امریکہ نے چین پر الزام لگایا ہے کہ وہ روس کو یوکرین کے خلاف اسلحہ دینے پر غور کر رہا ہے اور ایسا کیا گیا تو یہ بہت بڑی غلطی ہو گی۔دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ایک ایسے وقت میں بڑھ رہی ہے جب یوکرین پر روسی حملے کو ایک سال پورا ہو رہا ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا  کہ اگر چین نے یوکرین جنگ میں روس کی مدد کی تو اس کو نتائج بھگتنے پڑیں گے۔۔انٹونی بلنکن نے کولمبیا براڈکاسٹنگ سسٹم (سی بی ایس) کو بتایا کہ چین اب روس کومہلک مدد فراہم کر سکتا ہے جس میں گولہ بارود سے لے کر خودکار ہتھیار شامل ہیں۔ ان کے بقول :’’ہم نے چین پر واضح کر دیا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہوں گے ۔‘‘ قبل ازیں میونخ سیکوریٹی کانفرنس  کے وقفے میںان کی اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔ اس موقع پرچینی وزیر خارجہ وانگ کاکہناتھا کہ بیجنگ صرف تعمیری کردار ادا کر رہا ہے ۔ وہ قیام امن اور مذاکرات کی حمایت کرے گا۔انٹونی بلنکن نے   سی بی ایس سے گفتگو میں زور دیتے ہوئے کہا کہ صدر جو بائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کو پچھلے سال مارچ میں روس ہتھیار بھیجنے پر انتبا ہ دیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تب سے لے کر  اب تک چین محتاط رہا ہے اور اس نے روس کو ہتھیاروں کی سپلائی  روک دی۔ ادھرامریکہ کے سینئر سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا تھا کہ روس کو ہتھیاروں کی فراہمی چین کی ایک سنگین غلطی ہو گی۔ یہ ایسا ہی ہوگا  جیسے’ ٹائٹینک ‘فلم دیکھنے کے بعد بھی اس پر سفر کیلئے ٹکٹ خریدا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK