Inquilab Logo

ولے پارلے:اِرلا مسجد قبرستا ن میں تدفین کی گنجائش ختم

Updated: December 27, 2021, 10:54 AM IST | Agency | Vile Parle

مقامی افراد کو پریشانی کا سامنا ۔مزید قبروں کی گنجائش پیدا کرنے کی کوشش جاری ۔ نزدیکی علاقے جوہو کے کپاس واڑی قبرستان کاکام جلدمکمل کرنے کابھی مطالبہ جس کا کام جنوری سے شروع ہونے کا امکان

Irla Cemetery where burial is a problem.Picture: Inquilab
ارلا قبرستان جہاں تدفین کا مسئلہ پیش آرہا ہے۔ تصویر: انقلاب

  یہاں ارلا مسجد قبرستان  میں  تدفین کی گنجائش تقریباً  ختم ہوچکی ہے جس کی وجہ سے مقامی افراد اور قبرستان انتظامیہ کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ اس علاقے کے نزدیک ہی جوہو کپاس واڑی قبرستان کیلئے جگہ مختص ہے اورمیونسپل کارپوریشن نےکئی برس پہلے اسے  ایک ٹرسٹ کے حوالے کردیا ہے لیکن اس کے کاموں میں  تاخیر کی وجہ سے اب تک تدفین کا سلسلہ شروع نہیں ہوسکا ہے۔   اگر اس  قبرستان میں تدفین  کا سلسلہ شروع ہوجاتا تو  مقامی افراد کو کافی راحت مل جاتی۔  تاہم  ارلا  قبرستان میں ایک بار پھر مٹی  ڈال کرمزید قبروں کی گنجائش نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اندھیری  کے سماجی کارکن محمد پٹیل  نے نمائندہ ٔ انقلاب کو اس بارے میں بتایا کہ  ولے پارلے کا ارلا مسجد قبرستان تقریباً ۱۹۵۵ء سے قائم ہے ۔تقریباً ۲؍ ما ہ پہلے ایک میت کی تدفین کیلئے جانےکا اتفاق ہوا ۔ وہاں پرپتہ چلا کہ قبرستان میں میت دفنانے کی گنجائش ختم ہوگئی ہے اور قبرستان کے  ایک کونے میں کورونا  میت دفنائی گئی  ہے اور برسوں ان قبروں کا دوبارہ کھودنا مشکل ہے۔ قبرستان کا حال یہ ہے کہ ۱۸؍ ماہ سے پہلے مجبوراً قبریں کھودنی پڑتی ہے  جس سے ان میں دفنائی گئی میت کی بے حرمتی ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ اس کے پیش نظر ہم نے ٹرسٹیان کی اجازت سےارلا قبرستان میں قبروں پر مٹی وغیرہ ڈالنے اور انہیںترتیب  دے کر مزید قبروں کی گنجائش نکالنے کا بیڑہ اٹھایا  ہے۔ تقریباً ۳؍ لاکھ روپے سے  ارلا قبرستان میں سے کئی گاڑی کوڑا کرکٹ نکال کر اور قبروں سے نکلنے والے خراب برگے وغیرہ کی صفائی کروائی گئی ہے ۔   ریت اور مروم مٹی   ڈال کر مزیدقبروں کی گنجائش نکالنے  کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ارلا قبرستا ن میں بنیادی کاموں کے علاوہ صاف  صفائی ، رنگ وروغن کے علاوہ تزئین کاری جنگی پیمانے پر جاری ہے ۔ یہ قبرستان ٹرسٹ کی زمین پرواقع  ہے اور اس قبرستان کیلئے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کوئی فنڈ نہیں ملتا ہے ۔  ارلا مسجد قبرستان کے نور محمدی مسلم جماعت ٹرسٹ کے صدر امتیاز سلیم دوے نے کہا کہ  قبرستان میں جگہ بھر جانے کی وجہ سےمزید میت دفن کرنے کی گنجائش نہیں ہے ، اس کے باوجود کبھی کبھی مجبوراً قبرستان میں میت دفن کرنے کیلئے جگہ تلاش کرنی پڑتی ہے ۔  یہاں سے بالکل قریب  جوہو کپاس واڑی قبرستان میں   تدفین  شروع کردی جائے تو   ارلا قبرستان کےمسائل حل ہوجائیں  گے ۔  انھوں نے مزید کہا کہ ارلا قبرستان میں مزید قبروں کی گنجائش نکالنے کیلئے قبروں کو ترتیب دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔   اس سلسلے میں اس نمائندے کو  اندھیری جوہو گلی کی کارپوریٹر مہر محسن حیدر نے بتایاکہ کپاس واڑی قبرستان کے کاموں کیلئے انھوں نے میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ ۷۰؍ لاکھ روپے نہ صرف منظور کر وائے ہیں بلکہ اس کا ٹینڈر بھی جاری ہوگیا ہے ۔ٹینڈرنگ کا کام تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر دوبارہ کرناپڑا اور اس کی بنیاد پر قبرستان کی حفاظتی دیوار ، ۱۰؍فٹ کھود کر مٹی نکال کر پھینکنا اور اس میں تقریباً ۱۰؍ فٹ مروم مٹی اورریت وغیرہ ڈالنے کے علاوہ قبرستان کا گیٹ  بنانا بھی شامل  ہے ۔  اس ضمن میںمعین میاں نے کہا کہ کپاس واڑی قبرستان ہمارے ٹرسٹ کو صفدر کرمالی کے ذریعہ حوالے کی گئی تھی اور اس کے کام کیلئے رزاق چونا والا کو ذمہ داری دی گئی تھی ۔کچھ تکنیکی وجوہات کی وجہ سے کام رک گیا تھا۔ البتہ کافی حد تک کاغذی کارروائی ہوچکی ہے ۔   رزاق چونا والا نے کہا کہ اس سلسلے میں محسن حیدر سے گفتگو میں انھوں نے کہا ہے کہ ۱۵؍ جنوری تک کپاس واڑی قبرستان میں کام شروع کردیا جائے گا ۔ اس  سلسلے میںاندھیری میں واقع  کے ویسٹ وارڈ  کے متعلقہ افسران سے بھی گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK