مہلوکین کی تعداد ۱۱؍ ہوگئی ۔۱۵؍گھروںکو خالی کروایاگیا۔ علاقےمیں خوف کا ماحول ۔ ۱۵؍دن قبل یوپی سے روزگار کی تلاش میں آنےوالا نوجوان اس حادثہ میں والدین کے ساتھ فوت ہوگیا
EPAPER
Updated: July 20, 2021, 8:10 AM IST | saadat khan | Mumbai
مہلوکین کی تعداد ۱۱؍ ہوگئی ۔۱۵؍گھروںکو خالی کروایاگیا۔ علاقےمیں خوف کا ماحول ۔ ۱۵؍دن قبل یوپی سے روزگار کی تلاش میں آنےوالا نوجوان اس حادثہ میں والدین کے ساتھ فوت ہوگیا
یہاں کے علاقے سوریہ نگرمیں اتوار کو پہاڑ کی حفاظتی دیوار کا حصہ گرنے سےہلاک ہونےوالو ں کی تعداد ۱۱؍ہوگئی ہے۔حادثہ کے بعد سے راحت اور بچائو کا کام جاری ہے۔پیر کو بھی تادم تحریر این ڈی آر ایف اور فائر بریگیڈ کی ٹیم راحت رسانی کے کام میں مصروف تھی۔ لگاتار بار ش سے ملبہ ہٹانے کے کام میں دشواری آر ہی ہے۔ اس حادثہ کے بعد اب بھی پورے علاقےمیں خوف و ہر اس کا ماحو ل ہے۔ پولیس نے اس علاقے کو گھیر رکھا ہے ۔ کسی کو بھی جائے وقوع پر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔حفظ ماتقدم کے طورپر علاقے کے ۱۵؍تا ۲۰؍گھروںکو خالی کروایا گیا ہے۔ حادثہ میں فوت ہونے والوںمیں وہ نوجوان بھی شامل ہے جو ۱۵؍دن قبل روزگار کی تلاش میںیوپی سے آیا تھا۔
سوریہ نگر میں رہائش پزیر وجے لالتا پرتاپ سنگھ نے بتایاکہ ’’میری فیملی بھی یہیں رہتی ہے لیکن میری بیوی اور ۳؍بچوںکو کوئی نقصان نہیں پہنچاہے ۔ یہ ضرور ہےکہ میرے گھر کی دیواروںمیں بھی دراڑ آگئی ہے۔ بی ایم سی اور پولیس کی درخواست پرمیں نے گھر خالی کردیاہے ۔ بہت دردناک حادثہ ہواہے ۔ غریبوں کا گھر اُجڑگیاہے۔ پورے علاقےمیں غم کاماحول ہے اور لوگ خوفزدہ بھی ہیں۔ وہ پریشان ہیں اور ان کی سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ وہ کہاں پناہ لیں۔‘‘
اسلام پورہ ،سو ریہ نگرکے محمد زاہد چودھری نے بتایاکہ ’’پیرکوہونےوالی موسلادھار بارش سے بی ایم سی ، این ڈی آر ایف اور فائریگیڈ کی ٹیم کو ملبہ صاف کرنےمیں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ متو اتر بارش سے دیگر مکانوںکو نقصان پہنچنے کا خطرہ تھا ۔اس لئے بی ایم سی اور پولیس اہلکاروںنے یہاں کے کم وبیش ۱۰؍تا ۱۵؍گھروں کے مکینوں سے مکان خالی کرنےکی اپیل کی تھی۔ ان لوگوں نے گھر خالی کرکے اپنے رشتے دارو ںاو ر متعلقین کے ہاں پناہ لی ہے۔ کسی طرح کا حادثہ پیش نہ آئے اس لئے علاقےمیں کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔‘‘
وکھرولی پارک سائٹ کے سماجی کارکن راج محمد نے بتایاکہ ’’ ہم لوگ جائے وقوع پر موجود تھے۔ یہاں کے متاثرین بہت پریشا ن ہیں ۔ ان کے پاس رہائش کا متبادل انتظام نہ ہونے سے وہ یہاں سے ہٹنا بھی نہیں چاہتے ہیں مگر موجودہ صو رتحال کے پیش نظر ان کے پاس کہیں اور پناہ لینے کے سواکوئی دوسرا راستہ بھی نہیں ہے۔‘‘
سوریہ نگر کے محمد زبیر حبیب نے بتایاکہ ’’حادثہ میں ۱۱؍افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ۴؍زخمی راجاواڑی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ این ڈی آر ایف ، فائربریگیڈ اور بی ایم سی کے علاوہ مقامی سماجی تنظیموں کے اراکین ملبہ کی صفائی میں دن ورات مصروف ہیں۔حادثے سے دوچار علاقے کو دیکھ کر خوف محسوس ہوتا ہے۔‘‘