Inquilab Logo

وسئی : ۳۵؍ سالہ شخص کو بائیک کی بیٹری چارج پر رکھ کر سوجانا مہنگا پڑا

Updated: October 04, 2022, 10:01 AM IST | Mumbai

اوورچارج ہونے پربیٹری میں دھماکہ ، کمرے میں سو رہا ۷؍ سالہ بیٹا ہلاک، گھرکوبھی نقصان پہنچا

Shahnawaz Ansari near his bike. (Inset) Dead Shabiransari.
شاہنواز انصاری اپنی بائیک کے پاس ۔ (انسیٹ) مہلوک شبیرانصاری۔(تصاویر: حنیف پٹیل)

یہاں کے ایک مکان میں ۷؍ سالہ بچہ  الیکٹرک بائیک کی بیٹری میں دھماکہ کی وجہ سے جھلس گیا ۔ بعدازیں اس کی موت ہوگئی۔ یہ واقعہ   ۲۳؍ستمبر کو ہوا تھا اور بچے کی موت جمعہ کو ہوئی۔اس تعلق سے مانک پور پولیس نے حادثاتی موت کا معاملہ درج کرلیا ہے۔
 شبیرنامی مہلوک بچے کے والد شاہنواز انصاری (۳۵) جو رام داس نگر کے یونیٹی ہاؤس میں رہائش پزیر ہیں ،  نے اس رات ڈھائی بجے کے قریب الیکٹرک موٹرسائیکل کی بیٹری کو چارج کرنے کیلئے رکھا اور سونے چلے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ’’ہدایات کے مطابق بیٹری کو۳؍ تا ۴؍ گھنٹے چارج کرنے کی ضرورت ہے لیکن علی الصباح ساڑھے ۵؍ بجے ہم نے دھماکہ کی آواز سنی اور پورے لیونگ روم میں آگ لگ گئی۔‘‘ شاہنواز ، اپنی ۳؍ سالہ بیٹی اور بیوی کے ساتھ بیڈروم میں سورہے تھے جبکہ شبیر اپنی دادی رخسانہ (۵۸) کے ساتھ لیونگ روم میں تھا۔اس حادثے میں شبیر بری طرح جھلس گیا جسے فوراً شری سائی ملٹی اسپیشلیٹی اسپتال میںداخل کیا گیا۔ شاہنواز کے مطابق  ان کا بیٹا ۷۰؍ تا ۸۰؍ فیصد جھلس گیا تھا۔
 شاہنواز ٹرانسپورٹ کمپنی میں بطورڈرائیور ملازم ہے اور اس نے گزشتہ سال اگست میں الیکٹرک گاڑی خریدی تھی۔انہوں نے بتایا کہ ’’ایسا نہیں ہے کہ میں روزانہ بیٹری چارج کرتا تھا جس سے وہ حدسے زیادہ گرم ہوسکتی تھی۔ حقیقت یہ ہے کہ میں اسے ہر ۲؍ یا ۳؍ دن میں چارج کرتا تھا لیکن اس کا خمیازہ مجھے اپنا بیٹا کھونے اور گھرکو نقصان پہنچنے کی صورت میں بھگتنا پڑا۔ کون اس کا ذمہ دار ہے۔‘‘ اس حادثے میں کھڑکی کے پٹ  ٹوٹ گئے اورلیونگ روم میں پڑے پیسے بھی جل گئے۔  دیگر نقصان بھی ہوا۔
 مانک پور پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر سمپت راؤ پاٹل نے کہاکہ ’’ہم اس معاملے کی تحقیقات کررہے ہیں۔ہم ای-وہیکل کمپنی سے یہ جاننے کیلئے رابطہ کریں گے کہ کیا غلط ہوا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK